Inquilab Logo Happiest Places to Work

غازی آباد میں بین المذاہب شادی کے انکشاف کے بعد مسلم شخص کی دکان تباہ و گرفتاری

Updated: May 28, 2025, 6:03 PM IST | Lukhnow

غازی آباد میں بین المذاہب شادی کے انکشاف کے بعد مسلم شخص کی دکان تباہ کردی گئی اور ساتھ ہی پولیس نے گرفتار بھی کر لیا۔

Sonika Chauhan recording her video statement. Photo: X
سونیکا چوہان اپنا ویڈیو بیان درج کراتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

اترپردیش کے غازی آباد میں سونیکا چوہان اور اکبر خان نے۹؍ سال کی آشنائی کے بعد۲۰۲۲ء میں اسپیشل میرج ایکٹ۱۹۵۴ء کے تحت شادی کی۔ اگرچہ قانون ان کے اکٹھے رہنے کے حق کو تحفظ فراہم کرتا ہے، لیکن خاندان اور معاشرے کے ردعمل کے خدشے کی وجہ سے وہ تب سے الگ رہ رہے تھے۔۲۴؍ مئی کو سونیکا کے خاندان کو ان کی شادی کا پتہ چلا، اور انہوں نے طلاق لینے کیلئے دھمکی دی۔ اگلے دن، سونیکا کے والد لکشمن چوہان نے اندراپورم پولیس میں ۲۹؍ سالہ اکبر خان کے خلاف شکایت درج کرائی، جس میں ان پر سونیکا کو اغوا کرنے اور غلط طریقے سے قید کرنے کا الزام لگایا گیا۔ اس کے بعدغازی آباد پولیس نے اندراپورم کے نیائے کھنڈ علاقے میں اکبر کے گھر پر چھاپہ مارا اور اکبر کی دو بہنوں کو گرفتار کر لیا۔ بعد ازاں، جوڑے کو ڈھونڈ لیا گیا، اور پولیس نے سونیکا کو اس کے والدین کے حوالے کر دیا جبکہ اکبر کو بی ایس این کی دفعہ۱۲۷؍ (۲) (غلط قید)، ۳۵۲؍(امن میں خلل)، ۳۰۴؍ (۲؍)(چھینا جھپٹی)،۸۷؍ (اغوا) اور۱۹۱؍ (۲؍) ) (فساد) کے تحت گرفتار کر لیا۔  

یہ بھی پڑھئے: دہلی عدالت کا ہندو ایکتا گروپ کی واٹس ایپ بات چیت کو قتل کا ثبوت ماننے سے انکار

دریں اثنا، ایک ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں ایک انتہا پسند  ہجوم کو اکبر کی دکان کو تباہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس نے نا معلوم افراد کے خلاف مختلف دفعات میں معاملہ درج کر لیا ہے۔سونیکا نے ایک ویڈیو میں بتایا کہ انہیں اپنی جان کے خدشے کی وجہ سے گھر چھوڑ کر اپنے شوہر کے ساتھ رہنا پڑا۔  اس نے کہا، ’’ میرا خاندان آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے زیر اثر ہے، انہوں نے مجھے دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ میری ماں میری دکان پر آئی اور مجھے بری طرح پیٹا۔‘‘ اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کی ماں نے انہیں اور ان کے شوہر کو مارنے اور لاشوں کو پھینک دینے کی دھمکی دی تھی اگر وہ گھر واپس نہ آئی۔ ‘‘ سونیکا نے ویڈیو میں کہا کہ ’’میرے شوہر کے خاندان کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو۔ میں اپنے خاندان کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں چاہتی۔ میں اپنی مرضی سے اپنے شوہر کے ساتھ جا رہی ہوں۔ ‘‘
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، سونیکا کے والد چوہان نے دعویٰ کیا کہ۲۴؍ مئی کو شام ۶؍ بجے، ان کی بیٹی کو اس کے سیلون سے اکبر نے اغوا کیا، جو قریب ہی ایک دکان چلاتا ہے۔ انہوں نے اکبر کے خاندان کی چار سے پانچ خواتین پر الزام لگایا کہ انہوں نے چوہان اور ان کی بیوی سے جھگڑا کیا۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ اکبر نے انہیں دھمکی دی کہ اگر وہ اپنی بیٹی کی شادی اس سے نہیں کریں گے تو وہ انہیں مار ڈالے گا۔ سونیکا کے والد کا کہنا ہے کہ اکبر ان کی بیٹی کو لے کر بھاگ گیا، اور سونیکا اکبر کے دباؤ اور خطرے میں ہے۔ 
اس معاملے میں اے سی پی ابھلاش شریواستو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سونیکا بالغ ہے، اور وہ اگلے دو سے تین دنوں میں مجسٹریٹ کے سامنے اپنا بیان درج کروائے گی۔ اگرچہ جوڑے کی شادی اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت ہو چکی ہے، لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں اس دعوے کی تصدیق کے لیے کوئی قانونی دستاویزات موصول نہیں ہوئیں۔ پولیس نے سونیکا کو میڈیکل معائنےکیلئے  بھیجا ہے، اور وہ فی الحال اپنے خاندان کی زیر نگرانی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK