Inquilab Logo

گوونڈی : وسائل نہ ہونے کے باوجود غریب طلبہ کی ایس ایس سی میں نمایاں کامیابی

Updated: June 05, 2023, 11:53 AM IST | Kazim Shaikh | Govandi

امسال جن بچوں نے ایس ایس سی امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے ، ان میں ایسے طلبہ بھی شامل ہیں جن کے والدین کافی غریب ہیں لیکن اپنے بچوں کوزیورتعلیم سے آراستہ کررہے ہیں جس کیلئے وہ کڑی محنت بھی کررہے ہیں۔

Rehan Mohiuddin Qureshi at home with his mother and brother. (Photo: inquilab)
ریحان محی الدین قریشی ا پنی والدہ اور بھائی کے ہمرا ہ اپنے گھرمیں۔ (تصویر:انقلاب)

امسال جن بچوں نے ایس ایس  سی امتحان میں نمایاںکامیابی حاصل کی ہے ، ان میں ایسے طلبہ بھی شامل ہیں جن کے والدین کافی غریب ہیں لیکن اپنے بچوں کوزیورتعلیم سے آراستہ کررہے ہیں جس کیلئے وہ کڑی محنت بھی کررہے ہیں۔ ان کے بچوں نے بھی انہیں مایوس نہیں کیا  اور سخت محنت اور یکسوئی سے پڑھائی کرتے ہوئے بورڈ امتحان میں کامیاب ہوئے
 گوونڈی کے رہنے والے طالب علم ریحان محی الدین قریشی کا  کے سر سے باپ کا سایہ اٹھ گیاتواس کی ماں پربچوں کی پرورش کا بار آگیا۔ وہ گھر میں  لاکر معمولی کپڑوں کی سلائی کرتی ہے ۔ اس کا خواب تھا ہے کہ اس کے بچے پڑھ لکھ لیں ۔ بچوں نے بھی ماں کی محنت کو رائیگاں ہونے نہیں دیا اور ایس ایس سی امتحان میں کامیابی حاصل کی۔ ریحان کی والدہ کوثر قریشی نے اپنی نمناک آنکھوں سے کہا کہ ان کے شوہر کو کینسرہوگیاتو  ان کے علاج میں  جمع پونجی جب ختم ہوگئی تو ہم نے اپنا مکان گروی رکھ دیا اور اب بھی مقروض ہیں۔ شوہر کے انتقال کے بعد ہم نے گھر میں ہی سلائی کرتے ہوئے ریحان سے بڑے ۲؍ بچوں کو تعلیم دلائی ۔ ایک بیٹی کی شادی کردی جبکہ بڑا بیٹا تعلیم حاصل کررہا ہے ۔ قرض کی ادئیگی کیلئے پیسے کے علاوہ بچوں کو تعلیم دلانے کی کوشش کرتی ہوں لیکن اخراجات بمشکل پورے ہوتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ممبئی میں رہ کر اگر بچوں کو تعلیم نہیں دلاسکی تو سیکڑوں کلومیٹر آبائی وطن چھوڑ کر ممبئی میں رہنے کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہے ۔ اس لئے ہر حال میں بچوں کو تعلیم دلانے کیلئےبہت ہی کوشش کرکے بچوں کی فیس معاف کروائی ۔ اس کے بعد گوونڈی میں چلنے آئیڈیل کلاسس میں مفت ٹیوشن کلاس سے بیٹے نے ایس ایس سی کا امتحان دیا اور ۷۷؍ فیصد مارکس  حاصل کئے ۔ انھوں نےقاسمیہ اردو ہائی اسکول اور آئیڈیل کلاسس کا شکریہ ادا کیا ۔
   اسی طرح گوونڈی میں مقیم اور نورالاسلام اردوہائی اسکول میں پڑھنے والی ام ہانی سید اسماعیل کے والد فالج کی وجہ سے۵؍ سال سے معذور ہیں ۔  اردو میڈیم کی اس طالبہ نے ایس ایس سی امتحان میں ۸۹؍ فیصد مارکس حاصل کئے ہیں ۔ ام ہانی کا بھائی سید سلطان ۱۲؍ ویں میں جبکہ  بہن ۵؍ویں میں   زیر تعلیم ہے ۔ام ہانی کی ماں سید بانو کا کہنا ہے کہ آمدنی کے ذریعہ نہ ہو لیکن حوصلے بلند ہوں تو اللہ تعالیٰ ضروریات پوری کرتا ہے ۔بچوں کی تعلیم کی ضرورت وہ غیب سے پورا کرتا ہے ۔ اسکول میں بچوں کی فیس معاف ہوجاتی ہے اور آئیڈیل کلاسس میں بچوں کو ٹیوشن مفت مل جاتا ہے۔ الحمدللہ بچوں کو پڑھنے کا شوق ہے تو گھر پر بھی محنت کرتے ہیں اور اچھے نمبروں سے کامیاب ہوتے ہیں ۔ہمیں بھی ان کو تعلیم دلانے میں محنت کرنا اچھا لگتاہے۔  مخیر حضرات کی مدد سے بیٹی کو تعلیم دلا نے کی کوشش  جاری ہے۔ وہ دانت کی ڈاکٹر بننا چاہتی ہے ۔
  دریں اثناء مرول  میں مقیم اور مرول بی ایم سی  اردو اسکول میں پڑھنے والاکاشف اسماعیل شیخ نے ایس ایس سی میں ۸۸؍فیصد مارکس حاصل کرکے اسکول میں اوّل مقام حاصل کیا ہے۔ اس کے والد  کرایے پر آٹورکشا چلاتے ہیں۔  کاشف کے بھائی عاطف شیخ نے کہا کہ والد آٹورکشا ضرور چلاتے ہیں لیکن انھیں بچوں کو تعلیم دلانے کا بہت شوق ہے ۔اس کی وجہ سے ہم ۴؍ بھائی بہنیں  تعلیم  حاصل کررہے ہیں۔ والد کو تعلیم سے اس قدر رغبت ہے کہ وہ گھر پر آنے کے بعد بچوں کی تعلیم کے بارے میں ضرور معلومات حاصل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ   اسکول کے اساتذہ سے بھی اکثر ملاقات کرکے جاننے اور اس کی فکر بھی رکھتے ہیں ۔  

govinda Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK