بامبے ہائی کورٹ نے گجراتی وچار منچ نامی ٹرسٹ کے ذریعہ داخل کردہ عرضداشت پر سماعت سے قبل ایک لاکھ روپے جمع کرنے کا حکم دیا
گجراتی وچار منچ نامی ٹرسٹ نے بامبےہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضداشت داخل کرتے ہوئے ایئرپورٹ اور شہر کے دیگرمقامات پر انگریزی کے علاوہ مراٹھی سائن بورڈآویزاں کرنے کی درخواست کی ہے ۔وہیں بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍رکنی بنچ نے عرضداشت گزار کو دیانتداری کا ثبوت دینے کےلئےسماعت سے قبل ایک لاکھ روپے کورٹ رجسٹری میں جمع کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں ۔
ٹرسٹ نےاپنی عرضداشت میںمرکزی محکمہ داخلہ کے ذریعہ جاری کردہ سرکیولر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ ’’سرکیولر کے ذریعہ ہندی زبان کےعلاوہ علاقائی زبانوں میںسائن بورڈ آویزاں کرتےوقت مراٹھی یادیوناگری رسم الخط کا بھی استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔اس سلسلہ میں تجاری مراکز کے علاوہ پوسٹر اور بینر س کے ساتھ ساتھ انڈیکیٹر اور عوامی مقامات پر تختی پر بھی مراٹھی زبان کا استعمال کرنے کا فرمان جاری کیا گیا ہے۔یہی نہیں مراٹھی زبان میں سائن بورڈ لگائے جانے کے تعلق سےبارہا جاری کردہ ہدایتوں اور سرکیولر کے باوجود انتظامیہ اسے نافذ کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے ۔‘‘
عرضداشت گزار نےاپنی اپیل میں یہ بھی کہا کہ کسی بھی ملک کے باشندوں کا علاقائی زبان سے جذباتی رشتہ ہوتا ہے ۔ درخواست گزارکے بقول انگریزی کے ساتھ مراٹھی یاکسی بھی علاقائی زبان میں سائن بورڈلگانا قومی یکجہتی کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔ٹرسٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ممبئی ایئر پورٹ یا دیگرمقامات پر راستوںیاکسی بھی مقام کی نشاندہی کے لئے انگریزی زبان کا استعمال توکیا جاتا ہے لیکن علاقائی یا مراٹھی کا استعمال نہیں کیا جاتا جس سےعلاقائی زبان کے ساتھ سوتیلے سلوک کا احساس ہوتا ہے۔داخل کردہ عرضداشت کاجائزہ لینے کے بعد بامبے ہائی کورٹ کے کار گزار چیف جسٹس ایس وی گنگا پور والا اور جسٹس سندیپ نے مذکورہ بالا درخواست پر دیانتداری کا ثبوت دینے اور باقاعدہ سماعت کرانے کے لئے بطورضمانت ایک لاکھ روپے کورٹ رجسٹری میں جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔کورٹ نے کہاکہ مذکورہ بالا عرضداشت پر اس وقت ہی سماعت ہوگی جب عرضداشت گزار کورٹ رجسٹری میں پیسہ جمع کرے گا۔