Inquilab Logo

امرت کال میں، ہمیں ملک کو جدید سائنس کی تجربہ گاہ بنانا ہے

Updated: January 04, 2023, 9:54 AM IST | new Delhi

انڈین سائنس کانگریس کا افتتاح کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کا اعلان، کہا:ہندوستان۲۵؍ برسوں میں جن بلندیوں پر ہوگا، اس میں ہمارے سائنسدانوں کا اہم کردار ہوگا

Prime Minister Narendra Modi addressing the Indian Science Congress (Photo: PTI)
انڈین سائنس کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی (تصویر: پی ٹی آئی)

 وزیر اعظم نریندر مودی نے امرت کال میں ہندوستان کو جدید سائنس کی دنیا کی سب سے جدید تجربہ گاہ بنانے کے عزم کے ساتھ منگل کو انڈین سائنس کانگریس کا افتتاح کیا۔ انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مہاراشٹر میں ’راشٹر سنت تکڈوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی‘ (آرٹی ایم این یو) کے امراوتی روڈ کیمپس میں منعقدہ سائنس کانگریس کا افتتاح کیا۔
 تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ہندوستان آئندہ۲۵؍ برسوں میں جن بلندیوں پر ہوگا، اس میں ہندوستانی سائنس دانوں کا اہم کردار ہوگا۔ میرا یقین ہے کہ ہندوستان کا سائنسی معاشرہ ملک کو ان بلندیوں تک لے جائے گا جس کا وہ حقدار ہے۔ ہندوستان میں ڈیٹا اور ٹیکنالوجی وافر مقدار میں موجود ہے۔ ہمارے سائنسدانوں میں ان دونوں شعبوں میں ہندوستان کو مزید بلندیوں تک لے جانے کی صلاحیت ہے۔   روایتی علم ہو یا جدید ٹیکنالوجی، دونوں ہی سائنسی تحقیق میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ہمیں اپنے سائنسی عمل کو مزید مضبوط کرنے کیلئے تحقیقاتی رویہ پیدا کرنا ہوگا۔
 وزیراعظم نے کہا کہ ’’ہندوستان جس نقطہ نظر کے ساتھ آج آگے بڑھ رہا ہے، اس کے نتائج ہم دیکھ رہے ہیں۔ سائنس کے میدان میں ہندوستان تیزی سے دنیا کے سرفہرست ممالک میں شامل ہورہا ہے۔۲۰۲۰ء میں، ہم گلوبل انوویشن انڈیکس میں ۴۰؍ویں پوزیشن پر پہنچ گئے۔ ہندوستان پی ایچ ڈی کے لحاظ سے دنیا کے تین سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔ آج ہندوستان اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے معاملے میں  دنیا کے سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔ ہم سائنس کے ذریعہ نہ صرف خواتین کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں، بلکہ خواتین کی شرکت کے ذریعہ سائنس کو بھی بااختیار بنانے کا ہدف رکھتے ہیں۔ ہر شعبے میں خواتین کی شرکت بڑھ رہی ہے، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ سماج آگے بڑھ رہا ہے۔
  انہوں نے کہا کہ ’’سائنس کا ایسا ادارہ جاتی ڈھانچہ تیار کریں جو نوجوان ٹیلنٹ کو راغب کرے اور انہیں بڑھنے کا موقع فراہم کرے۔ ٹیلنٹ ہنٹ جیسے پروگراموں کے ذریعے ٹیلنٹ کی شناخت اوران کی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے۔ آج  ہمارا ملک کھیلوں میں نئی ​​بلندیوں کو چھو رہا ہے، اس کی وجہ کھیلوں کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کیلئے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط کرنا ہے۔  استاد شاگرد کی ہندوستانی روایت سائنس کے میدان میں بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے، جس میں شاگرد کی کامیابی میں استاد اپنی کامیابی دیکھتا ہے۔ آئیے ہم ایسے موضوعات پر کام کریں جو پوری انسانیت کیلئے اہم ہیں۔ اگر ہندوستان کی سائنسی برادری توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے پر تحقیق کرے تو ہندوستان کو بہت فائدہ ہوگا۔‘‘ 
 انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے سائنس دانوں اور ہماری صنعتی دنیا کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ آج ہم ایک ایسے دور میں جی رہے ہیں جب انسانوں کے سامنے نئی بیماریاں منڈلا رہی ہیں۔ ہمیں نئی ​​ویکسین کی تیاری کیلئے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کو اہمیت دینی ہوگی۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’کوانٹم کے شعبے میں ہمارے سائنسدان دلچسپی لیں، آگے بڑھیں اور ملک کو بلندیوں پر لے جائیں۔ ہمیں مستقبل کے ان آئیڈیاز پر بھی کام کرنا ہے جن پر کام نہیں ہو رہا ہے۔
  اس دوران سائنس اورٹیکنالوجی کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق سماج کے تئیں ہندوستانی سائنس اور ٹیکنالوجی کے اہم تعاون کو بڑے پیمانے پر دکھانے والا ’پرائیڈ آف انڈیا‘ میگا ایکسپو مرکزی توجہ کا مرکز ہوگا۔
 افتتاحی اجلاس میں مہاراشٹر کے گورنر اور مہاراشٹر کی سرکاری یونیورسٹیوں کے چانسلربھگت سنگھ کوشیاری، مرکزی وزیر اور آر ٹی ایم این یو صد سالہ تقریبات کیلئے مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین نتن گڈکری، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ، مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس شامل تھے۔
  اعلان کے مطابق۱۰۸؍ویں انڈین سائنس کانگریس کے تکنیکی اجلاس کو ۱۴؍ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جن کے تحت یونیورسٹی کے مہاتما جیوتی با پھلے ایجوکیشنل کمپلیکس میں مختلف مقامات پر متوازی سیشن منعقد کئے جائیں گے۔ان۱۴؍ حصوں کے علاوہ اس دوران خواتین سائنس کانگریس، کسانوں کی سائنس کانگریس، بچوں کی سائنس کانگریس، قبائلی سماگم، سائنس اینڈ سوسائٹی اور سائنس کمیونیکیٹر کی کانگریس کے ایک ایک سیشن بھی منعقد کئے جائیں گے۔ خیال رہے کہ اس سال انڈین سائنس کے پروگرام کا تھیم ’’سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فار سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ وِد ویمن ایمپاورمنٹ‘‘ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK