Inquilab Logo Happiest Places to Work

آسام میں مسلمانوں کوبے گھر اور بے آسرا کرنے کی حکومت کی مہم جاری

Updated: August 05, 2025, 11:14 AM IST | Agency | Guwahati

اب ضلع گولا گھاٹ کے نمبور سے’تجاوزات‘ والی۱۰۰۰؍بیگھہ اراضی سے لوگوں کو بے دخل کردیا گیا، متاثرین میں اکثریت مسلمانوں کی ہے۔

Bulldozer operations in the area. Photo: INN
علاقے میں بلڈوزرکارروائی کامنظر۔ تصویر: آئی این این

آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرماکی قیادت والی حکومت کی مسلمانوں کو ان کے گھروںسے جبراً بے دخل کرنے کی مہم جاری ہے۔ ریاستی  حکومت نے گزشتہ روزضلع گولاگھاٹ کے نمبور ساؤتھ ریزرو فاریسٹ ایریا میں ایک بڑی بے دخلی مہم شروع کی جس میں ۳۵۰؍ سے زیادہ کنبوں کو ہٹایا گیا اور تقریباً  ایك هزاربیگھہ (۱۳۳؍ ہیکٹر سے زیادہ) جنگلاتی اراضی پر قبضہ دوبارہ حاصل کیا۔
 یہ کارروائی رینگما ریزرو جنگل میں اسی طرح کی مہم کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے صرف ایک دن بعد کی گئی  جس میں حکام نے پانچ دنوں میں تقریباً ۱۱؍ہزار بیگھہ (تقریباً۱۵۰۰؍ ہیکٹر) مبینہ طور پر قبضہ شدہ اراضی کو صاف کیا تھا۔ ایک سرکاری بیان  میں دعویٰ کیا گیاہے کہ گیلاجن اور نمبر-۳؍ راج پوکھوری سمیت علاقوں میں تازہ ترین بے دخلی ’پرامن طریقے‘ سے اور کسی مزاحمت کے بغیر کی گئی۔ انتظامیہ نے ’پرامن بے دخلی مہم‘ کے لیے مختلف محکموں کے درمیان محتاط منصوبہ بندی اور ہم آہنگی کو سراہا۔ اسپیشل چیف سیکریٹری (فاریسٹ) ایم کے یادو، گولا گھاٹ کے ڈپٹی کمشنر پلک مہنتا اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجن سنگھ سمیت سینئر سرکاری افسران اس مہم کے دوران موجود تھے تاکہ اس کو قانونی اور منظم طریقے سے انجام دیا جائے۔
 حکومتی ریلیز میں کہا گیا ’’بے دخلی کا یہ قدم ایک جامع ماحولیاتی بحالی کے منصوبے کاحصہ ہے جس کا مقصد جنگل کی زمین کو ’غیر قانونی تجاوزات‘ سے پاک کرنا ہے۔‘‘ اس مہم کی قیادت آسام کے محکمۂ جنگلات نے گولاگھاٹ ضلع انتظامیہ، آسام پولیس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور ناگالینڈ حکومت کے اشتراک سے کی تھی‘‘۔سروپاتھر سب ڈویژن میں آسام- ناگالینڈ سرحد کے قریب اوریام گھاٹ پر واقع رینگما ریزرو فاریسٹ میں پہلی بے دخلی کارروائی میں تقریباً ۱۵۰۰؍ کنبے بے گھر ہوئے تھے۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ متاثر ین میں  اکثریت مسلمانوں کی ہے جن میں اب سماجی اور انسانی خدشات بڑھ رہے ہیں۔
 اس کے علاوہ ڈویانگ ریزرو فاریسٹ کے ایک حصے، میراپانی کے نیگریبل کے علاقے میں مزید ۲۰۵؍ کنبوں کو بے دخلی کے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ اس علاقے  میں بے دخلی مہم۸؍ اگست کو شروع ہونے والی ہے۔ موجودہ  پیش رفت کو دیکھتے ہوئے آسام کے جنگلات کے اہلکار بڑے پیمانے پر لوگوں کی نقل مکانی کے باوجود جنگل کے ماحولیاتی نظام کی حفاظت اور بحالی کے لیے اپنی حکمت عملی کےتحت بے دخلی مہم کو جاری رکھنے کیلئے تیار دکھائی دیتے ہیں۔ حکومت نے تادم تحریر بے دخل خاندانوں کی بحالی کے لیے کسی باقاعدہ اقدام کا اعلان نہیں کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK