• Mon, 06 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فرانسیسی وزیراعظم سیبسٹین لیکورنو نے حکومت بنانے کے ایک دن بعد استعفیٰ دے دیا

Updated: October 06, 2025, 4:01 PM IST | Paris

اس غیر متوقع سیاسی تبدیلی کے بعد لیکورنو، ۱۹۵۸ء کے بعد سب سے کم عرصے تک عہدے پر برقرار رہنے والے فرانسیسی وزیر اعظم بن گئے ہیں۔

Sébastien Lecornu. Photo: X
سیبسٹین لیکورنو۔ تصویر: ایکس

فرانس کے نئے وزیراعظم سیبسٹین لیکورنو نے اپنی کابینہ کے اراکین کے ناموں کا اعلان کرنے کے محض ایک دن بعد ۶ اکتوبر کو استعفیٰ دے دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق، صدر ایمانوئل میکرون نے ان کا استعفیٰ قبول کرلیا ہے۔ اس غیر متوقع سیاسی تبدیلی کے بعد لیکورنو، ۱۹۵۸ء کے بعد سب سے کم عرصے تک عہدے پر برقرار رہنے والے فرانسیسی وزیر اعظم بن گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ۳۹ سالہ لیڈر نے ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل، ۹ ستمبر کو ملک کے سابق وزیر اعظم فرانسوا بیرو اچانک برطرفی کے بعد عہدہ سنبھالا تھا جنہیں مجوزہ بجٹ میں کٹوتیوں پر عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ تاہم، لیکورنو کی حکومت کو فوری طور پر اتحادیوں اور اپوزیشن پارٹیوں دونوں کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ ناقدین نے ان کے ذریعے سابق وزیر خزانہ برونو لے میئر کو اس بار وزیر دفاع بنانے کے فیصلے پر سخت اعتراض کیا تھا۔ ۵ اکتوبر کو اعلان کردہ کابینہ کے دیگر اہم اراکین جیسے وزیر داخلہ برونو ریٹیلو، وزیر خارجہ ژاں-نوئیل بارو اور وزیر انصاف جیرالڈ درمانی بھی بدلے نہیں گئے تھے، جسے ناقدین نے ’سمت کی کمی‘ قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: جاپان: پہلی ممکنہ خاتون وزیراعظم، سانائے تاکائیچی حکمراں جماعت کی نئی لیڈرمنتخب

لیکورنو نے منقسم قومی اسمبلی میں ”اتفاق رائے“ حاصل کرنے اور متنازع آرٹیکل ۳۔۴۹ استعمال کرنے سے گریز کرنے کا عہد کیا تھا، جس کے تحت ووٹنگ کے بغیر بجٹ منظور کیا جاسکتا ہے۔ اس کے بجائے، انہوں نے قانون سازوں کے ساتھ کھلے مکالمے کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم، میکرون کے حکمران اتحاد میں بڑھتی بے اطمینانی اور کابینہ کی تقرریوں پر عوامی تنقید کی وجہ سے مبینہ طور پر لیکورنو کی پوزیشن غیر مستحکم ہوگئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK