Inquilab Logo

ممبئی گوا شاہراہ پردو بڑے حادثوں میں ۱۴؍مسافرجاں بحق

Updated: January 20, 2023, 9:56 AM IST | Murud Janjira

تئیس ؍شدید طور پر زخمی،رائے گڑھ میں ہوئے ٹرک اور ایکو کا ر میںتصادم میں۲؍بچوں سمیت۱۰؍ افراد مارے گئے،سندھودرگ میں بس پلٹ گئی

The condition of the Echo car due to the collision of the truck is evident from this picture; (Photo, Revolution)
ٹرک کی ٹکر سے ایکو کار کی جو حالت ہوئی ، وہ اس تصویر سے ظاہر ہے ;(تصویر،انقلاب)

  کوکن میں جمعرات کو ممبئی گوا شاہراہ پر ہونے والے دو حادثوں میں مجموعی طور پر ۱۴؍ مسافر ہلاک اور دیگر۲۳؍  شدید طور پر زخمی ہوگئے ۔کوکن سے گزرنے والی ممبئی گوا شاہراہ پر حادثوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔اب تک کئی جانیں جا چکی ہیں اس کے باوجود اس شاہراہ کا کام مکمل نہیں کیاجارہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق رائے گڑھ ضلع میں جمعرات کو علی الصباح ممبئی گوا قومی شاہراہ پر مانگائوں کے قریب ایک تیز رفتار ٹرک نے ایکو کار کو ٹکر  مار دی جس کے نتیجے میں کار میں سوار ۹؍مسافر موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ اس حادثے میں بری طرح زخمی ہوئے ایک ۴؍ سالہ لڑکے کو مزیدعلاج کیلئے مانگائوں کے سرکاری اسپتال  سے ممبئی  لے جایا جا رہا تھاکہ اس نے بھی پالی گاؤں کے قریب دم توڑ دیا۔ اس حادثے میں کل ۱۰؍ لوگوں کی موت ہو گئی۔ حادثے کے بعد ٹرک ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا۔ حادثہ اس قدر خوفناک تھا کہ ایکو کار چکنا چور ہوگئی اس کے شیشے ٹوٹ گئے  اور جائے حادثے پر خون ہی خون نظر آیا۔ 
 دوسرا حادثہ سندھودرگ ضلع کے کنکولی میں پیش آیا ۔یہاں سے گزرنے والے ممبئی گوا ہائی وے پر صبح ساڑھے ۵؍ بجے کے قریب ایک نجی کمپنی کی مسافر لگژری بس پلٹ جانے سے بس میں سوار ۴؍مسافر موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ ۲۳؍ دیگر مسافر شدید طور پر زخمی  ہوئے ہیں جنہیں یہاں کے سرکاری اسپتال میں  داخل کرایا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کنکولی کے پاس ہائی وے  ہڑول پھاٹے پر بس کے ڈرائیور نے اپنا توازن کھود یا اور بس پلٹ گئی۔رائے گڑھ ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سومناتھ گھارگے نے حادثے کی اطلاع ملنے کے بعد جائے حادثہ اور اپ ڈسٹرکٹ اسپتال مانگائوں کا دورہ کیا اور حادثے کے بارے میں پوچھ تاچھ کی اور معلومات حاصل کی۔ 
   مذکورہ حادثہ کے بارے میں گوریگاؤں پولیس سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ٹرک نمبر ایم ایچ ۴۳؍جی ۷۱۱۹؍گوا کی طرف سے ممبئی کی طرف جا رہا تھا کہ  مانگائوں کے قریب ممبئی سے مہاڈ کی طرف جا رہی ایکو کار نمبر ایم  ایم ۴۸؍  بی ٹی ۸۶۷۳؍سے ٹکرا گیا۔تصادم اتنا زبردست تھا کہ ایکو کار میں سوار۹؍مسافر موقع پر ہی  جاں بحق   ہو گئے۔اس حادثے میں بچ جانے والا ایک بچہ علاج کے دوران  دم توڑ گیا۔فوت ہونے والوں میں ایک بچہ، ۴؍خواتین اور ۵؍ مرد شامل ہیں۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی گوریگاؤں پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر شری کرشنا نوالے، گوریگاؤں پولیس کے سب انسپکٹر پرمود کاکتکر اپنے ساتھیوں اور سالونکے ریسکیو ٹیم اور مانگاؤں پولیس اسٹیشن کے پولس انسپکٹر راجندر پاٹل اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچے اور امدادی کارروائیاں شروع کیں۔ سالنکے ریسکیو ٹیم اور آس پاس کے گاؤں والوں نے حادثے کے متاثرین اور شدید زخمی چار سالہ لڑکے کو ایک ایمبولینس  کے ذریعے مانگائوں کے سرکاری اسپتال پہنچایا۔   یہ ایک دل دہلا دینے والا حادثہ تھا۔ اس حادثہ کی اطلاع ملتے ہی مانگاؤں شہر کے میونسپل صدر گیان دیو پوار کے ساتھ مانگائوں کے کئی مقامی  باشندے صبح سویرے ہی ضلع اسپتال پہنچے اور حادثہ کے بارے میں دریافت کیا اور ضروری امداد پہنچائی۔ حادثہ کا اندراج گوریگائوں پولیس  تھانے  میں کیا گیا ہے اور گوریگاؤں پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔ ان حادثوں کے پیش نظر شہریوں کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ ممبئی گوا ہائی وے کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
  ان حادثوں کے بعد لوگ حکومت سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ ممبئی گوا شاہراہ کا کام کب مکمل ہوگا اور کتنی جانیں جانے کے بعد حکومت ہوش میں آئے گی ۔ ہائی وے کا کام گزشتہ ۱۳؍ سال سے رکا ہوا ہے۔ممبئی گوا ہائی وے کے کام  سے متعلق عدالت میںسماعت کے لیے ایڈوکیٹ اویس پیچکر کے ساتھ ممبئی واسیوں نے بھی ان کا ساتھ دینا شروع کر دیا ہے۔ نیشنل ہائی وے ڈپارٹمنٹ کیلئے ممبئی گوا قومی شاہراہ پر گڑھے بھرنے اور فور لین ہائی وے کو بروقت مکمل کرنے کے معاملے میں ایڈوکیٹ اویس پیچکر شروع میں تنہا لڑ رہے تھے۔ اب اس لڑائی کے لیے ممبئی گوا جن آکروش سمیتی بنائی گئی ہے۔ اس لڑائی میں ممبئی اور کوکن کے بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوں گے۔ جس کی وجہ سے پیچکر کی لڑائی کو اب حقیقی قوت حاصل ہو گئی ہے۔بتا دیں کہ ممبئی گوا قومی شاہراہ پر گڑھوں کی وجہ سے اب تک بڑی تعداد میں لوگوں کی جانیںجا چکی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK