Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’۵؍ سال میں ایک بار الیکشن ہوا تو سلنڈر ۵؍ ہزارمیں ملیں گے‘‘

Updated: September 06, 2023, 9:30 AM IST | new Delhi

دہلی کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’وَن نیشن، ون الیکشن‘ کاطریقہ نافذ ہوا تو یہ لوگ عوام کو منہ بھی دکھانے نہیں آئیں گے، صرف انتخابات کے وقت ریلیوں میں نظر آئیں گے

Delhi LGV K Saxena, Chief Minister Arvind Kejriwal and Transport Minister Kailash Gehlot flagged off the project of 400 electric buses launched by the Delhi government on Tuesday (Photo: PTI).
منگل کو دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ، وزیراعلیٰ اروند کیجریوال اور وزیر ٹرانسپورٹ کیلاش گہلوت نے دہلی حکومت کے ذریعہ شروع کئے گئے ۴۰۰؍ الیکٹرک بسوں کے منصوبے کو ہری جھنڈی دکھائی (تصویر: پی ٹی آئی)

مودی حکومت کے ذریعہ چھو ڑے گئے ’ون نیشن، ون الیکشن‘ کے شوشے کے بعد اب یہ ملک بھر میں بحث کا موضوع بن گیا ہے۔  اسی موضوع پر بی جے پی اور مودی حکومت کو  اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے  کہا کہ اگر ایسا ہوا تو حکومت میں بیٹھے یہ لوگ پانچ سال تک عوام کے درمیان اپنا منہ بھی دکھانے نہیں آئیں گے۔اسی طرح بہار میںجنتادل متحدہ  نے بھی مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔    جے ڈی یو لیڈر نے کہا کہ دراصل مودی حکومت اہم مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے اس طرح کی  نئی چالیں چل رہی ہے۔  ایک ساتھ انتخابات کایہ شگوفہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
  راجستھان میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے  دہلی کے وزیراعلیٰ اروندکیجریوا ل نے کہا کہ اگر کوئی ۹؍ سال بعد ایک ملک، ایک الیکشن کی بات کرتا ہے تو اس کا مطلب صاف ہے کہ اس دوران اس نے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ۹؍ سال تک ملک کا وزیر اعظم رہنے کے بعد مودی جی کس بات پر ووٹ مانگ رہے ہیں؟ وہ عوام کو کیا بتا رہے ہیں؟ کیا یہ حیرت کی بات نہیں کہ وہ ’ون نیشن ون الیکشن‘ پر ووٹ مانگ رہے ہیں؟ انہوں نے سوال کیا کہ اس سے ہمیں کیا ملے گا؟ ہمیں اس سے کیا لینا دینا ہے؟
 انہوں نے کہا کہ اگر پانچ سال میں صرف ایک بار انتخابات ہوں  گے تو یہ لوگ عوام کو اپنا منہ دکھانے بھی نہیں آئیں گے۔ یہ سیدھا انتخابی مہم میں شریک ہوں گے اور عوام کے درمیان وعدے کر کے چلے جائیں  گے۔ انہوں نے کہا کہ اُس صورت میں مہنگائی آسمانی پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جواب دہی ختم ہوجائے گی تو گیس سلنڈر ۵؍ ہزار روپوں میں اور ٹماٹر ۱۵۰۰؍ روپے فی کلو ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے چار سال تک لوٹنے کے بعد الیکشن کے دنوں میں آکر یہ  ۲۰۰؍ روپے کم کر دیں گے۔   انہوں  نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ ’ون نیشن، ۲۰؍ الیکشن ‘ ہو۔ انہوں نے ہر تیسرے ماہ الیکشن ہونا چاہئے تاکہ اس بہانے عوام کا کچھ فائدہ ہو۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ مودی حکومت کو صرف الیکشن سے ڈر لگتا ہے،اسلئےیہ الیکشن سے بھاگ رہی  ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اگر ۹؍ سال میں کچھ کام ہوا ہوتا تو وہ کہتے کہ میں نے اتنا کام کیا ہے، اب بہت کچھ کرنا ہے تو ووٹ دو لیکن اگر۹؍ سال  بعد  یہ کوئی یہ کہے کہ’ `ون نیشن، ون الیکشن‘ تو اس کا واضح مطلب ہے کہ اس نے کوئی کام نہیں کیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایک ملک،ایک تعلیم اور ایک ملک میں ایک جیسا سلوک کی ضرورت ہے۔
 بہار جنتا دل یو کے ریاستی صدر امیش سنگھ کشواہا نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے’ون نیشن ،ون الیکشن‘ پر تنقید کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ مودی حکومت کا یہ نعرہ خالص انتخابی سیاست سے متاثر ہے۔ مرکزی حکومت ۹؍ سال تک سوئی ہوئی تھی لیکن اب جبکہ لوک سبھا انتخابات قریب ہیں، وہ اہم مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے اس طرح کی نئی چالیں چل رہی ہے۔
   امیش سنگھ کشواہا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی کوششوں سے موجودہ عوام مخالف حکومت کے خلاف جس طرح اپوزیشن جماعتیں متحد ہورہی ہیں،  اس سے بی جے پی کی اعلیٰ قیادت خوفزدہ اور پریشان ہے اور یہ نعرہ اسی خوف کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کبھی یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کااعلان کرتی ہے تو کبھی ’ایک ملک ایک انتخاب‘ کی بات کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت عوام کے بنیادی مسائل سے جڑے مسائل پر بات کرنے کے علاوہ ان تمام غیر ضروری مسائل پر بات کرتی ہے جن سے  وہ عوام کو الجھن میں ڈال سکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK