Inquilab Logo

اگر شیواجی مہاراج مسلم مخالف ہوتے تو اُن کے قلعہ میں مسجد نہ ہوت

Updated: February 20, 2023, 12:10 PM IST | Sajid Mahmood Shaikh | Mira Road

میراروڈمیں منعقدہ سدبھاؤنا منچ کے پروگرام میں اسٹار فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر دانش لامبے کا اظہارِ خیال،برادران وطن کی بڑی تعدادمیں شرکت

A view of the program held at the Islamic Center. (Photo: inquilab)
اسلامک سینٹرمیں منعقدہ پروگرام کا منظر۔ (تصویر:انقلاب)

 یہاں نیانگر علاقے میں واقع اسلامک سینٹر اتوار کو شیواجی جینتی کی مناسبت سے  پروگرام رکھا گیا جس میں این سی پی اقلیتی سیل کے صدر غلام نبی فاروقی ،مولانا عبداللہ اصلاحی ، پروفیسر سنیل دھاپسے،ڈاکٹر شیواجی کلولے ،مہندر چافے  اور سدبھاؤنا منچ میراروڈ کی صدر  انجم شیخ بطورِ مہمان شریک ہوئیں ۔ 
 اس موقع پر اسٹار فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر دانش لامبے نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’’شیواجی مہاراج اور مغلوں کی لڑائی مذہبی لڑائی نہیں تھی۔ شیواجی مہاراج کی فوج میں مسلمان بھی شامل تھے بالخصوص بحری فوج میں زیادہ تر مسلمان   تھے مگر آج ان واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے اور دو سماجوں کے بیچ تفریق پیدا کی گئی ہے۔  سیاست میں مذہب کی ملاوٹ کی گئی ہے۔ افضل خان اور شیواجی مہاراج کے تنازع میں افضل خان کے سپاہی کلکرنی نے شیواجی مہاراج پر حملہ کرنے میں پہل کی تھی جبکہ شیواجی مہاراج نے افضل خان کی بڑے عزت و احترام سے تدفین کی اور ان کا مزار بنوایا تھا۔‘‘
  انہوں نے مزید بتایا کہ ’’شیواجی مہاراج کے قلعہ میں مسجد بھی تھی ۔اگر شیواجی مہاراج مسلم مخالف ہوتے تو وہاں مسجد نہ ہوتی ۔شیواجی مہاراج نے اپنے سماج کو بچایا مگر وہ اسلام کے خلاف نہیں تھے۔ ‘‘
 ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر ٹیچرس اسوسی ایشن کے رکن ڈاکٹر نمیش پاٹل نے کہا کہ ’’ہمارے ملک کی تہذیب ہے کہ ہم اپنے قومی رہنماؤں کو یاد کرتے ہیں ۔یہ عظیم رہنما اپنے اپنے پس منظر کی وجہ سے  عظیم  نہیں بنتے ہیں بلکہ اپنے کاموں کی وجہ سے عظیم بنتے ہیں۔مہاتما جیوتی با پھلے نے شیواجی پر نظمیں لکھی ہیں۔ لوکمانیہ تلک بھی شیواجی مہاراج سے متاثر تھے۔ آزاد ہند فوج کے سربراہ نیتاجی سبھاش چندر بوس کا کہنا تھا کہ انہوں نے مزاحمت کرنا شیواجی مہاراج سے سیکھا ۔آج لوگ اپنے نظریات کے مطابق شیواجی مہاراج کی زندگی بیان کرتے ہیں ، وہ سبھی مذاہب کا احترام کرتے تھے ۔ ان کی لڑائی ناانصافی کے خلاف تھی ۔‘‘
 پروگرام میں برادرانِ وطن سے تعلق رکھنے والے ا فراد بڑی تعداد میں شریک تھے ۔ اس موقع پربھائندر کے جنجیرے دھاراوی قلعہ کی حفاظت کرنے والے روہت سورنا اور ان کے ساتھیوں کو توصیفی اسناد سے نوازا گیا جن میں چھوٹے چھوٹے بچے بھی شامل تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK