Inquilab Logo

ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کے قریب ایندھن کیلئے اسٹیشن بنانےکا منصوبہ

Updated: October 16, 2023, 11:04 AM IST | Ranjit Jadhav | Mumbai

میٹرو کار شیڈ کے سبب پہلے ہی آرے جنگل کاحصہ کم ہوچکا ہے۔اب یہ کچھ اور سکڑ جائے گا۔ سماجی رضاکار سخت ناراض۔

Construction of CNG station at Aarey Colony site adjacent to Western Express High is in progress. (in circle). Photo: INN
ویسٹرن ایکسپریس ہائی سے متصل آرے کالونی کی جگہ پر سی این جی اسٹیشن بنانے کا کام جاری ہے۔ (دائرہ میں)۔ تصویر:آئی این این

ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کے قریب ایک سی این جی اسٹیشن بنانے کامنصوبہ ہے جس کی وجہ سے آرے ملک کالونی مزیدڈیڑھ ہزار مربع میٹر زمین سے محروم ہوجائے گی۔ شہر کے ایک ماہر ماحولیات اسٹالن ڈی نے الزام لگایا ہے کہ اس جگہ پر مٹی ڈالنے اور زمین کو برابر کرنے کا کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے حکام سے آرے کالونی کی زمین پر درختوں کی حفاظت کی اپیل کی ہے۔ اسٹالن ڈی نے ممبئی مضافات کے کلکٹر ، باغات کے میونسپل سپرنٹنڈنٹ ، میونسپل کمشنر، آرے ملک کالونی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) اور ریاستی وزارت ماحولیات کے پرنسپل سیکریٹری کو اس بارے میں خط بھی لکھا ہے۔
 اسٹالن ڈی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ آرے کالونی کے اندرسی ٹی ایس نمبر۵۸۹؍اے پرمٹی ڈالنےاورجگہ ہموارکرنےکے جاری کام کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے سے متصل زمین کو ہموار کیا جا رہا ہے اور اس جگہ سے درخت تقریباًختم ہونے والے ہیں ۔ یہ بھی بتایا کہ پوری آرے کالونی سنجے گاندھی نیشنل پارک کے ماحولیات کیلئے حساس علاقے ( ایکوسینسیٹیو زون ) کے تحت آتی ہے۔ خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’سپریم کورٹ آف انڈیا نے آرے (کالونی )کے اندر درختوں کی کٹائی پر پابندی عائدکر دی ہے۔ ایسے حالات میں ہم یہ سمجھنے میں ناکام ہیں کہ یہ سرگرمی سپریم کورٹ کی کسی اجازت کے بغیر اور ایکوسینسیٹیوزون (ای ایس زیڈ)مانیٹرنگ کمیٹی کی منظوری کے بنا کیسے ہو رہی ہے۔ حالانکہ کمیٹی درختوں کی کٹائی کی اجازت نہیں دے سکتی، براہ کرم نوٹ کریں۔‘‘
 اسٹالن ڈی نے درخواست کی ہے کہ آرے کالونی کی مذکورہ جگہ پر جاری کام کو فوری طور پر روک دیا جائے اور مزید یہ کہ حکام ای ایس زیڈکے اندر تیسرے فریق کو کسی بھی مقصد کیلئے زمین الاٹ کرنے سے باز رہیں۔ اس بات پر خط کا اختتام کیا گیا ہے کہ ’’لامحالہ درخت کاٹے جائیں گے۔ میٹرو کار شیڈ کےسبب درختوں کی کٹائی کے تجربے کو آرے کالونی کے دیگر حصوں میں نہ دہرایا جائے۔ آپ جنگل کی زمینوں کے بالواسطہ/بلاواسطہ محافظ ہیں ۔براہ کرم درختوں اور جنگلات کی حفاظت کیلئے کام کریں ۔ ہم آپ کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کیلئے جاری کام کے بارے میں ایک متعلقہ شہری کی طرف سے بھیجی گئی ایک ویڈیو منسلک کر رہے ہیں۔‘‘
 دریں اثنا، محکمہ جنگلات کے ایک افسر نے اس نمائندے کو بتایاکہ ’’ای ایس زیڈ مانیٹرنگ کمیٹی نے سی این جی فیول اسٹیشن کیلئے اجازت دے دی ہے لیکن گیس اسٹیشن قائم کرنے والوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ اس پلاٹ پر درخت نہ کاٹے جائیں اور نہ ہی ملبہ پھینکا جائے۔‘‘
ونرائی علاقے کے ایک مکین نے اس بارے میں اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پچھلے کچھ دنوں سے فیول اسٹیشن کیلئے مقرر کردہ پلاٹ پر ڈمپنگ ہو رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’اگر وہ قواعد و ضوابط کے مطابق کام کر رہے تھے تو پھر انہیں پلاٹ کے باہر سڑک پر پرائیویٹ باؤنسر لگانے کی کیا ضرورت تھی؟‘‘ دی ہب مال سے متصل ایک عمارت میں رہنے والے مکین نے اس نمائندے کو بتایا کہ اس نے پلاٹ کے باہر ڈمپروں کو قطار میں کھڑے اور اس پر ملبہ ڈالتے ہوئے بھی دیکھا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK