وزیر مملکت نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ’وِکست بھارت ۲۰۲۷ء‘ کی تکمیل کی جانب ایک کلیدی محرک ثابت ہوگی۔
EPAPER
Updated: June 23, 2025, 1:01 PM IST | Agency | New Delhi
وزیر مملکت نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ’وِکست بھارت ۲۰۲۷ء‘ کی تکمیل کی جانب ایک کلیدی محرک ثابت ہوگی۔
سڑک، ٹرانسپورٹ و شاہراہیں اور کارپوریٹ امور کے وزیر مملکت ہرش ملہوترا نے بنیادی ڈھانچے کے سماجی و معاشی اثرات پر زور دیا اور کہا کہ ایک اچھا اور مضبوط سڑکوں کا نظام خطے میں خوشحالی لاتا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، وزیر اعظم کے وژن ’’وِکست بھارت ۲۰۲۷ء‘‘ کی تکمیل کی جانب ایک کلیدی محرک ثابت ہوگی۔ وہ آج میزورم کے آئیزول میں واقع یونیورسٹی کیمپس میں انڈین روڈس کانگریس (آئی آر سی) کی۲۳۳؍ویں مڈ ٹرم کونسل میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے۔
ہرش ملہوترا نے کہا کہ گزشتہ۱۱؍ برسوں میں قومی شاہراہوں کی لمبائی میں۶۰؍ فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، جو ۲۰۱۴ء میں ۹۱؍ہزار کلومیٹر تھی اور اب تقریباً۱ء۴۷؍ لاکھ کلومیٹر تک پہنچ چکی ہے۔ وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں دنیا کی بہترین آزمودہ ٹیکنالوجیز کو اپنانے کی ضرورت ہے اور تعمیراتی اخراجات کو کم کرنے کی ضرورت ہے، لیکن معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری توجہ پائیدار ترقیاتی طریقوں پر ہونی چاہیے اور اس وقت کی اہم ضرورت یہ ہے کہ سڑکوں کی تعمیر میں ماحول دوست طریقہ کار اور جدید ترین تعمیراتی ٹیکنالوجی کو اپنایا جائے۔
وزیرنے قومی شاہراہوں پر تعمیراتی کاموں میں انڈین روڈز کانگریس کے کردار کو اجاگر کیا، کیونکہ یہ کام حکومت کی طرف سے سڑکوں اور پلوں کے لیے طے کردہ معیار سمیت کوالیٹی اور سیفٹی اسٹینڈرڈس اور آئی آر سی کے ضابطوں، رہنمایانہ خطوط اور خصوصی اشاعتوں کے مطابق انجام دیئے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شمال مشرقی خطے کی ترقی کے لیے پُرعزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ۱۱؍برسوں میں شمال مشرقی ہندوستان نے انفراسٹرکچر میں غیرمعمولی ترقی دیکھی ہے، جہاں تقریباً ۱۰؍ہزار کلومیٹر قومی شاہراہیں تعمیر کی گئیں، جن پر ۱ء۰۷؍لاکھ کروڑ روپے سے زائد لاگت آئی، جس سے دور دراز اور سرحدی علاقوں سے جڑنے میں نمایاں بہتری آئی ہے۔