۲۰۲۵ءکی دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون) کے دوران ملک میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد گھٹ کر ۴۸ء۱۶؍ لاکھ رہ گئی، جو جنوری تا مارچ کے عرصے میں۱۵ء۲۶؍ لاکھ تھی۔
تاج محل کے احاطے میں غیرملکی سیاح۔ تصویر: آئی این این
۲۰۲۵ءکی دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون) کے دوران ملک میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد گھٹ کر ۴۸ء۱۶؍ لاکھ رہ گئی، جو جنوری تا مارچ کے عرصے میں۱۵ء۲۶؍ لاکھ تھی۔ تاہم تیسری سہ ماہی میں اس میں معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ جانکاری پیر کے روز پارلیمنٹ میں حکومت کی جانب سے پیش کردہ اعداد و شمار میں دی گئی ہے۔ مرکزی وزیر سیاحت گجیندر سنگھ شیخاوت نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ رواں سال کی پہلی ۳؍ سہ ماہیوں میں غیر ملکی سیاحوں کی مجموعی آمد ۶۱ء۸۳؍ لاکھ رہی۔ ان سے سوال کیا گیا تھا کہ کیا حکومت نے گزشتہ سہ ماہی میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں آئی کمی کا نوٹس لیا ہے اور اس کمی کے ذمہ دار عوامل کی تفصیلات کیا ہیں۔ اپنے جواب میں مرکزی وزیر نے ستمبر تک سہ ماہی بنیادوں پر ایف ٹی اے کے اعداد و شمار پیش کیے۔
اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ۲۶ء۱۵؍لاکھ، دوسری سہ ماہی میں ۱۶ء۴۸؍ لاکھ اور تیسری سہ ماہی میں ۱۹ء۲۰؍لاکھ سیاح ہندوستان آئے۔ شیخاوت نے کہا کہ غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں کمی کی بڑی وجہ بنگلہ دیش سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں کمی ہے، اس کے علاوہ سفر کے موسمی رجحانات، موجودہ جغرافیائی و سیاسی صورتحال اور مختلف ممالک سے بیرونِ ملک سفر کو متاثر کرنے والے دیگر عوامل بھی اس کے ذمہ دار ہیں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ وزارتِ سیاحت نے ہندوستان کو ایک محفوظ، کم خرچ اور پرکشش عالمی سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ ان کے مطابق ’سودیش درشن، ’پرشاد‘ اورسیاحتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے مرکزی ایجنسیوں کی مدد جیسی اسکیموں کے تحت ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی ایجنسیوں کو ملک کے مختلف سیاحتی مقامات پر بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کی ترقی کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ سیاحوں کی حفاظت اور سلامتی بنیادی طور پر ریاستی حکومتوں کا موضوع ہے، تاہم وزارتِ سیاحت تمام ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ خصوصی ٹورزم پولیس کے قیام کو یقینی بنایا جا سکے۔