Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ جانے والا ’حنظلہ‘ سفر کے حتمی مرحلے میں

Updated: July 24, 2025, 11:38 AM IST | Inquilab News Network/Agency | Gallipoli

فریڈم فلوٹیلا کا یہ امدادی جہاز ۲۱؍سماجی کارکنوں کے ساتھ اہل غزہ کیلئے امداد لے کر بحرایجیئن میں جزیرہ نما گیلی پولی کو پار کرچکا ہے۔

Social workers can be seen on board the ship named `Hanzala` of the Freedom Flotilla heading to Gaza. Photo: INN
غزہ کیلئے جانے والے فریڈم فلوٹیلا کے ’حنظلہ ‘ نامی جہاز پر سوار سماجی کارکنان دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

فریڈم فلوٹیلا کا ’حنظلہ‘ نامی جہاز  غزہ کے لوگوں کیلئے خوراک اور ادویات جیسی انسانی امداد لے کراپنی منزل کی جانب سبک خرامی سے گامزن ہے۔ یہ  جہاز  بحیر ایجیئن میں جزیرہ نما گیلی پولی کو پار کرکے بحیرہ روم (بحیرہ ابیض ) کے پانیوں میں پہنچ چکا ہے۔یہ جہاز ۲۷؍یا ۲۸؍جولائی تک غزہ پہنچنے کی امید ہے۔  فلسطینی عوام پر اسرائیل کے مسلط کردہ غیر قانونی محاصرے کو چیلنج کرنے کی جاری کوششوں کے تحت سماجی کارکنان او تنظیم کا ایک دلیرانہ قدم ہے۔ قبل ازیں فریڈم فلوٹیلا ڈاٹ آرگ پر ۲۰؍جولائی کو جاری کردہ پریس ریلیز میں بتایا گیا تھا کہ ’حنظلہ‘ جہاز غزہ پہنچنے کے اپنے حتمی مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔ یہ امدادی جہاز جزیرہ نما گیلی پولی  سے آگے بڑھ چکا ہے۔ 
 خیال رہے کہ غزہ کے لئے فریڈم فلوٹیلا کولیشن (ایف ایف سی) کے شہری امدادی جہاز ”حنظلہ“ نے  اٹلی کے شہر سیراکوسا سے ۱۴؍جولائی کو اپنا سفر شروع کیا تھا۔   یہ مشن، ایف ایف سی کی ایک اور کشتی ’میڈیلین‘ پر اسرائیل کے غیر قانونی حملے کے چند ہفتوں بعد شروع کیا گیا ہے جسے اسرائیل نے بین الاقوامی پانیوں میں پرتشدد طریقے سے اپنے قبضے میں لے لیا گیا تھا۔یورپی پارلیمنٹ کے ایک رکن، ایک ڈاکٹر، صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں سمیت ۱۲ غیر مسلح شہریوں کو اسرائیلی کمانڈوز نے اغوا کرلیا تھا اور ان کی مرضی کے خلاف انہیں اسرائیل لے گئے، جہاں ان سے پوچھ گچھ اور بدسلوکی کی گئی اور پھر انہیں ملک بدر کر دیا گیا۔ ان کا ”جرم“ صرف اتنا تھا کہ وہ محاصرہ زدہ فلسطینیوں تک خوراک، ادویات اور یکجہتی پہنچانے کی کوشش کر رہے تھے۔
اس جہاز کا نام حنظلہ کیوں ہے؟
 اس امدادی جہاز کو  ایک مشہور فلسطینی کارٹون کردار ’حنظلہ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ حنظلہ ایک ننگے پاؤں والا مہاجر بچہ ہے جو ناانصافی کو قبول کرنے سے انکار کرتا ہے اور قسم کھاتا ہے کہ جب تک فلسطین آزاد نہیں ہو جاتا وہ پیچھے نہیں ہٹے گا۔ یہ جہاز غزہ کے ان بچوں کی روح کی علامت ہے جو اپنی پوری زندگی جنگ، ناکہ بندی اور تشدد کا شکار رہے ہیں۔ 
اس پر کتنے افراد سوار ہیں؟
 ’ حنظلہ‘ پر تقریباً ۲۱؍ افراد شامل ہیں جن میں ۱۹؍رضاکار اور ۲؍صحافی شامل ہیں۔ مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے یہ سبھی  عام شہری ہیں اور کسی حکومت کا حصہ نہیں۔ امریکہ، فرانس، اٹلی، اسپین، ناروے،مراکش ،تیونیشیا اور برطانیہ عظمی سے تعلق رکھنے والے ان سماجی کارکنان  میں آنگے شوکت، انتونیو لاپیسیرلا، انتونیو مازیو، بوب سوبری، ، بریڈن پیلوسو، کلوہ فینو لوڈین ، کرسٹین اسمال ،ایما فوریو، ڈاکٹر فرینک رومانو، گیبرئیل کیتھلا، حاتم عونی، ہویدا اعراف ، جیکب برگر، جسٹن کیمپ، محمد البکالی ، رابرٹ مارٹن، سین ٹیاگو گونالیز ویلجو، سرجیو ٹوریبیو،ٹین سفی، وگڈس جورواند اور وعد الموسیٰ شامل ہیں۔ 
  معلوم ہوکہ ایف ایف سی، ۲۰۱۰ء میں قائم کیا گیا مختلف ممالک کے رضاکاروں کا ایک گروپ ہے جو غزہ کی ناکہ بندی کو چیلنج کرنے کیلئے امدادی جہاز بھیج رہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK