Inquilab Logo Happiest Places to Work

آج سے ممبئی گوا ہائی وے پر ۳؍ دنوں کیلئے بلاک

Updated: July 11, 2024, 1:31 PM IST | Siraj Shaikh | Ali Bagh

آج سے ممبئی گوا ہائی وے صبح اور دوپہر کے سیشن میں لگاتار تین دن تک بند رہے گا۔ کولاڈ کے قریب پوئی میں نئے پل کے گرڈر بچھانے کیلئے یہ بلاک کیا گیا ہے۔

Mumbai. Construction work on Goa highway is going on. Photo: INN
ممبئی ۔ گوا ہائی وے پر تعمیراتی کام جاری ہے۔ تصویر: آئی این این

آج سےممبئی گوا ہائی وے صبح اور دوپہر کے سیشن میں لگاتار تین دن تک بند رہے گا۔ کولاڈ کے قریب پوئی میں نئے پل کے گرڈر بچھانے کیلئے یہ بلاک کیا گیا ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کے اپر ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے اس سلسلے میں ٹریفک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اطلاع کے مطابق   ۱۱؍ تا ۱۳؍ جولائی تک  ممبئی گوا ہائی وے صبح اور دوپہر  یعنی دن میں ۲؍ بار بند رہے گا۔ صبح ۶؍ تا ۸؍ بجے اور دوپہر ۲؍ تا ۴؍ بجے  تک ہائی وے کے دونوں طرف کی ٹریفک بند رہے گی۔ مسافروں  اور ڈرائیوروں سے اس دوران متبادل راستوں کا استعمال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ۱۲؍ سال سے پلسپے سے اند ا پور تک فور لین سڑک کا کام تعطل کا شکار ہے۔ اگرچہ ڈریجنگ مکمل ہو چکی ہے، لیکن کاسو تا اند ا پور مرحلے میں پل کا کام رک گیا ہے۔ یہ کام اب ہونے جا رہاہے۔ اس کے ایک حصے کے طور پر، کولاڈ کے قریب پوئی میں نئے پل کی تکمیل  کیلئے اقدامات شروع کئے گئے ہیں۔ اس پل کے گرڈر بچھانے کا کام ۱۱؍ تا ۱۳؍ جولائی کیا جائے گا۔ اس مقصد کیلئے۶؍ بڑے گرڈر لائے گئے ہیں۔ گرڈر لگانے کیلئے درکار مشینری بھی پل کے قریب پہنچ گئی ہے۔ چونکہ یہ کام کرتے ہوئےٹریفک کو روکنا ضروری ہے اسلئے ٹھیکیدار اور محکمہ ہائی وے کے ذریعے ڈائرکٹر جنرل آف ٹرانسپورٹ کو ٹریفک روکنے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس کے مطابق، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کے دفتر میں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اروند سالوے نے گزشتہ روزدیر گئے ٹریفک پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
متبادل راستہ کیا ہے؟
واکن پالی سے، ٹریفک کو بھیسے کھنڈ، روہا کولاڈ کے راستے ممبئی گوا ہائی وے کی طرف موڑا جا سکتا ہے۔واکن سے ممبئی گوا ہائی وے پر پالی، راولجے، نظام پور اور ما نگاؤں ہوتے  ہوئے جا سکتے  ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ہوئی بارش کے سبب یوں بھی کوکن کے باشندوں کو آمدورفت کے معاملے میں کافی تکالیف اٹھانی پڑی ہیں۔ اب اس سہ روزہ بلاک کی وجہ سے مزید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK