دی حکومت خسارہ میں جاری سرکاری کمپنیوں کو فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کمپنیوں کو بھی فروخت کرنے کی کوشش میںہے جو منافع میں جاری ہیں۔
EPAPER
Updated: March 09, 2020, 3:16 PM IST | Agency | New Delhi
دی حکومت خسارہ میں جاری سرکاری کمپنیوں کو فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کمپنیوں کو بھی فروخت کرنے کی کوشش میںہے جو منافع میں جاری ہیں۔
مودی حکومت خسارہ میں جاری سرکاری کمپنیوں کو فروخت کرنے کے ساتھ ساتھ ان کمپنیوں کو بھی فروخت کرنے کی کوشش میںہے جو منافع میں جاری ہیں۔ انہی میں سے ایک ملک کی دوسری سب سےبڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی بھارت پیٹرولیم بھی ہے۔ حکومت نے اس کمپنی میں اپنا حصہ جو ۵۲؍ فیصدسےزائد ہے فروخت کرنے کے لئے خواہشمند کمپنیوں سے بولیاں منگوائی ہیں۔ حکومت کے متعلقہ محکمہ نے جو نوٹس جاری کیا ہے ا س کے مطابق بھارت پیٹرولیم کو خریدنے کے لئے وہ کمپنیاں جو سرکار کی ملکیت ہیں یا جن میں حکومت کی حصہ داری ہے ،وہ بولی نہیں لگاسکتیں۔ ان کے علاوہ دیگر کمپنیاں بھارت پیٹرولیم کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کرسکتی ہیں۔ بولی لگانے کی آخری تاریخ ۲؍ مئی مقرر کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ بھارت پیٹرولیم جسے بی پی سی ایل بھی کہا جاتا ہے جو ۱۹۷۶ء میں قومیالیا گیا تھا ۔ تب سے یہ کمپنی ملک کی سب سے زیادہ منافع کمانے والی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔ حالانکہ اس کمپنی کا قیام ۱۹۲۰ء میں برما شیل کے نام سے ہوا تھا لیکن قومیانے کے بعداسے بھارت پیٹرولیم کا نام دے دیا گیا۔ واضح رہے کہ دسمبر کی سہ ماہی میں بھارت پیٹرولیم کا خالص منافع ۳؍ گنا بڑھ کر ۲؍ ہزار کروڑ روپے سے زائد تک پہنچ گیا تھا۔ اس کے باوجود حکومت اسے فروخت کرنے کے درپے ہے۔