Inquilab Logo

برج بھوشن کے معاملے میں بی جے پی پر پارٹی کےباہر اور اندر دونوں جگہ سے دبائو

Updated: June 03, 2023, 10:36 AM IST | New Delhi

پرینکا گاندھی نے مودی سے پوچھا ’برج بھوشن کو گرفتار کیوں نہیں کیا جا رہا ہے ؟‘ اکھلیش یادو نے اس معاملے کو ملک کی بدنامی قرار دیا جبکہ پریتم منڈنے بھی سوال اٹھائے

Priyanka Gandhi with protesting women wrestlers (file photo)
پرینکا گاندھی احتجاج کرنے والی خاتون پہلوانوں کے ساتھ ( فائل فوٹو)

کشتی فیڈریشن کے سربراہ برج بھوشن کی گرفتاری کے تعلق سے بی جے پی پر چوطرفہ دبائو بڑھتا جا رہا ہے۔ اپوزیشن کے علاوہ اب پارٹی کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی جو اس سے قبل کئی بار برج بھوشن کی گرفتاری کا مطالبہ کر چکی ہیں، جمعہ کو ایک بار پھر نریندر مودی کو اس تعلق سے  نشانہ بناتی ہوئی دکھائی دیں۔ 
 پرینکا نے کشتی فیڈریشن کے صدرکے خلاف الزامات کے تعلق  ایک خبر کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی سے پوچھا ہے کہ ملزم کو کیوں تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی ہے؟پرینکا گاندھی نے اس تعلق سے ایک ٹویٹ کیا اور   وزیر اعظم سے سیدھا سوال پوچھا ’’نریندر مودی جی ان سنگین الزامات کو پڑھیں اور ملک کو بتائیں کہ ملزموں کے خلاف اب تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟‘‘
 اس کے ساتھ انہوں نے اس بارے میں ایک انگریزی روزنامے میں  شائع کردہ ایک تفصیلی خبر بھی پوسٹ کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، جن میں چھیڑ چھاڑ کے کم از کم ۱۰؍ کیس کا تفصیل سے ذکر ہے۔ خبر میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ کم از کم دو ایسے کیس ہیں جن میں خواتین کھلاڑیوں کو پروموٹ کرنے کے عوض  غیر اخلاقی مطالبہ کیا گیا ہے۔پرینکا نے لکھا ہے ’’  ملک کےوزیر اعظم مسلسل اس شخص کو بچا رہے ہیں۔ قوم کے   وزیر برائے بہبود خواتین و اطفال اس شخص کے معاملے پر خاموش ہیں۔   قوم کے وزیر برائے کھیل نے اس شخص کے  معاملے پر آنکھیں موند رکھی ہیں۔  جبکہ دہلی پولیس اس شخص کے خلاف کارروائی میں مسلسل تاخیر کر رہی ہے۔  آخر اس شخص کو حکومت اور بی جے پی کیوں بچا رہی ہے؟ کیا اس کا کوئی جواب ہے؟  یاد رہے کہ پرینکا گاندھی خاتون پہلوانوں سے متعدد مرتبہ ملاقات کر چکی ہیں۔ 
 عالمی سطح پر بدنامی کا باعث 
  ادھر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی کی جانب سے خواتین پہلوانوں کی  کھلے عام بے عزتی کی وجہ سے عالمی سطح پر ملک کی شبیہ کو نقصان پہنچا  ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی کی جاگیردارانہ ذہنیت کا واضح اشارہ ہے، جو دنیا میں جمہوری ہندوستان کی شبیہ پر داغ ہے۔ انہوں نے کہا کہ استحصال، ہراساں کرنے اور اختلاف کرنے والی آوازوں کو زبردستی خاموش کروانے کی خبرین بین الاقوامی سطح پر شائع ہو رہی ہیں اور عالمی برادری کے سامنے ہندوستان کا نام خراب کر رہی ہیں۔ بی جے پی بنیادی طور پر ایک جاگیردارانہ ذہنیت کو پروان چڑھاتی ہے، جہاں نہ خواتین اور نہ ہی عام آدمی کا احترام کیا جاتا ہے۔ 
 بی جے پی رکن پارلیمان بھی میدان میں
  بی جے پی کی خاتون رکن پارلیمان پریتم منڈے نے بھی اب خاتون پہلوانوں کی حمایت میں منہ کھولا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ’’ میں ایک رکن پارلیمان کی حیثیت سے نہیں ایک خاتون کی حیثیت سے یہ بات کہہ رہی ہوں کہ اگر کسی خاتون کی طرف سے ایسی شکایت آتی ہے تو اسے سنا جانا چاہئے۔ ان کی بات غلط ہے یا صحیح یہ افسران جانچ کے بعد طے کریں گے ۔‘‘ پریتم نے کہا ’’لیکن اگر ان کی بات نہیں سنی جاتی ہے تو جمہوریت میں اس کا خیر مقدم نہیں کیا جا سکتا۔ ‘‘ یاد رہے کہ پریتم منڈے ، آنجہانی گوپی ناتھ منڈے کی بیٹی اور پنکجا منڈے کی بہن ہیں۔ پنکجا خود بھی ایک رو ز قبل بی جے پی کے خلاف بیان دے چکی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK