Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار میں ساڑھے ۴؍ لاکھ سے زیادہ سرکاری عہدے خالی

Updated: November 04, 2020, 1:46 PM IST | Agency | Patna

نیتی آیوگ کی رپورٹ میں انکشاف ۔ بے روزگار ی ریاست کا سنگین مسئلہ ، انتخابات میں بھی زیر بحث

Picture.Picture :INN
علامتی تصویر ۔ تصویر:آئی این این

ہندو مسلم اور ذات پات سے الگ بہارکے اس اسمبلی انتخابات میں روزگارایک اہم انتخابی ایشو بن  گیا ہے ۔ شاید یہی وجہ ہے کہ تیجسوی یادو کے جلسے میں نوجوانوں کا جم غفیر دکھائی دے رہاہے ۔ انتخاب جیتنے کے بعد سرکار بے روزگاری کے مسئلے سے کیسے نمٹے گی؟ یہ تو وقت بتائے گا مگر نیتی آیوگ کی ایک رپورٹ بتاتی ہے کہ بہار کی ترقی کے لئے ساڑھے ۴؍ لاکھ خالی سرکاری عہدے کو پر کرنا  ضروری ہے ۔ آرجے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے اس انتخاب میں روزگا ر کو اہم ایشو بنایا ہے ۔ اس کے مطابق بہار کے بجٹ میں اس وقت ساڑھے ۴؍ لاکھ سرکاری عہدے خالی ہیں ۔واضح رہے کہ بہار میں بے روزگاری کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہاہے ۔ لاک ڈاؤن کے دوران اپریل ۔ مئی مہینے میں بے روزگاری کی شرح اوسطاً ۴۶؍فیصد تک پہنچ گئی تھی ۔اس وقت اپریل مئی مہینے میں قومی بے روزگاری شرح ۲۴؍فیصد تھی ۔  سینٹر فار مانٹرنگ انڈین اکنامی(سی ایم آئی ای ) کی رپورٹ بتاتی ہے کہ بہار میںبے روزگاری ایک سنگین مسئلہ ہے ۔اس رپورٹ کے مطابق بہار میں ۲۰۱۶ ءاور ۲۰۱۷ ءمیں قومی بے روزگاری میں اضافہ کی رفتار سست تھی جبکہ ۲۰۲۰ ء میں بہار کی بے روزگار ی شرح قومی بے روزگاری شرح سے اوسطاً زیادہ ہے ۔ ۲۰۱۸ ءسے بہار اور قومی بے روزگاری شرح کے  درمیان یہ فرق مسلسل تیزی سے بڑھ رہاہے ۔ سی ایم آئی ای کی رپورٹ کے مطابق ستمبر تا اکتوبر ۲۰۲۰ ءمیں بہار میں روزگار شرح ۳۳ء۸؍  فیصد تھی جبکہ قومی اوسطاً روزگار شرح اس مہینے میں ۳۸؍فیصد تھی ۔جون سے اگست مہینے میں بہار میں روزگار کی شرح صرف۳۰؍فیصد تھی جبکہ قومی سطح پر یہ۳۷؍ فیصد تھی ۔ ملک میں لاک ڈاؤن سے قبل مارچ مہینے میں ماہانہ بے روزگاری شرح ۸ء۸فیصد تھی جبکہ بہار میں یہ۱۵ء۴؍ فیصدتھی ۔ لاک ڈاؤن میں جب ملک بھر کی معیشت بری طرح متاثر تھی ، اس وقت ملک میں بے روزگاری عروج پر تھی ۔ اپریل مہینے میں بے روزگاری۲۳ء۵؍فیصد تک پہنچ گئی تھی ۔ اس وقت بہار میں بے روز گاری کی حالت اور زیادہ سنگین تھی۔ اپریل میںبے روزگاری شرح ۴۶؍فیصد تک پہنچ گئی تھی۔ لاک ڈاؤن کے بعد اکتوبر میں ملک میں بے روزگاری کی ماہانہ شرح ۷؍فیصد ہے جبکہ بہار میںیہ ۸ء۹؍ فیصد ہے ۔ لاک ڈاؤن سے قبل بہارمیں سہ ماہی بے روزگار شرح ۲ء ۱۷؍ فیصد تھی جن میںمرد بے روزگار ۳ء۱۶؍فیصد اور خواتین بے روزگاری۳ء۵۳؍فیصد تھی۔ مئی سے اگست مہینے کے دوران بہار میںبے روزگاری شرح میں زبردست اچھال آیا اور یہ ۶ء۲۳؍ فیصد تک پہنچ گئی ۔ بہار میں بے روزگاری کی مار شہری اور دیہی علاقوں میں تقریباً یکساں رہی ۔ شہری علاقوںمیں بے روزگاری کی یہ شرح جہاں  ۶ء۲۳؍ فیصد تھی وہیں دیہی علاقوںمیں یہ ۷ء۲۳؍ فیصد رہی ۔ اعداد و شمار پر غور کیاجائے تو قومی اوسط کے مقابلہ بہار میں بے روزگاری شرح ہمیشہ زیادہ رہی ہے۔  بہار میں اس وقت ساڑھے ۴؍ لاکھ سرکاری عہدے خالی  ہیں ۔ اس میں سوالاکھ ڈاکٹر ، ڈھائی لاکھ پیرا میڈیکل کے عہدے شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ اسکولوںاور کالجوںمیں اساتذہ کے ۴۰؍فیصد عہدے خالی ہیں ۔ تیجسوی یادو نے اس اسمبلی انتخاب میں ۱۰؍لاکھ نوکری دینے کی بات کہی ہے جس پر مخالف پارٹیوں کارد عمل بھی جاری ہے ۔ کانگریس اور بی جے پی نے بھی روزگار کو اپنے انتخابی منشور میں شامل کیاہے ۔ کانگریس کا کہناہے کہ نتیش حکومت میں صحت عامہ خود وینٹی لیٹر پر پہنچ چکا ہے ۔ ریاست میں ۶۰؍ فیصد ڈاکٹرس اور ۷۱ ؍فیصد نرس کی کمی ہے ۔اگر ان سبھی عہدوں کو پر کر دیاجائے تو بہار کی اقتصادی حالت بھی بہتر ہوجائے گی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK