غزہ پر اسرائیلی حملے شدید ہوتے جارہے ہیں جس کے نتیجے میں ہر گھنٹے درجنوں فلسطینی جاں بحق ہورہے ہیں۔ اس دوران غزہ میں انسانی ہمدردی کی سب سے کم عمر سماجی کارکن یقین حماد انتقال کرگئیں۔
EPAPER
Updated: May 24, 2025, 10:32 PM IST | Telaviv
غزہ پر اسرائیلی حملے شدید ہوتے جارہے ہیں جس کے نتیجے میں ہر گھنٹے درجنوں فلسطینی جاں بحق ہورہے ہیں۔ اس دوران غزہ میں انسانی ہمدردی کی سب سے کم عمر سماجی کارکن یقین حماد انتقال کرگئیں۔
یقین حماد، جنہیں غزہ کی سب سے کم عمر میڈیا کارکن اور انسانی ہمدردی کی رضاکار کے طور پر جانا جاتا ہے، ایک اسرائیلی فضائی حملے میں جاں بحق ہوگئیں۔ اسرائیل نے وسطی غزہ پٹی میں دیر البلا کے علاقے البراکہ میں ان کے خاندان کو نشانہ بنایا۔ ناکہ بندی اور بمباری کے درمان پرورش پانے والی گیارہ سالہ یقین اکثر اپنے بڑے بھائی، انسانی ہمدردی کے کارکن محمود حماد کے ساتھ، بے گھر خاندانوں کو امداد پہنچاتی تھیں۔ انہوں نے غزہ نسل کشی کے دوران ہمت اور حوصلے کا مظاہرہ کرتے ہوئے بچوں میں کھانا، کپڑے اور کھلونے تقسیم کئے۔ یقین حماد غزہ میں قائم ایک غیر منافع بخش تنظیم اوینا کلیکٹیو سے وابستہ تھیں جو غزہ پٹی میں انسانی امداد فراہم کرنے اور باہمی امدادی منصوبوں کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے غزہ میں انسانی بحران کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کیلئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کیا اور خیراتی سرگرمیوں میں اپنی شمولیت کو یقینی بنایا جس میں امداد کی تقسیم، قلت کے باوجود دوسروں کیلئے کھانا پکانا، اور مختلف قسم کی مدد فراہم کرنا شامل ہے۔ یقین اپنے سوشل میڈیا ویڈیوز کے ذریعے دسیوں ہزار افراد تک پہنچیں، جس میں ان کے انسانی کام کو دستاویزی شکل دی گئی۔ ان کے کچھ ویڈیوز میں یتیموں اور بے گھر خاندانوں کیلئے عطیہ کے منصوبوں پر روشنی ڈالی گئی۔ دوسروں نے بچوں کے ساتھ ان کے خوشی کے لمحات کو قید کیا جب وہ ہنستی تھیں، کھیلتی تھیں اور تحائف تقسیم کرتی تھیں۔ ان کا انسٹاگرام اکاؤنٹ یقین حماد کی زندگی اور ان کے کام کا ڈجیٹل ثبوت ہے۔
Yaqeen Khader Fathi Hammad was killed in a Zionist airstrike on Deir al-Balah in the central Gaza Strip.
— 🇵🇸🔻 (@illestfalasteen) May 23, 2025
Instead of being at school and enjoying her childhood, she was active on Instagram and participating in campaigns to help others in Gaza. No words. Absolutely no words. pic.twitter.com/yOeIL3Nbtg
یقین حماد نے غزہ کے نوجوانوں کی آواز کو بلند کرنے اور انسانی بحران کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ غزہ کے بچوں کی لچک کی علامت بن گئیں جنہوں نے اسرائیل کے جاری حملے سے ٹوٹنے سے انکار کر دیا۔ اپنے ساتھیوں کے ساتھ پوسٹ کئے گئے اپننے ایک ویڈیو میں انہوں نے کہ ’’ہم اب بھی قحط، محاصرے اور جاری نسل کشی کے باوجود، خالی پیٹ اور وفادار دلوں کے ساتھ قرآن مجید اور تعلیم کو مضبوطی سے تھامے ہوئے ہیں۔‘‘ ان کی موت کے بعد بہت سے کارکنوں، صحافیوں، اور سوشل میڈیا صارفین نے تعزیت کا اظہار کیا اور غزہ پٹی پر اسرائیل کے جاری حملے کی مذمت کی، جس میں بچوں اور خواتین سمیت بہت سے لوگ جاں بحق ہوئے ہیں۔
ان کے بھائی محمود نے لکھا کہ ’’یقین، عالمی چیمپئن، میری بہن، میری جان، شہید ہوگئی۔‘‘ جمعہ کی صبح سے لے کر اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم ۷۶؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ الصفاوی کے علاقے میں گولہ باری کے نتیجے میں صحافی بلال الحتوم بھی شہید ہو گئے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں کم از کم ۵۳؍ ہزار ۸۲۲؍ فلسطینی ہلاک اور ایک لاکھ ۲۲؍ ہزار ۳۸۲؍ زخمی ہیں۔ ہزاروں افراد ملبے تلے دب کر فوت ہوگئے ہیں۔
Yaqeen Khader Fathi Hammad was killed in a Zionist airstrike on Deir al-Balah in the central Gaza Strip.
— 🇵🇸🔻 (@illestfalasteen) May 23, 2025
Instead of being at school and enjoying her childhood, she was active on Instagram and participating in campaigns to help others in Gaza. No words. Absolutely no words. pic.twitter.com/yOeIL3Nbtg