اسرائیل نے غزہ کے پورے خاندان کو ’محفوظ‘ علاقے میں خیمے میں زندہ جلا دیا،اس دہشت گردانہ کارروائی میں چھ فلسطینی شہیدہو گئے، جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں، جبکہ اسرائیلت تقریباً روزانہ کی بنیاد پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے۔
EPAPER
Updated: December 05, 2025, 7:00 PM IST | Gaza
اسرائیل نے غزہ کے پورے خاندان کو ’محفوظ‘ علاقے میں خیمے میں زندہ جلا دیا،اس دہشت گردانہ کارروائی میں چھ فلسطینی شہیدہو گئے، جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں، جبکہ اسرائیلت تقریباً روزانہ کی بنیاد پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے۔
غزہ پٹی میں جمعرات کو اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم چھ افرادشہید ہو گئے، جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں، جبکہ اسرائیل تقریباً روزانہ کی بنیاد پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی جاری رکھے ہوئے ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، ایک حملے میں اسرائیلی فوج نے فتحی ابو حسنین اور ان کے آٹھ سالہ بیٹے بلال اور دس سالہ بیٹے محمد کو ان کے خیمے میں زندہ جلا دیا۔ اسرائیلی فوج نے نام نہاد ’’محفوظ زون ‘‘ میں واقع المواسی خیمہ کیمپ کو نشانہ بنایا جب لوگ سو رہے تھے، اور تھوڑی دیر بعد قریب کےاسپتال کےقرب و جوار میں بھی حملہ کیا۔ان حملوں میں ۱۶؍دیگر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں حماس کا اثر کم کرنے کیلئے اسرائیل کے حمایت یافتہ کئی گروہ سرگرم ہیں
واضح رہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کے۵۵؍ دنوں میں کم از کم۵۹۱؍ بار خلاف ورزی کی ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم۳۶۶؍ افرادشہید ہوئے ہیں۔ دریں اثناءنسل کشی کے دو سالوں میں اسرائیل نے غزہ کے صحت کے نظام کو تباہ کر دیا ہے، جس کی وجہ سے فلسطینیوں کے لیے مکمل صحتیابی کے لیے درکار طبی امداد حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔اس کے علاوہ اسرائیل معاہدے میں تسلیم شدہ امداد بھی غزہ میں داخل ہونے کی اجازت سے منکر ہو گیا ہے۔ اس ناکافی امداد کے سبب غزہ کے حالات قحط زدہ ہوگئے ہیں، مسلسل ناکابندی ، اور بنیادی انسانی نظام کی تباہی نے خطے کو انسانوں کیلئے ناقابل رہائش بنادیا ہے۔اس کے علاوہ اسرائیلی جارحیت نے غزہ کی پوری آبادی کو بے گھر کردیا۔ لوگ تباہ شدہ مکانوں کے ملبے پر خیموں میں رہنے کو مجبور ہیں، تاہم اب ان خیموں پر اسرائیل حملہ کررہاہے۔