ڈونالڈ ٹرمپ کا دعویٰ، سابق امریکی صدر نے بائیڈن کو متنبہ کیا کہ یوکرین کو ٹینک دینے پر روس نیوکلیئر حملہ کر سکتا ہے
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر وہ اب بھی عہدے پر رہتے تو روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع کو ۲۴؍ گھنٹے کے اندر مذاکرات کے ذریعے ختم کر دیتے۔امریکہ کے ہفت روزہ’ نیوز ویک‘ نے ڈونالڈ ٹرمپ کے حوالے سے کہا کہ ’’اگر میں صدر ہوتا تو روس اور یوکرین کی جنگ کبھی شروع نہ ہوتی، لیکن اسکے ( جنگ شروع ہونے کے )بعد بھی میں اس خوفناک اور تیزی سے بڑھتی ہوئی جنگ کو ۲۴؍ گھنٹوں کے اندربات چیت کے ذریعہ ختم کرنے کا عزم کر لیتا۔‘‘
انہوں نے تنازع کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور خبردار کیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے انتظامیہ کی جانب سے ۳۱؍ ایم ون اے ون ابرامز ٹینک یوکرین بھیجنے پر روس یوکرین پر مزید تیزی سے ایٹمی حملہ کر سکتا ہے جو کہ تیسری عالمی جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔واضح رہے کہ جو بائیڈن نے گزشتہ بدھ کو اعلان کیا تھا کہ امریکہ یوکرین کو ۳۱؍ ابرامز ٹینک بھیجے گا۔ امریکی حکام نے کہا ہے کہ یوکرین کے میدان جنگ میں ٹینکوں کی فراہمی اور تربیت میں کئی ماہ لگیں گے۔
ٹرمپ کا فیس بک اکائونٹ بحال
ادھر سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک نے ڈونالڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹ کو دو برس کی معطلی کے بعد بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ٹرمپ کا اکاؤنٹ ۶؍ جنوری ۲۰۲۱ء کو ان کے حامیوں کے کانگریس کی عمارت پر حملے کے بعد معطل کردیا گیا تھا۔ میٹا کمپنی نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے `نئے اقدامات کر رہی ہے کہ صارفین اسکے قوانین کی دوبارہ خلاف ورزی نہ کر سکیں۔میٹا نےکہا کہ اگر ٹرمپ دوبارہ قوائد کی خلاف ورزی کریں گے تو ان کے مواد کو ہٹا دیا جائے گا اور خلاف ورزی کی شدت کے مد نظر انہیں ایک ماہ سے دو برس تک کیلئے معطل کر دیا جائے گا۔