وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور دیگر وزراء دھنتیرس پریس کانفرنس میں تہوار کی فروخت، صارفین کے جذبات اور اقتصادی ترقی پر جی ایس ٹی ۲؍ کے اثرات سے خطاب کریں گے۔
EPAPER
Updated: October 17, 2025, 8:07 PM IST | New Delhi
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور دیگر وزراء دھنتیرس پریس کانفرنس میں تہوار کی فروخت، صارفین کے جذبات اور اقتصادی ترقی پر جی ایس ٹی ۲؍ کے اثرات سے خطاب کریں گے۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن، کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل اور وزیر اطلاعات و نشریات اشونی ویشنو کے ساتھ، دھنتیرس، سنیچر کو دوپہر ۱۲؍بجے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے جس میں اس بات پر توجہ دی جائے گی کہ کس طرح جی ایس ٹی کی اصلاحات تہواروں کے موسم کی فروخت اور صارفین کے جذبات کو متاثر کر رہی ہیں۔
بریفنگ اس وقت سامنے آئی ہے جب ہندوستان کی تہوار کی مانگ اہم صارفین کے شعبوں میں مضبوط رفتار کو ظاہر کرتی ہے، بشمول آٹوموبائل، الیکٹرانکس، اور تیزی سے چلنے والی کنزیومر گڈز (ایف ایم سی جی ) ، جی ایس ٹی ۲؍ کے نفاذ کے ذریعے کارفرما ہے جو کہ ۲۲؍ ستمبر،۲۰۲۵ء کو نافذ العمل ہوا حکومت کے اشیا اور خدمات کے ٹیکس فریم ورک کو بہتر بنایا گیا ہے۔
نیکسٹ جنریشن جی ایس ٹی یا جی ایس ٹی بچت اتسو کے نام سے برانڈیڈ، نیا ڈھانچہ تعمیل کو آسان بنانے اور گھریلو استعمال کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے۔ وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا ہے کہ یہ اصلاحات صارفین کی ڈسپوزایبل آمدنی میں اضافہ کرکے معیشت میں۲؍ لاکھ کروڑ روپے ڈالے گی۔
یہ بھی پڑھئے:کوکا کولا کا بڑا منصوبہ ،۸۸۰۰؍کروڑ کے آئی پی او کیلئے غوروخوض
مارکیٹ کے ابتدائی اشارے بتاتے ہیں کہ اصلاحات کا پہلے سے ہی مانگ پر اثر نظر آ رہا ہے۔ آٹوموبائل کی فروخت میں خاص طور پر نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ لوکل سرکل کے صارفین کے سروے کے مطابق مسافر گاڑیوں کی فروخت میں سال بہ سال نوراتری کی مدت (۲۲؍ ستمبر سے ایک اکتوبر) کے دوران ۳۵؍ فیصد اضافہ ہوا، جس کا اختتام ۲؍ اکتوبر کو دسہرہ کے ساتھ ہوا۔
جی ایس ٹی کی شرح میں کمی نے صارفین کے اخراجات کی ایک لہر کو بھی ہوا دی ہے، کئی پبلک سیکٹر بینکوں نے ریٹیل لون کی مانگ میں خاص طور پر گاڑیوں اور صارفین کے پائیدار زمروں میں تیزی سے اضافے کی اطلاع دی ہے۔
حکومت اس بات پر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہے کہ آیا کمپنیاں جی ایس ٹی کے فوائد صارفین کو دے رہی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں فیلڈ افسران ۵۰؍ سے زائد مصنوعات کی قیمتوں کا سراغ لگا رہے ہیں تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ ٹیکس کا نظرثانی شدہ ڈھانچہ خردہ قیمتوں کو کس طرح متاثر کر رہا ہے۔ ایک اور اہلکار نے کہا کہ تجزیہ روزمرہ کی ضروریات اور ایف ایم سی جی مصنوعات سے لے کر الیکٹرانکس اور تعمیراتی سامان تک کے زمرے پر محیط ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ شرح میں کمی کے اثرات آخر صارفین کے لیے کم قیمتوں میں تبدیل ہو رہے ہیں۔