اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں درندگی کی شکار دلت متاثرہ کے اہل خانہ سے ملنے جارہے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کے پیدل مارچ کو پولیس نے یمنا ایکسپریس وے پر روک دیا اور دونوں لیڈروں کو حراست میں لے کر نوئیڈا کے ایک گیسٹ ہاوس میں پولیس کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
پولیس نے پہلے راہل پرینکا کے قافلے کو پری چوک علاقے میں روک دیا جس کے بعد دونوں لیڈر پیدل ہی ہاتھرس کے لئے چل پڑے۔
راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی ۔ تصویر : پی ٹی آئی
اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں درندگی کی شکار دلت متاثرہ کے اہل خانہ سے ملنے جارہے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کے پیدل مارچ کو پولیس نے یمنا ایکسپریس وے پر روک دیا اور دونوں لیڈروں کو حراست میں لے کر نوئیڈا کے ایک گیسٹ ہاوس میں پولیس کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
پولیس نے پہلے راہل پرینکا کے قافلے کو پری چوک علاقے میں روک دیا جس کے بعد دونوں لیڈر پیدل ہی ہاتھرس کے لئے چل پڑے۔
ہاتھرس یں اجتماعی عصمت دری اور حیوانیت کی شکار متاثرہ کی منگل کو دہلی کے صفدر گنج اسپتال میں موت ہوگئی تھی جس کے بعد ہاتھرس ضلع انتظامیہ نے اہل خانہ کی مخالفت کے باجود بدھ کی درمیانی شپ تقریبا ڈھائی بجے ان کے آخری رسو م کی ادائیگی کر دی تھی۔
کانگریس نے اس ضمن میں سخت احتجاج کرتے ہوئے بدھ کو ریاست گیر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا واڈرا نے فون پر متاثرہ کے اہل خانہ سے بات کی تھی۔ اسی ضمن میں جمعرات کو پرینکا اور راہل اپنے قافلے کے ساتھ ہاتھرس میں متاثرہ کے اہل خانہ سے ملاقات کے لئے نکلے تھے لیکن ان کے قافلے کو گریٹر نوئیڈا پولیس نے روک لیا۔جس کے بعد وہ پیدل ہی ہاتھرس کے لئے روانہ ہوگئے۔
پارٹی کے میڈیا کوآرڈینیٹر للن کمار نے بتایا کہ پرینکااور راہل ہاتھرس متاثرہ کےاہل خانہ سے ملاقات کرنے جارہے تھے پولیس نے ان کے قافلے کو پری چوک علاقے میں ہی روک دیا ۔یمنا ایکسپر یس وے پر روکے جانے کےبعد پرینکا اور راہل پیدل ہی ہاتھرس کے لئے چل پڑے۔ابھی وہ دو تین کلو میٹر ہی چلے تھے کہ پولیس نے ان کا راستہ روک لیا اور واپس جانے کو کہا۔
گاندھی کے آگے جانے پر بضد رہنے سے پولیس افسران کے ساتھ ان کی معمولی نوک جھونک بھی ہوئی۔ اس درمیان راہل لڑکھڑا کر گر بھی گئے۔ ان کے ساتھ چل رہے سیکورٹی اہلکار نے انہیں کسی طرح سے سنبھالا۔بعد میں پولیس راہل اور پرینکا کو ساتھ لے کر چلی گئی۔ دونوں لیڈروں کو گریٹر نوئیڈا کے فارمولا ون گیسٹ ہاوس میں رکھا گیا ہے۔
واڈرا نے ٹوئٹ میں لکھا`ہاتھرس جانے سے ہمیں روکا گیا۔راہل جی کے ساتھ ہم سب پیدل نکلے تو باربارہمیں روکا گیا۔سفاکانہ انداز میں لاٹھیاں چلائی گئیں۔کئی کارکن زخمی ہیں۔مگر ہمارا ارادہ پکا ہے۔ایک مغرور حکومت کی لاٹھیاں ہمیں روک نہیں سکتیں۔کاش یہی لاٹھیاں،یہی پولیس ہاتھرس کی دلت بیٹی کے تحفظ میں بھی کھڑی ہوتی۔
قافلے میں اترپردیش کانگریس صدر اجے کمار للو سمیت دیگر سینئر لیڈر وں کے ساتھ بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان چلچلاتی دھوپ میں ساتھ چل رہے ہیں۔قافلے کو روکنے کی کوشش میں پولیس سے معمولی جھڑپ بھی ہوئی لیکن قافلہ آگے بڑھ گیا۔
اس دوران واڈرا نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ اترپردیش میں نظم ونسق تباہ ہوچکا ہے۔ لڑکیوں اور خواتین پر آئے دن مظالم ڈھائے جارہے ہیں لیکن بے حس یوگی حکومت خاطیوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کررہی ہے۔