Inquilab Logo

کیٖف میں یوکرینی فوج کو بڑی کامیابی، مقبوضہ علاقہ واپس لے لیا

Updated: March 23, 2022, 8:37 AM IST | Kiev

ماریوپول کیلئے لڑائی میں شدت، ایک لاکھ عام شہری یہاں سے جان بچاکر باہر نکلنا چاہتے ہیں مگر انہیں  موقع نہیں دیا جارہا، زیلنسکی نے پوتن سے بات چیت کا مطالبہ کیا

A Ukrainian citizen inspects a building destroyed in a Russian attack in Kharkiv. (AP / PTI)
یوکرین کے شہری خارکیف میں روسی حملے میں تباہ ہونےو الی ایک عمارت کا جائزہ لیتے ہوئے۔ (اے پی / پی ٹی آئی)

۷؍ دنوں سے جاری لڑائی میں منگل کو یوکرین نے روس  کے خلاف ایک بڑی کامیابی حاصل کی اور دارالحکومت کیف کے مضافاتی علاقے  ماکاریف کو روسی قبضے سے آزاد کرالیا۔اس کے ساتھ ہی ملک کے بندر گاہی شہر ماریوپول کیلئے لڑائی شدت اختیار کرگئی ہے۔ یوکرین کا الزام ہے کہ یہاں ایک لاکھ سے زائد افراد پھنسے ہوئے ہیں جو بحفاظت نکلنا چاہتے ہیں مگر روس انہیں راہداری نہیں دے رہاہے۔ 
 سی این این  نے اپنی ایک  رپورٹ میں بتایایا ہے کہ ماکاریف  سے روسی فوج کو نکالنے کے بعد یہاں پر یوکرین کا قومی پرچم دوبارہ لہرا دیا گیا۔یوکرائنی فوج کے جنرل اسٹاف نے کہا کہ ’’جوابی کارروائی کے بعد روسی فوج کو سرحد سے بھگا دیا گیا اور  اس کا سہرا ہمارے سیکوریٹی اہلکاروں کو جاتا ہے کہ ان کی بہادری کی وجہ سے ماکاریف میں دوبارہ یوکرین کا قومی پرچم بلند کیا گیا۔‘‘
 یوکرین کے دارالحکومت کیف سے۳۰؍  میل مغرب میں واقع شہر کو روسی فضائی حملوں سے بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔سی این این نے ملک کے صدر ولودومیر زیلینسکی کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں سلامتی کی ضمانتوں سے متعلق کسی بھی آئینی تبدیلی کا فیصلہ ریفرنڈم کے ذریعے کرنا ہوگا۔
  زیلینسکی نے ایک مقامی میڈیا تنظیم کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا یہ ایک طویل عمل ہے جس کا فیصلہ پارلیمنٹ اور یوکرین کے عوام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں نے  مذاکرات کے دوران بات چیت کرنے والوں کو سمجھایا کہ جب تبدیلیوں کی بات آتی ہے اور یہ تبدیلیاں تاریخی اہمیت کی حامل ہوں اور اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے تو پھر ہمیں رائے شماری کرانی پڑے گی۔
  اس بیچ روسی فوج نے یوکرین کے ماریوپول پر بمباری تیز کردی ہے۔ روس یوکرین پر ماریوپول میں ہتھیار ڈالنے پر مجبور کررہا ہے تاہم یوکرین  نے اس سے صاف انکار کردیاہے۔ دریں اثنا، یوکرین کے علاقے زپورزازیا کے گورنر نے روسی فوج پر شہریوں کو لے جانے والی بسوں پر حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے، جس میں ۴؍بچے زخمی ہوئے۔
 دوسری جانب روسی فوج نے یوکرین پر حملے تیز کر دیئے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ۲۴؍ گھنٹوں میں۳۰۰؍ سے زیادہ طیارے اڑائے ہیں۔ کیف نے آسمانوں میں روسی برتری کو کمزور کرنے کے لیے اپنی فضائی مہمات میں بھی اضافہ کیا ہے۔
کیف کے میئر نے بتایا کہ وہ شہر میں طویل کرفیو نافذ کریں گے کیونکہ حکام کو روسی افواج کی جانب سے مزید گولہ باری کی توقع ہے۔
 دریں اثنا، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے    یوکرین میں جنگ کو ختم کرنے کیلئے ولادیمیر پوتن کے ساتھ’’کسی بھی شکل میں‘‘ ملاقات کی ضرورت پر زور دیا۔ قوم سے اپنے خطاب میں زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین امن میں دلچسپی رکھتا ہے اور روس کے ساتھ جاری بات چیت ضروری ہے۔

ukraine Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK