Inquilab Logo

گجرات : عام لوگوں میں خدشات کے درمیان، وزیر اعلیٰ نے کہا لاک ڈاؤن یا دن کا کرفیو نہیں لگے گا

Updated: March 20, 2021, 1:11 PM IST | Agency | Gandhinagar

گجرات میں مسلسل بڑھنے والے کورونا انفیکشن کے معاملے اور اس کی وجہ سے رات کے کرفیو بڑھائے جانے، آج اور کل تمام مالز اور ملٹی پلیکسوں کی بندش ، دارالحکومت میں اسکولوں کی بند رکھنے کے قدموں لوگوں میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کی گہری تشویش کے درمیان ، وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے آج کہا کہ کوئی لاک ڈاؤن یا دن کا کرفیو نافذ نہیں کیا جائے گا۔  روپانی نے آج صحافیوں کو بتایا کہ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اقدامات مال وغیرہ میں ہجوم کے پیش نظر کئے گئے ہیں۔ لوگوں کو محتاط رہنا چاہئے۔

Gujarat Coronavirus - Pic : INN
گجرات کورونا وائرس ۔ تصویر : آئی این این

گجرات میں مسلسل بڑھنے والے کورونا انفیکشن کے معاملے اور اس کی وجہ سے رات کے کرفیو بڑھائے جانے، آج اور کل تمام مالز اور ملٹی پلیکسوں کی بندش ، دارالحکومت میں اسکولوں کی بند رکھنے کے قدموں لوگوں میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کی گہری تشویش کے درمیان ، وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے آج کہا کہ کوئی لاک ڈاؤن یا دن کا کرفیو نافذ نہیں کیا جائے گا۔
 روپانی نے آج صحافیوں کو بتایا کہ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اقدامات مال وغیرہ میں ہجوم کے پیش نظر کئے گئے ہیں۔ لوگوں کو محتاط رہنا چاہئے۔ ریاستی حکومت اس معاملے کا روزانہ جائزہ لے رہی ہے۔ ریاست میں باہر سے آنے والے لوگوں کی اسکریننگ کی جارہی ہے۔ حکومت اور حکمراں بی جے پی نے احتیاطی اقدام کے طور پر ان کے تمام پروگراموں کو منسوخ کردیا ہے۔ ریاستی حکومت نے رات کے کرفیو کو نو سے چھ تک  بڑھا دیا ہے۔ آج اور کل سبزی فروشوں ، گروسری کے خریداروں اور دیگر نام نہاد سپر اسپریڈرس کی تفتیش کی مہم بھی شہر میں جاری ہے۔
واضح رہے  کہ ریاست گجرات میں پچھلے مہینے کے آخر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات اور یہاں احمد آباد میں انڈیا انگلینڈ سیریز کرکٹ میچوں کی سیریز کے بعد سے ریاست میں کورونا کے نئے کیسوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ پچھلے ۲۴؍ گھنٹوں کے دوران ، ریاست میں ۱۴۰۰؍ سے زیادہ نئے معاملات ہوئے ہیں۔ چار اموات بھی ریکارڈ کی گئی ہیں۔ اب تک کم اموات کی تعداد ۴۴۰۰؍ کو عبور کر چکی ہے۔ فعال معاملات بھی بڑھ کر ۶۱۰۰؍ سے زیادہ ہوچکے ہیں جن میں سے ۶۷؍ وینٹی لیٹر پر ہیں۔
گزشتہ برس اچانک کرفیو اور ریاستی حکومت کے مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو کورونا کے حوالے سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ لوگوں کو زندگی گزارنے کے لئے بھی سب سے اہم چیزوں کے لئے ترسنا پڑا۔
اس دوران میں ، ریاست میں ہونے والے اسمبلی ضمنی انتخابات میں بھی ، رہنماؤں کی بہت سی ریلیاں نکالی گئیں جس میں ایک بہت بڑا مجمع اکٹھا ہوا۔ اس بار بلدیاتی انتخابات میں بھی ایسا ہی ہوا تھا۔ لوگوں میں اس طرح کے دوہرے سلوک کے بارے میں بھی سخت ناراضگی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK