انڈیگو اور ٹاٹا گروپ کا گھریلو فضائی راستوں پر۸۱؍فیصد سے زیادہ مارکیٹ شیئر ہے، باقی۱۹؍ فیصدمیں سے تقریباً۱۵؍فیصد حصہ ۲؍ کمپنیوں کے پاس ہے
EPAPER
Updated: May 23, 2023, 11:13 AM IST | New Delhi
انڈیگو اور ٹاٹا گروپ کا گھریلو فضائی راستوں پر۸۱؍فیصد سے زیادہ مارکیٹ شیئر ہے، باقی۱۹؍ فیصدمیں سے تقریباً۱۵؍فیصد حصہ ۲؍ کمپنیوں کے پاس ہے
ملک میں ایوی ایشن سروسیز کا کاروبار بڑھ رہا ہے لیکن کمپنیوں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ انڈیگو اور ٹاٹا گروپ کا گھریلو فضائی راستوں پر۸۱؍فیصد سے زیادہ مارکیٹ شیئر ہے۔ باقی۱۹؍ فیصدمیں سے تقریباً۱۵؍فیصد حصہ دو کمپنیوں کے پاس ہے۔ ان میں سے ایک گوفرسٹ نے کام کرنا بند کر دیا ہے اور اسپائس جیٹ کی حالت بھی ٹھیک نہیں ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ملکی ہوا بازی کے شعبے پرصرف دو کمپنیاں یا گروپ پر حاوی ہوں گے۔
کہنے کو تو ملک میں۱۵؍ ایئرلائن کمپنیاں ہیں لیکن صرف۷؍ آپریشنل ہیں۔ ان میں سے دوگو فرسٹ اور اسپائس جیٹ خراب مالی حالت میں ہیں اور دو ایئر انڈیا اور وستارا ضم ہونے والے ہیں۔ہیڈ آف ریسرچ، ایل کے پی سیکوریٹیز، ایس رنگناتھن کے مطابق’’ہوابازی کے مارکیٹ میں دوکمپنیوں کی بالادستی کی صورتحال واضح طور پر نظر آ رہی ہے۔ جیٹ ایئرویز کے لیے آپریشن شروع کرنا ممکن نہیں لگتا۔آکاسا آپریٹ تو کررہی ہے لیکن برائے نام ہے ۔ کمپنی کے پاس۰ء۵؍فیصد مارکیٹ شیئر بھی نہیں ہے۔واضح رہے کہ۳۰؍ اپریل کو شہری ہوابازی کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے بتایا تھا کہ۲۹۷۸؍ پروازوں میں ریکارڈ۴۵۶۰۸۲؍مسافروں نے اڑان بھری۔ دو دن بعد۳؍ مئی کوگوفرسٹ نے آپریشن روک دیا۔
گو فرسٹ ایئر لائن کا خسارہ ڈھائی گنا سے زیادہ بڑھ گیا
کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق، اسے مالی سال۲۱-۲۰۲۰ء میں ۱۳۴۶ء۷۲؍کروڑ روپے کانقصان ہوا۔ یہ ۲۲-۲۰۲۱ء میں بڑھ کر۱۸۰۷ء۸؍ کروڑ روپے ہو گیا۔ اس سال اپریل تک گوفرسٹ پر۱۱۴۶۳؍کروڑ روپے کا کل قرض ہے اورکمپنی فی الحال خسارہ میں ہے۔
انڈیگو-ٹاٹا گروپ دونوں گروپوں کی بیلنس شیٹ اچھی ہے
ایوی ایشن کنسلٹنٹ ہرش وردھن نے کہا کہ۲۰۰۸ء سے زیادہ تر ہندوستانی ایئر لائنز خسارے میں ہیں۔ جیٹ ایئرویز، کنگ فشر جیسی کمپنیاں بند ہو گئیں۔ کچھ بیچ دی گئیں۔ تاہم، انڈیگو نے توسیع جاری رکھی۔ ٹاٹا گروپ بھی اسی راستے پر ہے۔ دونوں کے پاس مضبوط بیلنس شیٹ ہیں۔
مارچ کے مقابلے اپریل میں گھریلو مسافروں میں اضافہ
ایوی ایشن ریگولیٹر ڈی جی سی اے کے اعداد و شمار کے مطابق، اپریل میں گھریلو فضائی ٹریفک میں۱۵؍ فیصد اضافہ ہوا۔ گزشتہ ماہ روزانہ۴ء۳؍ لاکھ مسافروں نے فلائٹ سے سفر کیا۔ اس کے مقابلے میں مارچ میں ختم ہونے والے مالی سال۲۳-۲۰۲۲ء میں روزانہ اوسطاً۳ء۷۳؍ لاکھ لوگوں نے پروازیں کیں۔