• Tue, 21 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

حکومت کا سیٹیلائٹ کمپنیوں سے زیادہ فیس وصول کرنے کا منصوبہ

Updated: October 20, 2025, 10:02 PM IST | New Delhi

ڈاٹ نے سیٹیلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں پر اسپیکٹرم فیس بڑھانے کی سفارش کی ہے، جس سے اسٹارلنک ، امیزون کوئیپر اور جیو سیٹیلائٹ جیسی کمپنیاں متاثر ہوں گی۔

Satellite Internet.Photo:INN
سیٹیلائٹ انٹر نیٹ۔ تصویر:آئی این این

ہندوستانی حکومت سیٹیلائٹ انٹرنیٹ کمپنیوں سے اسپیکٹرم کے استعمال کے لیے زیادہ فیس وصول کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ایک نیوز ویب سائٹ  نے رپورٹ کیا ہے کہ محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن (ڈاٹ) نے سفارش کی ہے کہ یہ کمپنیاں اپنی ایڈجسٹ شدہ مجموعی آمدنی  کا۵؍فیصد ادا کریں۔ اس سے پہلے، ٹیلی کام ریگولیٹری اتھاریٹی آف انڈیا (ٹرائی) نے ۴؍فیصد تجویز کیا تھا۔ اگر کابینہ کی طرف سے منظوری دی جاتی ہے، تو یہ ایلون مسک کی اسٹار لنک اور امیزون کوئیپر جیسی عالمی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ جیو سیٹیلائٹ جیسی گھریلو کمپنیوں پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔
 حکام نے اکنامک ٹائمز کو بتایا کہ ڈاٹ  اپنی نظر ثانی شدہ تجویز ٹرائی کو بھیجے گا، جو اس کا جائزہ لے گی۔ اس کے بعد حتمی سفارشات کابینہ کے پاس جائیں گی۔ ٹرائی نے سیٹیلائٹ کمپنیوں کو دیہی علاقوں میں خدمات کو وسعت دینے کی ترغیب دینے کے لیے شہروں میں ۴؍فیصد اے جی آر  چارج کے علاوہ اضافی ۵۰۰؍فی صارف سالانہ تجویز کیا تھا  تاہم ڈاٹ  نے اسے مسترد کر دیا۔ شہر اور  گاؤں کی بنیاد پر ۵۰۰؍ کے چارج کو لاگو کرنا، چیک کرنا اور آڈٹ کرنا بہت مشکل ہوگا۔ ایک اہلکار نے کہا کہ ایسا نظام بنانا عملی نہیں ہے۔ اس لیے فلیٹ ۵؍فیصد  اے جی آر  چارج بہتر ہوگا۔ 
 ڈاٹ  کا خیال ہے کہ سیٹیلائٹ انٹرنیٹ اب صرف کاروباری کلائنٹس تک محدود نہیں رہے گا۔ غیر جی ایس او  کمپنیاں جیسے اسٹار لنگ، امیزون کوئیپر، یوٹیل سیٹ وَن ویب اور جیو سیٹیلائٹ عام گھرانوں کو براڈ بینڈ فراہم کریں گی۔ اس سے مارکیٹ اور ریونیو دونوں میں اضافہ ہوگا، جس سے زیادہ فیس وصول کرنا مناسب ہو گا۔ فی الحال، صرف جی ایس او  آپریٹرز جیسے ہیوجیس اور نیلکو ، جو زیادہ تر کاروباروں کو نشانہ بناتے ہیں، سروس فراہم کر رہے ہیں۔ ان کی فیس کا اے جی آر ۳؍ سے ۴؍ فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھئے:ٹرمپ نے پھر دعویٰ کیا کہ ہندوستان روس سے تیل نہیں خریدے گا

ان اسپیس  رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کی خلائی معیشت ۲۰۳۳ء تک ۴۴؍بلین ڈالرس ہونے کا تخمینہ ہے، جو عالمی منڈی کا۸؍فیصد  نمائندگی کرتا ہے۔ فی الحال، سیٹ کام کے لیے سالانہ آمدنی کا موقع تقریباً  ایک بلین ڈالرس ہے۔اسٹار لنک، ون ویب  اور جیوسیٹیلائٹ کو خدمات شروع کرنے کے اجازت نامے مل چکے ہیں، لیکن اسپیکٹرم قیمتوں کا تعین کرنے کے بعد ہی دستیاب ہوگا۔  امیزون کوئیپر ابھی تک منظوری کا انتظار کر رہا ہے۔ ٹیلی کام ایکٹ کے تحت  انتظامی طور پر جی ایس او اور غیر جی ایس او دونوں کو اسپیکٹرم مختص کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK