بہو نے۲۰۲۱ء میں جہیز کا مقدمہ عائد کیاتھا، فیصلہ سے ایک ماہ قبل خسر حادثہ کی وجہ سے چلنے سے معذور ہوگیا، اطلاع ملنے پر جج نے باہر آکر کیس کافیصلہ سنایا
EPAPER
Updated: May 02, 2025, 11:21 PM IST | Hyderabad
بہو نے۲۰۲۱ء میں جہیز کا مقدمہ عائد کیاتھا، فیصلہ سے ایک ماہ قبل خسر حادثہ کی وجہ سے چلنے سے معذور ہوگیا، اطلاع ملنے پر جج نے باہر آکر کیس کافیصلہ سنایا
تلنگانہ کے نظام آباد ضلع کے بودھن قصبہ میں ایک معمرجوڑے کے مقدمے کا فیصلہ روڈ پر آکر سنانے کی وجہ سے ایڈیشنل جونیئر سو ِل جج ایسام پیلّی سائی شیوا کی چہار جانب پزیرائی ہورہی ہے ساتھ ملک کے عدالتی نظام کے انفرااسٹرکچر پر سوال بھی اٹھ رہے ہیں۔ یہ معاملہ ۳۰؍ اپریل کو ’نیو انڈین ایکسپریس‘ میں شائع ہونےولی ایک تصویر سے سامنے آیا جس میں معمر شخص آٹو رکشہ میں بیٹھا ہواہے ا ور بوڑھی خاتون آٹو کے باہر کھڑی ہےا ورجج فیصلے پر دستخط کررہاہے۔ مقدمے کی تفصیل ’بار اینڈ بنچ ‘ نے فراہم کی ہے۔ ا س کے مطابق معمر جوڑا کنٹاپو سیّما اور کنٹاپو ناڈپی کنگارام کے خلاف ۲۰۲۱ء میں جہیز سے متعلق ظلم کا الزام عائد کرکے سیکشن ۴۹۸؍ اے کے تحت کیس درج ہوا تھا۔ دسمبر ۲۰۲۱ء میں چارج شیٹ فائل ہوئی اور بودھن کے کورٹ کامپلکس میں ان کےخلاف مقدمہ شروع ہوا ۔ ۳۰؍ سماعتوں کےبعد ۲۲؍ اپریل ۲۰۲۵ء کو اس پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیاتھا۔ اتفاق سے ایک ماہ قبل ہی کورٹ کو آگاہ کیاگیا کہ مذکورہ جوڑہ کو سڑک حادثہ پیش آیا ہے اور وہ چلنے سے معذور ہوگئے ہیں۔ ان کی حالت دیکھتے ہوئے ۳۰؍ اپریل کو جج خود ان کے پاس پہنچے اوراپنافیصلہ سنایا۔اس معمر جوڑے کے خلاف ان کی بہو کے ذریعہ داخل کیاگیا مقدمہ جھوٹ پر مبنی نکلا اوراس بنیاد پر انہیں بری کردیاگیا۔ جج سیوا کی اس معاملے میں پزیرائی ہورہی ہے۔انہوںنے قانون کی تعلیم حیدرآباد کے مہاتما گاندھی لاء کالج سے حاصل کی اور ۲۰۲۳ء میں سول جج کا امتحان پاس کیا۔