عوام کو آمدورفت میں شدید دشواریاں کو سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ہنگامی صورتحال میں ذمے داریاں نبھانے کیلئے فوج کو الرٹ کردیا گیا
تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کیلئے برطانیہ کے لاکھوں سرکاری ملازمین کی ہڑتال جمعرات کو دوسرے دن میں داخل ہوگئی۔ اس دوران تمام ملازمین نے کام کاج کا بائیکاٹ کیا جس سے اسکول بند ہوگئے اور ٹرینیں رک گئیں ۔ اس دوران فوج کو الرٹ کردیا گیا ۔ میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ میں تنخواہوں اور مراعات کیلئے اساتذہ سمیت لاکھوں سرکاری ملازمین کا احتجاج ملک بھر میں پھیل گیا ہے۔۵؍ لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کام کاج چھوڑ کر اپنے مطالبات منوانے کیلئے سڑکوں پر اتر گئےہیں جس کے سبب سرکاری خدمات ٹھپ ہوگئی ہیں۔
دوسری جانب برطانوی حکومت نے ہنگامی صورتحال میں ذمے داریاں نبھانے کیلئے فوج کو الرٹ کردیا ہے۔
یکم فروری سے جاری ہڑتال میں اساتذہ، ایمبولینس، ٹرین، بس اور بارڈر فورس کے ملازمین سمیت۱۲ محکموں کے۵؍ لاکھ ملازمین نے حصہ لیا اور ملک بھر میں۷۵؍ سے زیادہ احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔
برطانیہ بھر میں لاکھوں اساتذہ کے احتجاج پر ہونے کے سبب۸۵؍ فیصد اسکول اور۱۵۰؍ یونیورسٹیاں جزوی یا مکمل طور پر بند ہوگئیں۔ جبکہ ٹرین اور بس ڈرائیورز کے ہڑتال پر چلے جانے سے ٹرینوں اور بسوںکا سفر تھم گیا جس کے سبب برطانوی عوام کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کیلئے سڑکوں پر ا ترنے والے اساتذہ کا کہنا ہے کہ کم تنخواہوں کے سبب ہمارا گزر بسر مشکل ہوگیا ہے اور ہم فوڈ بینک سے کھانا لینے پر مجبور ہیں اور اسی مجبوری کے سبب ہم لاکھوں سرکاری ملازمین سراپا احتجاج ہیں۔