Inquilab Logo

اگراپوزیشن میں آیا تو بتائوں گا کہ عوام کو سڑکوں پرکیسےاتاراجاتا ہے:عمران خان

Updated: March 06, 2021, 12:29 PM IST | Agency | Islamabad

پاکستانی وزیراعظم نے قوم کے نام خطاب کے دوران الیکشن کمیشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ، الیکشن کمیشن کا جواب:شکست کو تسلیم کرنا سیکھیں، ہمیں اپنا کام کرنے دیں

Imran Khan - Pic : INN
عمران خان ۔ تصویر : آئی این این

 پاکستان کے وزیراعظم عمرا ن خان  نے ایوان میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا اعلان کرنے کے بعد ٹیلی ویژن پر قوم  کے نام خطاب کیا ، جس میں انہوں نے اپوزیشن کے ساتھ الیکشن کمیشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خرید وفروخت ہوئی ہے۔  اسی وجہ سے اسلام آباد والی ایک سیٹ سے اپوزیشن کے متحدہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کی جیت ہوئی۔ 
  عمران خان نے اپنی تقریر میں عوام کو تفصیل سے سمجھایا کہ سیاست میں بدعنوانی کس طرح ہوتی ہے ۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ ان کے خلاف متحرک اپوزیشن لیڈر، نواز شریف، آصف زرداری ، مولانا فضل الرحمٰن   کے خلاف بدعنوانی کے الزامات ان کی حکومت آنے کے بعد نہیں لگائے گئے ہیں بلکہ ان پر پہلے سے مقدمے چل رہے تھے۔ پاکستانی وزیراعظم کے مطابق ’’یہ سب چاہتے ہیں کہ مجھ پرکسی طرح دبائو بنائیں اور میں انہیں  این آر او دیدوں۔‘‘ عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’ اپنا عہدہ بچانے کیلئے میں کبھی بدعنوانی سے سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ ‘‘ 
  اس دوران انہوں نے الیکشن کمیشن پر بھی کئی الزامات عائد کئے۔ عمران خان کا کہنا تھا ’’ سینیٹ الیکشن کے دوران ووٹوں کی خریدو فروخت کا ویڈیو بھی منظر عام پر آیا تھا کہ کس طرح ووٹ کیلئے روپے کے لین دین کی باتیں ہو رہی تھیں لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ یہی اپوزیشن والے کل تک کہتے تھے کہ سینیٹ کے الیکشن  اوپن بیلٹ پیپر پر ہونے چاہئیں جبکہ ٹھیک الیکشن سے قبل یہ بدل گئے اور کہنے لگے کہ الیکشن خفیہ ووٹنگ کے ذریعے ہونے چاہئیں۔  عمران   خان نے یاد دلایا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ ملک صاف اور شفاف الیکشن کروانا ان کا کام ہے  لیکن الیکشن کمیشن نے خود ہو کر سپریم کورٹ میں عرضی دی کہ وہ خفیہ ووٹنگ کے ذریعے الیکشن کروانا چاہتے ہیں۔
  عمران خان کی شکایت یہ تھی کہ خفیہ ووٹنگ سے اس بات کا پتہ نہیں چلتا کہ کس کس نے اپنی پارٹی کے خلاف جا کر ووٹنگ کی ہے یا کس کس نے روپے کے لین دین کی بنا پر ووٹ ڈالے ہیں۔ یاد رہے کہ عمران خان نے اسلام آباد کی سیٹ پر ناقابل یقین شکست کے بعد ایوان میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ان کے ساتھیوں کو ان پر اعتماد نہیں ہے تو وہ استعفیٰ دے کر اپوزیشن میں بیٹھنے کیلئے تیار ہیں۔  ساتھ ہی انہوں نے کہا اگر میں اپوزیشن میں آیا تو بتائوں گا کہ عوام کو سڑکوں پر کیسے اتارا جاتا ہے۔ لوگ چوروں کو بچانے کیلئے سڑکوں پر نہیں اترتے بلکہ اپنے لیڈر کی حمایت میںاترتے ہیں۔ 
  الیکشن کمیشن کا جواب
  ادھر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیراعظم کے بیان کا جائزہ لینے کیلئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی صدارت میں ایک اجلاس طلب کیا گیا ۔ بیان کا جائزہ لینے کے بعد الیکشن کمیشن نے عمران خان کو جواب دیا کہ یہ بات پاکستان کے آئین میں درج ہے کہ سینیٹ کے الیکشن خفیہ ووٹنگ کے ذریعے ہوں گے۔ کمیشن نے وزیراعظم کو تلقین کی کہ وہ شکست کو تسلیم کرنا سیکھیں اور آئینی اداروںپر کیچڑ نہ اچھالیں۔ الیکشن کمیشن نے سوال کیا کہ ’’ ایک ہی چھت کے نیچے ہونے والے الیکشن میں جہاں جیت گئے وہ فیصلہ درست اور جہاں ہار گئے وہاں دھاندلی ؟ ‘‘ الیکشن کمیشن نے یہ بھی نصیحت کی کہ ہم شفافیت سے کام کر رہے ہیں ہمیں اپنا کام کرنے دیں۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK