Inquilab Logo Happiest Places to Work

اہل غزہ کوروزانہ ۶۰۰؍ امدادی ٹرکوں کی ضرورت

Updated: August 04, 2025, 1:19 PM IST | Agency | Gaza

گزشتہ روز صرف ۳۶؍ ٹرک غزہ میں داخل ہوسکے جن میںزیادہ تر راستے میںہی لوٹ لئے گئے،اس دوران امدادی مراکز پر اسرائیلی حملے بھی جاری۔

Trucks are entering Gaza, but they are still insufficient to meet the needs there. Photo: INN
غزہ میں ٹرک داخل تو ہورہے ہیںلیکن وہاںکی ضرورت کے مطابق اب بھی ناکافی ہیں۔ تصویر: آئی این این

غزہ میں جاری صہیونی محاصرے اور مجرمانہ بھوک کی پالیسی کے نتیجے میں معصوم بچوں پر قحط کا عذاب ٹوٹ پڑا ہے جبکہ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی انسانیت کو شرمندہ کر رہی ہے۔ حکومتی میڈیا دفتر نے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ روز صرف ۳۶؍امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہو سکے جن میں سے اکثر لوٹ لیے گئے۔ یہ افراتفری کوئی حادثہ نہیں بلکہ قابض اسرائیل کی سوچی سمجھی پالیسی کا نتیجہ ہےجس کا تعلق غزہ میں غذائی بحران مسلط کرنے سے ہے۔ 
 دفتر نے واضح کیا کہ غزہ جیسے تباہ حال علاقے کو روزانہ کم از کم ۶۰۰؍ٹرکوں کی ضرورت ہے تاکہ صحت، خوراک اور خدمات سے متعلقہ شعبوں کی بنیادی ضروریات پوری کی جا سکیں ۔ جب کہ اس وقت پورے علاقے کا انفرااسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور ایک مکمل نسل کش جنگ جاری ہے۔ حکومتی میڈیا دفتر نے قابض اسرائیل کی جانب سے جاری بھوک کی مجرمانہ پالیسی، امداد کی ترسیل پر پابندی اور بارڈر بندش کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیل اور اس کے ساتھ شریک ممالک کو غزہ میں اس انسانی المیے کی مکمل ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔ فوری طور پر تمام بند راستے کھولے جائیں، امدادی سامان اور بچوں کے لیے دودھ وافر مقدار میں داخل کیا جائے۔ 
 بیان میں یہ بھی یاد دلایا گیا ہے کہ۲؍مارچ سے اب تک اسرائیل نے غزہ کی تمام تجارتی اور انسانی گزرگاہوں کو مکمل طور پر بند رکھا ہے۔ اس پابندی نے علاقے میں پہلے سے جاری قحط کو ایک غیر معمولی اور تباہ کن بحران میں بدل دیا ہے، جس کا سب سے زیادہ شکار معصوم بچے اور بیمار معمر شہری بن رہے ہیں۔ صہیونی دشمن ریاست کی یہ روش نہ صرف انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔ مگر بدقسمتی سے دنیا خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ 
اسرائیلی حملے میں فلسطینی ہلال احمر کا کارکن جاں بحق 
 اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز جنوبی غزہ میں فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی (پی آر سی ایس) کے صدر دفتر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں عملے کا ایک رکن جاں بحق ہوگیا۔ اسرائیلی فورسیز نے خان یونس میں سوسائٹی کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایاجس سے عمارت کی پہلی منزل پر آگ بھڑک اٹھی جس میں فلسطین ہلال احمر سوسائٹی کے کارکن عمر منصورسلیم شہید ہوگئے اوردیگر زخمی ہوگئے۔ 
اسرائیل کے تازہ ترین مظالم کی تفصیل
  اسرائیلی فوج نے اتوار کوغزہ کے مختلف علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کئے اور کئی نئی خونریز جارحیتوں کا ارتکاب کیا جس سے ۲۰؍ لاکھ سے زائدفلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات اور قحط کی شدت میں مزید اضافہ ہوا۔ طبی ذرائع کے مطابق اتوار کی صبح سے صہیونی حملوں میں کئی فلسطینی شہید ہو چکے ہیں ۔ رفح میں امدادی سامان کی تقسیم کے ۲؍ مراکز کے قریب صہیونی حملے میں ۹؍ شہری شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ خان یونس کے جنوب میں ’بئر۱۹‘ کے قریب ایک سادہ سی سائیکل پر حملہ کر کے ایک فلسطینی کو شہید کر دیا گیا۔ غزہ کے النفق اسٹریٹ پر واقع تمرارز اسٹیشن کے قریب صہیونی ڈرون ’کواڈ کاپٹر‘ سے بم پھینکے گئے جن سے بچوں سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ اس دوران قابض فوج نے مشرقی غزہ میں متعدد مکانات کو دھماکوں سے اڑا دیا۔ دوسری جانب مشرقی غزہ کے علاقے التفاح میں صہیونی جنگی طیاروں نے بمباری کی۔ خان یونس کے مغربی علاقے ’الحی الیابانی‘ میں واقع ’فیصل اسکول‘ پر بمباری کے نتیجے میں عید بشیر محمود المصری اور ابراہیم فرج محمود المصری شہید ہو گئے۔ خان یونس کے ’حی الامل‘ میں رہائشی عمارتیں بھی مکمل طور پر منہدم کر دی گئیں۔ 
فلسطین میں شہادتوں کےافسوسناک اعدادوشمار 
 غزہ کی وزارت صحت کے مطابق۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اسرائیلی درندگی کے نتیجے میں اب تک۶۰۳۳۲؍فلسطینی شہید، ایک لاکھ ۴۷؍ ہزار سے زائد زخمی اور۱۰؍ ہزار سے زائد لاپتہ ہو چکے ہیں۔ قحط کی وجہ سے بھی درجنوں فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ غزہ کے ۲؍ملین سے زائد شہری جبری نقل مکانی، بھوک، بیماری اور مسلسل بمباری کے عذاب میں جی رہے ہیں۔ ۱۸؍ مارچ ۲۰۲۵ء کو اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹنے کے بعدسے۹؍ ہزار ۱۶۳؍ فلسطینی شہید اور ۳۵۶۰۲؍زخمی ہو چکے ہیں۔ ۲۷؍ مئی سے اب تک جب امدادی مراکز کو قتل گاہوں میں تبدیل کیا گیا، ۱۳۸۳؍ فلسطینی شہید، ۹۲۱۸؍ زخمی اور۴۵؍ لاپتہ ہوئے۔ اس دوران اسرائیل نے امریکہ کی سرپرستی میں کام کرنے والی اور اقوام متحدہ کی طرف سے مسترد کی گئی جعلی تنظیم ’غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن‘ کے ذریعے قتل اور اطاعت مسلط کرنے کی نئی سازش شروع کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK