Inquilab Logo

چھترپتی شیواجی کےقلعوں میں موجود مساجد اورسیکولرازم کےتعلق سےسوال پوچھنےپر سدھیر منگنٹی وار برہم

Updated: December 16, 2023, 12:31 PM IST | Iqbal Ansari | Nagapur

ناگپور میں جاری اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران جمعہ کو ریاستی وزیر ثقافت سدھیر منگنٹی وار نے شہر کے سویوگ گیسٹ ہائوس میں صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات کی۔

Culture Minister Sudhir Mungantiwar . Photo: INN
وزیر ثقافت سدھیر منگنٹی وار۔ تصویر : آئی این این

ناگپور میں جاری اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران جمعہ کو ریاستی وزیر ثقافت سدھیر منگنٹی وار نے شہر کے سویوگ گیسٹ ہائوس میں صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات کی۔ گفتگو کے دوران جب نمائندۂ  انقلاب نے سوال کیا کہ کیا چھترپتی شیواجی کے قلعوں کی جو تزئین کاری حکومت کی جانب سے کی جارہی ہے اس پروگرام کے تحت حکومت ان قلعوں میں موجود مسجدوں کی بھی تزئین کاری کرے گی اور آئندہ انہیں تحفظ فراہم کرے گی؟ ساتھ ہی نمائندے نے سدھیر منگنٹی وار کی توجہ اس جانب دلائی کہ’’ چھترپتی شیواجی کے قلعوں میں مساجد بھی ملتی ہیں اس سے واضح ہے کہ وہ سیکولر تھے تو پھر ہم جو ان کے پیروکار ہیں وہ فرقہ پرست کیسے ہو گئے؟ اس پرسدھیر منگٹی وار پہلے تو جھنجھلا گئے او ر انہوں نے موضوع کو دوسر ی طرف موڑ نے کیلئے کہہ دیا کہ جناح کے آبا و اجداد بھی تو ہندو تھے ۔ لیکن جب نمائندے نے اپنا سوال دہرایا تو انہوں نے سوال کیا’’یہ آپ سے کس نے کہہ دیا کہ’’ شیواجی مہاراج فرقہ پرست نہیں تھے اور ہم فرقہ پرست ہیں ؟‘‘
  انہوں نے مزید کہاکہ’’ مسلم بھائیو ں کو مدد کرنے کیلئے یہ سرکار اتنی ہی تیزی سے کام کرتی ہے جتنی دیگر قوموں کیلئے کرتی ہے۔ البتہ لوگوں میں یہ غلط فہمی ہے کہ حکومت ان کے ساتھ تفرق کرتی ہے۔‘‘ پھر انہوں نے کہنا شروع کیا ’’ اورنگ زیب اور افضل خان ہمارے ملک میں آئیڈیل کبھی نہیں رہے۔ا ورنگ زیب نے اپنے والد کو جیل میں بند کیا اور اپنے بھائی کو قتل کیا ۔ انہوں نے دونوں شخصیات کو برا بھلا بھی کہا۔
انہوں نےکہا کہ’’ جو غلط کام کرتا ہے وہ ہمارا آئیڈیل نہیں ہوسکتا۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’چنگیز خان نے کوئی جنگ نہیں ہاری لیکن وہ ہمارا آدرش نہیں بن سکتا لیکن عبدالحمید ہمارا آدرش ہے۔ آرمی نے ایک ہی بار اپنا قانون بدلا ہے اور وہ بھی عبدالحمید کیلئے جس نے اپنی زندگی ملک کیلئے قربانی کردی۔اے پی جے عبدالکلام کو نہ صرف صدرجمہوریہ بنایا گیا بلکہ ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’جس طرح شیواجی مہاراج فرقہ پرست نہیں تھے اسی طرح ہمارے ملک کے لوگ بھی فرقہ پرست نہیں ہیں۔کچھ لوگ جو ووٹروں کو تقسیم کرنے کی سیاست کرتے ہیں وہ لاچار ہیں ، جن کو ملک سے پیار نہیں وہ لوگ ہی ایسی باتیں کرتے ہیں ، اور آپ جیسے لوگوں کے دلوں میں ایسے سوالات پیدا کرتے ہیں۔‘‘ دوسری طرف سدھیر منگٹی وار نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ’’ بہت سے لوگ جن پر ظلم ہوا ہے وہ آج مسلمان ہیں۔ گزشتہ روز ایک کتاب پڑھتے ہوئے مجھے پتہ چلا کہ جناح کے آبا و اجدادبھی ہندو تھے۔‘‘ انقلاب نے جب قلعوں کے اندر موجود مساجد تحفظ کے تعلق سے سوال دہرایا تو انہوں نے کہا ’’ ہمیں اب تک کوئی ایسی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے جس میں ان مساجد کیلئے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ہو۔ نہ ہی اس طرح کی کوئی تجویز پیش کی گئی ہے۔‘‘ یاد رہے کہ حکومت نے چھترپتی شیواجی کے قلعوں کی تزئین کاری کے پروجیکٹ کو منظوری دی ہے۔ ان میں سے کئی قلعوں میں مساجد یا مزار بھی موجود ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK