• Tue, 04 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ ٹیرف کا اثر، ہندوستانی برآمدات میں کمی

Updated: November 04, 2025, 2:10 PM IST | Agency | New Delhi

ٹیکسٹائل ، جواہرات، زیورات، کیمیکلز، زرعی مصنوعات اور مشینری جیسے شعبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

India`s grip on the US market is weakening. Photo: INN
امریکی مارکیٹ پر ہندوستان کی گرفت کمزورپڑرہی ہے۔ تصویر: آئی این این

ٹرمپ کے محصولات (ٹیرف) کا اثر نظر آنے لگا ہے۔ہندوستان کی برآمدات میں۴؍ماہ میں ۳۷؍فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ٹیکسٹائل ، جواہرات اور زیورات، کیمیکلز، زرعی مصنوعات اور مشینری جیسے شعبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان کی برآمدی آمدنی۴ء۸؍ بلین ڈالر سے کم ہو کر۳ء۲؍ بلین ڈالر رہ گئی۔امریکہ اور ہندوستان کے درمیان تجارتی معاہدے کیلئے بات چیت جاری ہے۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان اچھے تعلقات کے باوجود، امریکہ کی طرف سے۵۰؍ فیصد تک کے بھاری محصولات کا ہندوستان کی برآمدات پر گہرا اثر پڑ تا نظر آرہا ہے ۔ نئے اعداد و شمار سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی مارکیٹ پر ہندوستان کی گرفت کمزور ہو رہی ہے۔مئی اور ستمبر۲۰۲۵ءکے درمیان، امریکہ کو ہندوستان کی برآمدات میں ۳۷ء۵؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی ۔ اس مدت کے دوران، کل برآمدی قدر۸ء۸؍ بلین ڈالر سے کم ہو کر۵ء۵؍بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو کہ حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ کمی ہے۔مالی سال کے آغاز میں امریکہ نے ہندوستان پر ۱۰؍ فیصد ٹیرف عائد کیا جو اگست تک بڑھ کر۵۰؍فیصد ہو گیا۔ پہلے۲۵؍فیصد ٹیرف لگایا گیا تھا اور بعد میں روس سے مسلسل تیل کی خریداری کے نتیجے میں مزید۲۵؍فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا۔ اس ٹیرف کا اثر۲؍اپریل کو نافذ ہونے کے فوراً بعد شروع ہوا ۔ ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات، کیمیکلز، زرعی مصنوعات اور مشینری جیسے محنت کش شعبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ ان کی برآمدی آمدنی ۴ء۸؍ بلین ڈا لر سے گر کر۳ء۲؍ بلین ڈالر رہ گئی ہے جو۳۳؍ فیصد کی کمی ہے۔ ٹیرف فری پروڈکٹس، جن پر پہلے کوئی ڈیوٹی نہیں تھی، اس سے بھی بدتر رہی۔ ان مصنوعات کی برآمدات۳ء۴؍بلین ڈالر سے کم ہو کر۱ء۸؍ بلین ڈالر رہ گئیں، یہ کمی ۴۷؍فیصد ہے۔ اسمارٹ فون اور ادویات کی برآمدات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔گزشتہ سال نمایاں اضافے کے بعد اس سال اسمارٹ فون کی برآمدات میں ۵۸؍ فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ جون میں۲؍ بلین ڈ الر کی برآمدات ستمبر میں ۸۸۴ء۶؍ملین ڈالر تک گر گئیں۔فارماسیوٹیکل سیکٹر کو بھی نہیں بخشا گیا جس میں ۱۵ء۷؍ فیصد کمی دیکھی گئی۔ اگرچہ صنعتی دھاتوں اور آٹو پارٹس میں کمی نسبتاًکم تھی، لیکن اس کا اثر اب بھی واضح تھا۔ ان شعبوں میں ۱۶ء۷؍ فیصد کمی ہوئی۔ ایلومینیم میں ۳۷؍ فیصد، تانبے میں ۲۵؍ فیصد، آٹو پارٹس میں ۱۲؍ فیصد اور آئرن اور اسٹیل میں ۸؍ فیصد کمی دیکھی گئی۔جواہرات اور زیورات کی برآمدات ۵۰۰ء۲؍ملین ڈالر سے کم ہو کر۲۰۲ء۸؍ملین ڈالر رہ گئیں جو۵۹ء۵؍ فیصد کی بڑی کمی ہے۔ سورت اور ممبئی کی بہت سی اکائیوں کو اس کے اثرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ تھائی لینڈ اور ویتنام امریکی مارکیٹ میں ہندوستان کی جگہ لیتے جا رہے ہیں ۔ ایکسپورٹرز حکومت سے فوری ایکشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے برآمد کنندگان کے لیے فوری طور پر قرض کی سہولتیں شروع کی جائیں۔ادھر ہندوستان کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت کے آخری مراحل میں ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK