Inquilab Logo

سعودی عرب میں ’نان آئل بزنس‘ میں اضافہ،تیل پر انحصار کم کرنے کے اقدام کا اثر

Updated: February 07, 2023, 12:25 PM IST | Riyadh

سعودی عرب میں’نان آئل بزنس‘( تیل کے علاوہ ہونے والے کاروبار) جنوری میں دوسال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ کمپنیوں نے نئے آرڈروں کی شرح میں اضافے کی اطلاع دی ہے اور سپلائی چین میں بہتری اورافراطِ زرمیں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔

Al-Riyadh Bank`s annual profit exceeded the target (file photo).
الریاض بینک کا سالانہ منافع مقررہ ہدف سے زیادہ رہا( فائل فوٹو)

سعودی عرب میں’نان آئل بزنس‘( تیل کے علاوہ ہونے والے کاروبار)   جنوری میں دوسال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ  کمپنیوں نے   نئے آرڈروں کی شرح میں اضافے کی اطلاع دی ہے اور سپلائی چین میں بہتری اورافراطِ زرمیں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
 ایس اینڈ پی گلوبل کے  ایک سروے کے مطابق دسمبرکے مقابلے میں نئے آرڈرمیں اضافہ ہوا اور یہ گزشتہ ۱۶؍ماہ کی بلند ترین سطح پر ہے۔  غیرملکی طلب میں بھی ۲۰۲۲ءکے اختتام کے مقابلے میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ الریاض بینک سعودی کاپی ایم آئی دسمبر میں ۵۶ء۹؍سے بڑھ کر ۵۸ء۲؍ہو گیا، جو ترقی کےمقررہ ہدف    ۵۰؍ فیصد   سے کہیں زیادہ ہے۔ گزشتہ ماہ کےاعدادوشمار سے ظاہرہوتا ہے کہ نومبرمیں اعتماد کی شرح ۷؍ سال کی بلند ترین سطح تھی اور یہ ستمبر ۲۰۰۱ءکے بعدریکارڈ کی گئی بلند شرح بھی تھی۔ 
  یہ اس بات کی بھی تازہ علامت ہے کہ تیل کی قیمتیں بلند سطح سے گرنے کے باوجود گزشتہ سال سے معاشی تیزی کا عمل تسلسل سے جاری ہے۔ سعودی عرب کے سرکاری اندازوں کے مطابق گزشتہ سال مجموعی شرح  نمو ۸ء۷؍ فی صد رہی جس سے یہ سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت بن گئی۔الریاض بینک کے چیف اکانومسٹ نائف الغیث نے کہا کہ یہ مثبت رجحان کاروباری ماحول میں جاری بہتری، نجی شعبے کے روزگاراورگورننس اورلیبر مارکیٹ کی بحالی کے ساتھ غیرملکی سرمایہ کاری کی وجہ سے ہے۔
گزشتہ سال کی چوتھی سہ ماہی کے دوران مملکت کی نان آئل اکنامی  میں سالا نہ ۲ء۶؍فی صد اضافہ ہوا جو ایک سال سے زیادہ عرصے میں بلند ترین سطح ہے۔الغیث نے کہا’’سعودی عرب کی  مضبوط کارکردگی جاری ہے اس نے سرگرمی اور طلب کے عالمی معاشی رجحانات کو پیچھے چھوڑدیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا’’دنیا کا سب سے بڑاتیل برآمد کنندہ ملک اب تک زیادہ تر عالمی معاشی پریشانیوں سے بچارہا کیونکہ خام تیل کی اونچی قیمتوں کی وجہ سے حکومت نے مسلسل دوسرے سال فاضل بجٹ پیش کیا تھا۔ااس سے حکومت کو تیل کی فروخت پرانحصار ختم کرنے کےمقصد سے نئی صنعتوں اورشعبوں میں سرمایہ کاری میں تیزی لانے میں مددمل رہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK