Inquilab Logo

بنگلورو میں شدید بارش،سڑکیں زیر آب، پاش علاقوں میں بھی پانی بھرگیا

Updated: September 06, 2022, 9:52 AM IST | Bangalore

کئی علاقوں میں پانی اتنا زیادہ ہے کہ کشتیوں کی مدد سےلوگوں کو بچایا گیا،ایئرپورٹ پر بھی پانی بھر گیا، عوام وزیراعلیٰ پر برہم،۴؍روز تک مزید بارش کا امکان

People trapped in the water are being taken to safety by a boat
ایک کشتی کے ذریعہ پانی میں پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقام پر لے جایا جارہا ہے

:کرناٹک کی راجدھانی بنگلورو میں گزشتہ ایک ہفتےسےشدید بارش جاری ہے جس کی وجہ سےپورا شہر ڈوب گیا ہے۔سڑکیں پانی سے بھری ہوئی ہیں جس کی وجہ سے حادثات بھی ہو رہے ہیں۔کئی علاقوں میں پانی اتنا زیادہ ہے کہ لوگوں کو باہر نکالنےکیلئے کشتیوں کے ذریعے مدد کی جا رہی ہے۔ بنگلوروکےمضافاتی علاقے ورتھور میں کئی کشتیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔شدید بارش کی وجہ سے بنگلورو کےسرجا پورہ روڈ، آؤٹر رنگ روڈ، بیلندور اور بی ای ایم ایل لے آؤٹ علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے ۳۰؍اگست کو ہونے والی بارش میں بھی بنگلور میں ایسی ہی صورتحال پیش آئی تھی۔
 تیزبارش کے باعث پورا شہر تالاب میں تبدیل ہو گیا۔شہرکے نشیبی علاقوں میں پانی بہت زیادہ بھر گیا جس کی وجہ سے ٹریفک نظام درہم برہم ہوگیا ہے اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔فی الحال یہ بارش ۹؍ستمبر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ریاستی دارالحکومت میں شایدپہلے کبھی اتنی بارش نہیں ہوئی تھی۔ بنگلور ہوائی اڈہ بھی بارش سے متاثر دکھائی دیا۔ جب پانی ایئرپورٹ میںداخل ہوا تو مین گیٹ پر بھی آنے جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
پاش علاقے میں پہلی مرتبہ پانی بھرا
 بنگلورومیںمسلسل بارش کی وجہ سے پورا شہر سیلاب میں ڈوب گیا ہے، لیکن یہ پہلی بار ہے کہ بنگلوروکے پاش علاقے بھی سیلاب کی زد میں آئے ہیں۔ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، چاہے جتنی بھی بارش ہو، پاش علاقوں کو پانی جمع ہونے کا مسئلہ درپیش نہیں ہوا۔ اتوار کو ہونے والی بارش نےیہاں تباہی مچا دی۔ بنگلوروکےپوش علاقوں میں سے ایک مراٹھاہلی کے اسپائس گارڈن علاقے میں کاریں اور موٹر سائیکلیں پانی میں تیرتی ہوئی دیکھی گئیں۔ اسپائس گارڈن سے وائٹ فیلڈ تک پانی بھر جانے کے باعث سڑک کو بند کرنا پڑا۔یہاں کے مکینوں نے ان حالات میں سی ایم بسواراج بومئی سے مدد مانگی ہے۔
کلاس روم میں پانی بھر گیا،کتابیں اور بیگ ڈوب گئے
 شہر کے کئی علاقوں میں اسکول زیر آب آگئے۔ بچوں کے بیگ اور کتابیں پانی میں تیرتی نظر آئیں۔ یہاں بچوں کو کلاس روم سے پانی نکالنے کی کوشش کرتےدیکھا گیا۔  اسکول کے اساتذہ اور عملے نے پانی سے کتابیں اور دیگر اشیاء نکالیں۔
ایئرپورٹ میں بھی پانی بھر گیا، لوگ وزیراعلیٰ پر برہم
 موسلا دھار بارش کا اثر بنگلور ایرپورٹ پر بھی دیکھاگیا۔ ایئرپورٹ کا مین گیٹ بھی پانی میں ڈوب گیا۔بی ایم سی کی بس  روڈ پرپانی میں پھنس گئی جسے لوگوں نے رسی سے کھینچا۔
سوشل میڈیا پر لوگوں نے وزیراعلیٰ کو نشانہ بنایا
 موسلادھار بارش کے باعث لوگوں کی ناراضگی سوشل میڈیا پر دیکھی جا سکتی ہے۔ ایک صارف نے لکھا،’’اب بنگلور یورپی سطح کاشہر بن گیا ہے۔ یہاں کے علاقے وینس کی طرح نظر آنے لگے ہیں۔‘‘ ایک اور صارف نے لکھا،’’اتنا ریونیو اکٹھا کرنے کے بعد بھی بنگلور کا انفرااسٹرکچر ملک کے بدترین انفراسٹرکچر میں سے ایک ہے۔‘‘
اگلے۴؍ روز تک موسلادھار بارش کی پیشگوئی
 ایسا نہیں ہے کہ بنگلور کے لوگوں کو آج بارش سےراحت مل جائے۔ محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ بنگلورو میں اگلے۴؍ دنوں تک اس طرح کی شدید بارش کا امکان ہے۔بنگلورو، ساحلی کرناٹک کے۳؍ اضلاع اور ایک پہاڑی علاقےمیں مزید بارش ہونےکا امکان ہے۔ دوسری طرف شیوموگا، دکشینہ کنڑ، کوڈاگو، چکمگلور اور اُڈپی اضلاع میں۵؍ سے۹؍ ستمبر تک کیلئےیلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ 

bengaluru Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK