Inquilab Logo Happiest Places to Work

حکومت ایف ڈی آئی میں کمی سے پریشان

Updated: July 20, 2025, 9:44 AM IST | New Delhi

نیتی آیوگ نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ چینی کمپنیوں کو ۲۴؍ فیصد تک سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دے تاکہ ہندوستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں بہتری لائی جاسکے ۔

Photo: INN.
تصویر: آئی این این۔

حکومت ہند کے اعلیٰ تھنک ٹینک نیتی آیوگ نے ان قواعد میں نرمی کی تجویز پیش کی ہے جس کے تحت چینی کمپنیوں کو یہاں سرمایہ کاری کے لیے اضافی جانچ پڑتال کی ضرورت ہے۔ اس بارے میں جانکاری دینے والے ۳؍ سرکاری ذرائع کے مطابق کمیشن کا ماننا ہے کہ ان قوانین کی وجہ سے کچھ بڑے سودوں کو مکمل ہونےمیں تاخیر ہوئی ہے۔ فی الحال چینی کمپنیوں کو کسی بھی سرمایہ کاری کے لیے وزارت داخلہ اور خارجہ سے سیکوریٹی کلیئرنس حاصل کرنا ہوگی۔ 
ذرائع نے اپنی شناخت خفیہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ نیتی آیوگ نے تجویز پیش کی ہے کہ چینی کمپنیاں بغیر منظوری کے ہندوستانی کمپنی میں ۲۴؍ فیصد حصہ لے سکتی ہیں۔ کمیشن کی یہ تجویز ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے منصوبے کا حصہ ہے۔ وزارت تجارت کا محکمۂ صنعت، وزارت خزانہ اور خارجہ امور کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) بھی اس تجویز کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ 
یہ ضروری نہیں ہے کہ حکومت نیتی آیوگ کے تمام خیالات اور تجاویز کو قبول کرے لیکن یہ تجویز ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ہندوستان اور چین۲۰۲۰ء میں سرحدی تنازع کے بعد سے کشیدہ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک اور ذرائع نے بتایا کہ سرمایہ کاری کے قوانین میں نرمی کرنے میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔ سیاسی قائدین کو اس بارے میں فیصلہ کرنا ہوگا۔ ویسے تو محکمۂ صنعت چینی کمپنیوں کو نرمی دینے کے حق میں ہے لیکن دیگر سرکاری اداروں نے ابھی تک اپنی حتمی رائے پیش نہیں کی۔ روئٹرس نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے کے لیے نیتی آیوگ، وزارتوں، محکمۂ صنعت اور وزیر اعظم کے دفتر سے رابطہ کیا، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ 
جو سودے منسوخ کر دیئے گئے 
سرمایہ کاری کی خواہشمند چینی کمپنیوں کے لیے اضافی جانچ پڑتال کے قواعد ۲۰۲۰ء میں سرحدی تنازع کے بعد نافذ کیے گئے تھے۔ یہ قوانین ملک کی سرحد سے متصل ممالک پر لاگو ہوتے ہیں لیکن چینی کمپنیاں ان سے سب سے زیادہ متاثر ہوئیں۔ اس کے برعکس دیگر ممالک کی کمپنیاں مینوفیکچرنگ اور فارماسیوٹیکل جیسے کئی شعبوں میں آزادانہ سرمایہ کاری کر سکتی ہیں، جب کہ کچھ حساس شعبوں جیسے دفاع، بینکنگ اور میڈیا میں بیرونی سرمایہ کاری پر کچھ رکاوٹیں ہیں۔ 
ذرائع نے بتایا کہ قواعد میں تبدیلی کی وجہ سے چین کی بی وائی ڈی کمپنی کا۲۰۲۳ء میں الیکٹرک کار کے مشترکہ منصوبے میں وَن بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ملتوی کر دیا گیا۔ اگرچہ یوکرین پر روس کے حملے کے بعد عالمی سطح پر غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے لیکن ہندوستان میں ایف ڈی آئی میں تیزی سے کمی کی وجہ چینی سرمایہ کاری میں رکاوٹ بننے والے قوانین کو سمجھا جاتا تھا۔ ہندوستان میں خالص غیر ملکی سرمایہ کاری گزشتہ مالی سال میں ۳۵۳؍ ملین ڈالر کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آگئی جو کہ مارچ۲۰۲۱ء کو ختم ہونے والے مالی سال میں ریکارڈ کیے گئے۴۳ء۹؍ بلین ڈالرس کا صرف ایک حصہ تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK