• Sun, 19 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ایچ ون بی ویزا کی فیس میں ہوش اڑا دینے والا اضافہ

Updated: September 21, 2025, 9:43 AM IST | Washington

ٹرمپ کے فیصلے سے ۷۰؍ لاکھ ہندوستانی متاثر ہوں گے، ویزا کی فیس ایک لاکھ ڈالرس( ۸۸؍ لاکھ روپے) کردی، کانگریس نے کہاکہ’’ ٹرمپ اور مودی کی دوستی بھاری پڑ رہی ہے۔ ‘‘

US President Donald Trump showing the signed order to the media. Photo: INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ دستخط کردہ حکم نامہ میڈیا کو دکھاتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے خصوصی طور پر ہندوستان کو ایک اور زبردست جھٹکا دیتے ہوئے ایچ ون بی ویزا پروگرام کے تحت کام کرنے والوں  کیلئے سالانہ فیس میں ہوش اڑادینے والا اضافہ کردیا ہے۔ انہوں نے اس ویزا کی فیس ایک لاکھ ڈالر کردی ہے جس سے امریکہ میں بڑے پیمانہ پر کام کر رہے ہندوستانی ملازمین متاثر ہوں  گے۔ اب تک ایچ ون بی ویزا کی فیس ۶؍لاکھ روپے تھی جو کہ اب بڑھاکر ۸۸؍لاکھ روپے کردی گئی ہے۔ اس سالانہ فیس کا اطلاق تمام ویزا ہولڈر پر ہوگا۔ ایسے ملازمین جن کے آجروں  نے ان کے لئے فیس کی ادائیگی نہیں  کی ہے وہ اب دوبارہ امریکہ کا سفر نہیں  کرپائیں  گے کیوں کہ جو فیس پہلے تھی اب اس سے کہیں زیادہ ہو گئی ہے۔ 
کتنے لوگ متاثر ہوں گے؟
ایک اندازے کے مطابق ہندوستان کے کم از کم ۷۰؍ لاکھ شہری ’ایچ ون بی ویزا‘ فیس میں غیرمعمولی اضافہ سے براہ راست متاثر ہوں گے۔ دریں اثناءٹیکنالوجی کمپنیوں نے اپنے ہندوستانی ملازمین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ملک سے باہر سفر کرنے سے گریز کریں، تاکہ دوبارہ داخلے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اور جو چلے گئے ہیں وہ ۲۴؍ گھنٹے کے اندر اندر واپس آجائیں تاکہ زائد ویزا کی فیس نہ ادا کرنی پڑے۔ یہ اقدامات کمپنیوں کی طرف سے ملازمین کی حفاظت اور ویزا کے عمل میں ممکنہ تاخیر کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے اگلے کچھ ماہ میں بے روزگاری بھی بے تحاشہ بڑھنے کا اندیشہ ہے کیوں کہ بہت سی کمپنیاں اپنے ہندوستانی ملازمین کی ویزا فیس ادا کرنے سے قاصر ہوں گی جس کے بعد انہیں امریکہ چھوڑنا پڑسکتا ہے۔ 
ٹرمپ نے پھر جھٹکا دیا 
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایچ ون بی ویزا قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے ہر نئی درخواست کے لئے فیس میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔ اب ایچ ون بی ویزا حاصل کرنے کے لئے ہر درخواست کے ساتھ تقریباً ۸۸؍ لاکھ روپے (ایک لاکھ ڈالرس) سے زیادہ کی فیس ادا کرنا ہوگی۔ غورطلب ہے کہ ایچ ون بی ویزا پروگرام ہر سال تقریباً ۶۵؍ ہزار ویزے جاری کرتا ہے۔ یہ ویزا امریکی ٹیکنالوجی سیکٹر کیلئے بہت اہم ہے۔ امریکہ کے بڑے بڑے ٹیکنالوجی ادارہ جیسے مائیکرو سافٹ، گوگل، میٹا، ایپل اور امیزون اس پروگرام پر بھاری انحصار کرتے ہیں۔ ہندوستانی کارکن اس پروگرام میں سب سے زیادہ تعداد میں ویزا حاصل کرتے ہیں، اس کے بعد چینی اور کینیڈین ہیں۔ 
غیر یقینی صورتحال 
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق کچھ ایچ ون بی کارکنوں نے ہندوستان جانے کے اپنے سفر منسوخ کر د ئیے ہیں کیونکہ وہ دوبارہ داخلے کی اجازت نہ ملنے کے خوف میں مبتلا ہیں۔ کچھ نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ اگر مستقبل میں پیدائش کے حقوق یا شہریتی قوانین میں تبدیلی ہوئی تو ان کے بچے بے وطن (اسٹیٹ لیس) ہو سکتے ہیں۔ یہ غیر یقینی صورتحال ملازمین کی روزمرہ زندگی اور کام کی کارکردگی پر بھی اثر ڈال رہی ہے۔ کئی کارکن ہمیشہ اپنے ساتھ دستاویزات رکھتے ہیں اور کمپنیاں ویزا کی تجدید کے عمل کو تیز کرنے کے لئے اضافی اخراجات اٹھا رہی ہیں۔ ٹیکنالوجی صنعت میں ہندوستانی کارکنوں کا کردار بہت اہم ہے۔ آئی ٹی آؤٹ سورسنگ کمپنیز جیسے انفوسس اور کوگنیزنٹ بڑی تعداد میں ایچ ون بی ویزا درخواستیں دائر کرتی ہیں۔ 
سلیکان ویلی کی ایک ٹیک فرم کے ایچ آر نمائندے نے بتایا کہ اس غیر یقینی صورتحال کے سبب ملازمین کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے، کیونکہ ان پر خوف منڈلا رہا ہے کہ کسی کے بھی خلاف کارروائی کی جا سکتی ہے۔ دریں اثناء کانگریس لیڈروں  نے امریکی صدر ٹرمپ کے اس اقدام کے بعد مودی حکومت پر شدید تنقید کی ہے۔ کانگریس صدر ملکا رجن کھرگے نے اس کو ٹرمپ کی طرف سے ’’ریٹرن گفٹ‘‘ کہہ کر طنز کیا۔ کھرگے نے وزیراعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھاکہ قومی مفاد سب سے اوپر ہونا چاہئے۔ کسی سے گلے ملنا، کھوکھلے نعرے لگانا، کنسرٹ کا اہتمام کرکے مودی مودی کی گردان لگوانا خارجہ پالیسی نہیں ہے۔ کانگریس صدر نے ٹرمپ کے اس اقدام پر سخت غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا’’سالگرہ پرمبارکباد کے بعد آ پ کو ملنے والے ریٹرن گفٹ سے ہندوستانی پریشان ہیں۔ یہ اب کی بار ٹرمپ سرکار کی طرف سے ریٹرن گفٹ ہے۔ مودی اور ٹرمپ کی دوستی ہندوستان اور ہندوستان کے لاکھوں لوگوں کو بہت بھاری پڑ رہی ہے۔ ‘‘کھرگے نے مزید کہا کہ ایچ ون بی ویزا پر سالانہ ایک لاکھ ڈالر کی فیس ہندوستانی ٹیک ورکرس کو سب سے زیادہ متاثر کرے گی کیونکہ ایچ ون بی ویزا رکھنے والوں  میں  ۷۰؍فیصد ہندوستانی ہیں۔ پہلے ٹرمپ نے ۵۰؍ فیصد ٹیرف عائد کیا اور اب ویزا کی فیس بڑھادی۔ صرف ٹیریف کی وجہ سے ملک کے ۱۰؍شعبوں  میں  ہندوستان کو۱۷ء۲؍لاکھ کروڑ کے نقصان کا اندازہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK