Inquilab Logo

فرانس میں نفرت پر مبنی جرائم کی شرح میں ۳۲؍ فیصد اضافہ

Updated: March 20, 2024, 9:01 PM IST | Paris

فرانسیسی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے ڈیٹا کے مطابق فرانس میں نفرت پر مبنی جرائم کی شرح میں ۳۲؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، اسرائیل حماس جنگ نے اس اضافہ میں اہم کردارادا کیا ہے۔ پیرس میں ان واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

Protest Against Islamophobia. Photo:INN
اسلاموفوبیا کے خلاف احتجاج۔ تصویر: آئی این این

فرانسیسی حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے ڈیٹا ظاہر کرتےہیں کہ گزشتہ سال فرانس میں نسل پرستی، غیر ملکیوں سے نفرت اورمذہب پر مبنی نفرت کے جرائم میں ۳۲؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیل حماس جنگ نے اس اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس حوالے سے انٹیریئر منسٹری اسٹاٹسٹک سروس نے بتایا کہ پولیس نے۲۰۲۳ء میں ۸؍ ہزار ۵۰۰؍ جرائم اور چھوٹےجرائم درج کئے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر جرائم، مذہب، قوم، نسل اور ذات کی بنیاد پر ہوئے ہیں۔ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ گزشتہ سال اس طرح کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور خاص طورپر اسرائیل حماس جنگ کے بعد ایسے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ۲۰۲۲ء میں اکتوبر سے دسمبر کے دورانیے میں جتنے جرائم درج کئے گئے تھے گزشتہ سال اس قسم کے زیادہ جرائم اسی وقفے میں درج کئے گئے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئےـ میانمار: روہنگیا مسلمانوں پر فوج کی بمباری،۲۰؍ افراد ہلاک، متعدد زخمی

رپورٹ میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ خاص طورپر گزشتہ سال اکتوبر اور نومبر میں ان واقعات میں اضافہ ہوا ہےجبکہ دسمبر میں تعداد میں معمولی کمی آئی تھی۔ تاہم، ایس ایس ایم ایس آئی نے مذہب کی بنیاد پر یہ ااشتعال انگیزی کے ہیں۔ مرد، ۲۵؍ تا ۵۴؍ کے عمر کے افراد اور افریقی ممالک کے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم، ۴؍ فیصد متاثرین نے ہی جرائم کی شکایات درج کی ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے پیرس میں ان جرائم کی شرح ملک میں جرائم کی شرح سے ۳؍ فیصد دگنا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK