جے پور سے تعلق رکھنے والے تجربہ کار بالی ووڈ کامیڈین گووردھن اسرانی طویل علالت کے بعد ۸۴؍ سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ میرے اپنے سے لے کر ۳۵۰؍ سے زیادہ فلموں اور یادگار کرداروں کی وراثت اپنے پیچھے چھوڑ گئے۔
EPAPER
Updated: October 20, 2025, 10:02 PM IST | Mumbai
جے پور سے تعلق رکھنے والے تجربہ کار بالی ووڈ کامیڈین گووردھن اسرانی طویل علالت کے بعد ۸۴؍ سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ میرے اپنے سے لے کر ۳۵۰؍ سے زیادہ فلموں اور یادگار کرداروں کی وراثت اپنے پیچھے چھوڑ گئے۔
تجربہ کار بالی ووڈ اداکار گووردھن اسرانی، جو اپنے مشہور مزاحیہ کرداروں کے لیے مشہور تھے، پیر کو۸۴؍ برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ برطانوی نوآبادیاتی دور میں راجستھان کے شہر جے پور میں پیدا ہوئے، اسرانی نے ۵؍ دہائیوں سے زیادہ پر محیط اپنے کریئر میں ۳۵۰؍ سے زیادہ فلموں میں کام کیا۔ تجربہ کار کامیڈین، جو ۱۹۷۰ء کی دہائی کے اوائل میں فلم میرے اپنے سے شہرت حاصل کرنے والے تھے ، عمر سے متعلقہ بیماریوں سے مقابلہ کر رہے تھے۔ اپنی موت سے چند گھنٹے قبل، انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے مداحوں کے ساتھ دیوالی کی مبارکبادکا پیغام شیئر کی تھا۔ ان کی آخری رسومات ممبئی کے سانتا کروز میں ادا کی گئیں، جس میں اہل خانہ بھی موجود تھے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی نے تقریب کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں۔
اسرانی نے اپنے سنکی ’جیلر‘ کی تصویر کشی کے ساتھ ہندوستانی شائقین کے دلوں میں اپنی جگہ مضبوط کی۔ فلم شعلے جو اس سال ۵۰؍سال کی ہو گئی۔۱۹۷۵ء کی کلاسک شعلے میں دی گریٹ ڈکٹیٹر میں چارلی چپلن کے بعد بنائی گئی تھی۔ اگرچہ ان کا اسکرین کا وقت مختصر تھا، لیکن پرفارمنس افسانوی بن گئی، خاص طور پر اکا مکالمہ ’ہم انگریزوں کے زمانے کے جیلر ہیں۔‘
اگست کے شروع میں جب شعلے نے اپنی گولڈن جوبلی منائی تھی، اسرانی نے کہا تھا کہ ایک بھی تقریب یا فنکشن ایسا نہیں تھا جہاں انہیں جیلر کے اپنے مشہور مکالمے دہرانے کے لیے نہ کہا گیا ہو۔ یہ سب سپی صاب کی ہدایت کاری اور سلیم جاوید کی تحریر کی وجہ سے ہے ۔
یہ بھی پڑھئے:دیوالی پر رشمیکا مندانا کی فلم مائسا کا طاقتور پوسٹر جاری، شائقین پرجوش
اسرانی ہندی سنیما میں ایک مستقل موجودگی بن گئے، خاص طور پر۱۹۷۰ء اور ۱۹۸۰ء کی دہائیوں میں، جب ان کی مزاحیہ ٹائمنگ نے انہیں رشی کیش مکھرجی، باسو چٹرجی، بی آر چوپڑا اور کے آر راؤ جیسے ہدایت کاروں کا پسندیدہ بنا دیا۔ وہ بغیر کسی رکاوٹ کے کامیڈی کی اگلی نسل میں منتقل ہوا، ۲۰۰۰ء کی دہائی میں ڈیوڈ دھون اور پریہ درشن جیسے معروف فلمسازوں کے ساتھ کام کرتے ہوئے، ہیرا پھیری ، جو جیتا وہی سکندر اور گھروالی باہر والی جیسی کامیاب فلموں میں نظر آئے ۔ شعلے کے علاوہ ابھیمان، آج کی تازہ خبر اور بالیکا بدھو میں اسرانی کی پرفارمنس ان کی سب سے زیادہ تعریف کی گئی تھی۔ انہوں نے آج کی تازہ خبر اور بالیکا بدھو دونوں کے لیے بہترین کامیڈین کا فلم فیئر ایوارڈ جیتا تھا ۔ٹیلی ویژن پر انہیں یکساں طور پر پسند کیا جاتا تھا، خاص طور پر دوردرشن کے ۱۹۸۵ء کے سیریل نٹکھٹ نارد میں نارد کے کردار کے لیے ۔ اسرانی کو ہندوستانی سنیما میں بھی ایک نادر امتیاز حاصل ہے۔ وہ ایک دہائی کے اندر سب سے زیادہ ہندی فلموں میں کریکٹر ایکٹر اور کامیڈین کے طور پر نمودار ہوئے،۱۹۷۰ء کی دہائی میں۱۰۱؍ اور ۱۹۸۰ء کی دہائی میں ۱۰۷؍ فلموں میں کام کیا۔