ملک کے ہوا بازی کے شعبے میں تیزی سے ترقی کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کے لیے حکومت جلد ہی گرین ایوی ایشن فیول پالیسی جاری کرے گی۔
EPAPER
Updated: November 06, 2025, 7:23 PM IST | New Delhi
ملک کے ہوا بازی کے شعبے میں تیزی سے ترقی کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کے لیے حکومت جلد ہی گرین ایوی ایشن فیول پالیسی جاری کرے گی۔
ملک کے ہوا بازی کے شعبے میں تیزی سے ترقی کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کے لیے حکومت جلد ہی گرین ایوی ایشن فیول پالیسی جاری کرے گی۔ شہری ہوابازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو نے جمعرات کو صنعتی تنظیم فِکّی کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں کہا کہ گرین ایوی ایشن فیول پالیسی بنانے کی سمت میں کافی کام کیا جا چکا ہے اور حکومت جلد ہی تمام متعلقہ فریقین سے مشاورت کے بعد یہ پالیسی جاری کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال ہندوستان اپنے ہوائی فیول کا تقریباً ۱۵؍ فیصد برآمد کرتا ہے۔ اسی طرح کے مواقع گرین ایوی ایشن فیول میں بھی ہندوستان کے لیے دستیاب ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں عوامی شعبے کی تیل کمپنی انڈین آئل کارپوریشن نے گرین ایوی ایشن فیول کی پیداوار شروع کی ہے۔ وزارت چاہتی ہے کہ اس پیداوار کو سرکاری کمپنیوں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے تک بھی بڑھایا جائے تاکہ گرین ایوی ایشن فیول کی تحریک کو تیزی مل سکے۔
نائیڈو نے کہا کہ ۲۰۳۰ء تک ملک میں۵ء۱؍ سے ۶ء۱؍کروڑ ٹن ہوائی فیول کی مانگ ہونے کا امکان ہے، جو۲۰۴۰ء تک بڑھ کر۲ء۳؍ سے ۵ء۳؍ کروڑ ٹن تک پہنچ جائے گی۔ اس کے ساتھ ہی کاربن اخراج بھی بڑھے گا۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہندوستان جلد از جلد گرین ایوی ایشن فیول کو اپنانے کی سمت میں قدم بڑھائے۔
پروگرام کے دوران کے پی ایم جی کی ایک رپورٹ جاری کی گئی۔ اس کے علاوہ ایئربس اور گتی شکتی یونیورسٹی نے ایک مشترکہ تحقیقی معاہدے پر بھی دستخط کیے۔ اس موقع پر شہری ہوابازی کے ڈائریکٹر جنرل فیض احمد قدوائی بھی موجود تھے۔
۱۵؍ کوئلے کی کانوں کو دوبارہ نیلام کرے گی :کانگریس
مرکز کی مودی حکومت پر صنعتکاروں کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت ایک بار پھر کوئلے کی کانوں کی نیلامی کرنے جا رہی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اس نیلامی سے ملک کے قدرتی وسائل اور ماحولیات دونوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
ریاستی کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے صدر سشیل آنند شکلا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے نجی تجارتی استعمال کے لیے کوئلے کی کانوں کی کھلی نیلامی کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ نیلامی کا عمل الیکٹرانک نیلامی کے ذریعے۲۹؍نومبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔ ۴۱؍کوئلے کی کانوں کی نیلامی کی جا رہی ہے، ان میں سے۱۵؍ چھتیس گڑھ میں واقع ہیں، جو گھنے جنگلاتی علاقوں میں واقع ہیں۔ ان کانوں کی ترقی کے لیے لاکھوں درختوں کی کٹائی کی ضرورت ہوگی، جس سے ریاست کا ماحولیاتی توازن متاثر ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے:ڈیلیوری بوائز پہلے ۵۲؍روپے کماتے تھے اب انہیں اوسطاً ۴۵؍ روپے ملتے ہیں: رپورٹ
شکلا نے کہا کہ رائے گڑھ ضلع میں چار مجوزہ کول بلاکس لیمرو ہاتھی ریزرو کے اندر آتے ہیں، یہ علاقہ ہاتھیوں کی نقل و حرکت کے لیے جانا جاتا ہے۔ فہرست میں شامل دو کانیں دھرمجائی گڑھ کے علاقے میں ہیں، جو پہلے ہی ہاتھیوں سے متاثرہ علاقے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’یہ حکومت لیمرو ریزرو کے اندر دو کانیں تیار کرنے کی تیاری کر رہی ہے، حالانکہ یہ علاقہ جنگلی حیات کے تحفظ کے نقطہ نظر سے انتہائی حساس ہے۔‘‘