Inquilab Logo Happiest Places to Work

خطبۂ حج : نیکی اورتقویٰ پر زور ، اہلِ غزہ کیلئے خصوصی دُعا

Updated: June 06, 2025, 12:09 AM IST | Makkah

لاکھوں عازمین کا میدانِ عرفات میںوقوف اور مسجد نمرہ میں خطبہ حج کی سماعت، امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حميد نے اُمت کو اتحاد کا پیغام دیا

A sea of ​​pilgrims can be seen on Mount Rahmat during the Arafat pilgrimage. (Photo: Agency)
وقوف عرفہ کے موقع پر جبل رحمت پر حجاج کرام کا سمندر دیکھا جاسکتا ہے ۔(تصویر: ایجنسی)

مکہ المکرمہ میں جمعرات کو  ۹؍ ذی الحجہ  کے موقع پر میدان عرفات میں لاکھوں حجاج کرام حج کا رُکن اعظم  وقوف عرفہ ادا کرنے کے  لئے جمع ہوئے۔ یہاں عازمین نے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں گڑگڑاکر دعائیں مانگیں۔ ساتھ ہی انہوں نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج سماعت کیا۔ اس سال  خطبہ حج مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح بن عبداللہ بن حميد نے دیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں حجاج اور امت مسلمہ کو نہایت اہم اور جامع پیغام دیا۔شیخ صالح بن حميد نے خطبہ میں زور دیا کہ حج کے ضوابط پر عمل درآمد ہر مسلمان کی شرعی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے نیکی کرنے والوں کے لئے دنیا و آخرت کی بھلائیاں مقدر کر رکھی ہیں۔ تقویٰ ایمان والوں کی علامت ہے اور وہی دنیا و آخرت کی کامیابی کا ذریعہ بھی ہے۔
 شیخ صالح بن حمید نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا اور جو نیکی تم کرو، اسے معمولی نہ سمجھو۔ رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات پر سختی سے عمل کرنے اور ممنوعہ امور سے دور رہنے کی تلقین کرتے ہوئے خطیب حج نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو اور اگر یہ کیفیت حاصل نہ ہو تو اس طرح عبادت کرو جیسے وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔شیخ صالح بن حميد نے کہا کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے، اس سے ہوشیار رہو۔ انہوں نے یاد دلایاکہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو دنیا میں آزمائش کے لئے بھیجا ہے اور ہر چیز کا وقت مقرر کر رکھا ہے۔ نیکی کرنے والوں کیلئے جنت ہے جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے اور نہایت عمدہ اجر ہے۔اللہ نے کہا ہے کہ خیر کاکام کرنے والوں کے  لئے آخرت میں جنت ہوگی جبکہ نیک اعمال کرنےوالوں کے لئےدنیا میں بھی خیر و برکت ہو گی۔ تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، تقویٰ دنیا و آخرت کی بھلائی کا سبب ہے۔
 خطبے میں انہوں نے امت مسلمہ کو غیبت، بدعت اور فتنہ و فساد سے بچنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ نیکی اور برائی کبھی برابر نہیں ہو سکتے اور انسان کی نیکیاں اس کی روح اور جسم کو پاک کرتی ہیں۔ اللہ کی رضا جنت سے بھی بڑی نعمت ہے اور جو کچھ دنیا میں ہو رہا ہے وہ سب لوح محفوظ میں لکھا ہواہے۔خطبے کے آخرمیںامام حرم نےفلسطین کے مظلوم عوام کے لئے خصوصی دعا کرتے ہوئے کہاکہ اے اللہ! فلسطین کے بھائیوں کی مدد فرما، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے والوں کو برباد کر دے، ان کے قدم اکھاڑ دے۔ جو ظالم ہیں ان کا فیصلہ فرمادے اور جو مظلوم ہیں انہیں سرخروئی عطا کر۔
 واضح رہے کہ اس سال دنیا بھر سے آنے والے ۱۵؍ لاکھ سے زائد عازمین میدان عرفات میں وقوف عرفہ کی ادائیگی کر رہے ہیں۔ خطبہ حج کے بعد حجاج کرام نے ظہر اور عصر کی نمازیں قصر اور جمع کر کے ادا کیں۔ اس کے بعد وہ  پھر مزدلفہ کی طرف روانہ ہو گئے جہاں رات گزارنے کے بعد وہ منیٰ کی طرف روانہ ہو کر باقی مناسکِ حج ادا کریں گے۔اس دوران عازمین حج مسلسل  عبادت، دعا اور توبہ و استغفار میں مصروف رہتے ہیں۔
 دریں اثناءحجاج کو مشعر عرفات تک پہنچانے کے  لئے’ المشاعر ایکسپریس‘ کے ذریعے تین لاکھ  ۵۰؍ ہزار افرادکو وہاں پہنچایا گیا جبکہ ۲۴؍ ہزار بسیں بھی مخصوص راستوں اور طے شدہ منصوبے کے تحت زائرین کو لے کر میدان عرفات تک پہنچیں۔اسی دوران مسجد نمرہ کے صحن کے ۸۵؍ ہزار مربع میٹر رقبے پر سایہ دار سہولتوں کا انتظام کیا گیا  تھا۔ ان میں ۳۲۰؍ چھتریاں اور ۳۵۰؍ واٹر اسپرے کے ستون نصب  کئے گئے ہیں۔ ساتھ ہی علاقے کو سرسبز بنانے کے اقدامات بھی  کئے گئے ہیں۔ مزید ۶۰؍ ہزار مربع میٹر کے علاقے میں سایہ اور کولنگ کے انتظامات  ہیںجہاں سورج کی تپش کم کرنے کے لئے مخصوص اسپرے پنکھے نصب  کئے گئے ہیں۔ 

hajj Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK