Updated: December 04, 2025, 10:22 AM IST
| Gaza
شہریوں کو موسم کی سختیاں جھیلنے کے لئے جوتے، کپڑے، کمبل، تولیے اور دیگر بنیادی اشیائے ضرورت فراہم کی گئی ہیں۔
غزہ کا موسم۔ تصویر:آئی این این
موسم سرما کی آمد پر غزہ میں شہریوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں جبکہ اقوام متحدہ اور اس کے امدادی شراکت دار ضرورت مند وں تک امداد پہنچانے کیلئے ہرممکن کوششیں کر رہے ہیں۔
امدادی امور کے لئے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے مطابق شہریوں کو موسمی سختیاں جھیلنے کے لئے جوتے، کپڑے، کمبل، تولیے اور دیگر بنیادی اشیائے ضرورت فراہم کی گئی ہیں۔ نومبر کے آخر میں ہزاروں بچوں کو نفسیاتی معاونت اور ذہنی صحت کی خدمات مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ ۱۶۰؍ اجتماعی سرگرمیوں کے لئےخیمے بھی تقسیم کئے گئے ہیں۔ اس سلسلے میںاقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجیرک نے بتایا ہے کہ غزہ شہر، دیر البلح اور خان یونس میں اس کے امدادی شراکت داروں نے گزشتہ ہفتے ہزاروں افراد کو نفسیاتی مدد، قانونی مشورے اور خطرناک بارودی مواد سے متعلق آگاہی فراہم کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے طبی شعبے کی صورتحال پر بات چیت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ عالمی ادار صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ٹیم نے گزشتہ روز۱۸؍مریضوں اور ان کے۵۴؍ مددگاروں کو علاج کے لئے غزہ سے باہر منتقل کیالیکن اب بھی ۱۶؍ ہزار۵؍سوسے زیادہ مریضوں کو یہ سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تمام دستیاب سرحدی گزرگاہوں اور راستوں کو کھولنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مریضوں کو بالخصوص مغربی کنارے میں علاج تک رسائی مل سکے۔ علاوہ ازیں ہنگامی علاج معالجہ کے لئے بین الاقوامی طبی ٹیموں کو غزہ تک بلا رکاوٹ رسائی فراہم کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
دریں اثناءجنگ بندی کے باوجود غزہ میں تشدد جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق اقوامِ متحدہ کو گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران غزہ کے پانچوں علاقوں میں فضائی حملوں، گولہ باری اور فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ غزہ شہر کے محلے تفاح سے شہری دفاع کی مقامی ٹیموں کی جانب سے مدد کی درخواست موصول ہونے کے بعد امدادی اداروں نے زخمیوں کے انخلاء میں معاونت فراہم کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان نے مغربی کنارے میں حالیہ دنوں اسرائیلی سیکوریٹی فورسیز کی کارروائیوں کے اثرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ان میں طوباس اور جنین کے شمالی علاقوں میں ہونے والی کارروائیاں خاص طور پر قابل ذکر ہیں جہاں بے گھری، عدم تحفظ، پانی کے نیٹ ورک کی تباہی اور متعدد کاروبار بند ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔انہوں نے بتایا ہے کہ گزشتہ دو روز ہی میں تقریباً۲۰؍ فلسطینی خاندان اپنے گھروں سے بے دخل کر دیئے گئے ہیں۔