ڈمپنگ سے ملکی صنعت کو نقصان پہنچنے کا خطرہ۔ حکومت نے غیر ملکی اسٹیل پر۵۵ء۱۲۱؍ ڈالر فی ٹن ڈیوٹی عائد کردی۔
EPAPER
Updated: November 13, 2025, 10:05 PM IST | New Delhi
ڈمپنگ سے ملکی صنعت کو نقصان پہنچنے کا خطرہ۔ حکومت نے غیر ملکی اسٹیل پر۵۵ء۱۲۱؍ ڈالر فی ٹن ڈیوٹی عائد کردی۔
ہندوستانی حکومت نے ویتنام سے درآمد کئے جانے والے مخصوص قسم کے اسٹیل پر ۵؍ سال کے لیے اضافی ٹیکس (اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی) لگا دیا ہے۔ حکومت نے یہ فیصلہ ہندوستانی اسٹیل کمپنیوں کو بیرون ملک سے سستے اسٹیل کی آمد سے نقصان پہنچنے سے روکنے کے لیے کیا ہے۔ وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق ڈی جی ٹی آر نے۱۳؍ اگست کی اپنی رپورٹ میں پایا کہ ویتنام سے درآمد کردہ اسٹیل معمول سے کم قیمتوں پر فروخت ہو رہا ہے۔ اس سے ہندوستانی صنعت کو نقصان ہو رہا تھا اور مستقبل میں مزید نقصانات کا خطرہ تھا۔
کون سی کمپنیاں ڈیوٹی کے تابع ہوں گی اور کون سی مستثنیٰ ہوں گی؟
حکومت نے کہا ہے کہ ویتنام میں ہوا پھٹ ڈنگ کواٹ اسٹیل جے ایس سی کو یہ ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی تاہم، دیگر تمام ویتنامی کمپنیوں اور برآمد کنندگان کو فی ٹن۵۵ء۱۲۱؍ڈالرس ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ یہ ٹیکس ان کمپنیوں پر بھی لاگو ہوگا جو ویتنام سے سامان درآمد کرتی ہیں، چاہے وہ ویت نامی ہی کیوں نہ ہوں۔
کس قسم کی اسٹیل مصنوعات ڈیوٹی کے تابع ہوں گی؟
یہ ٹیکس مخصوص قسم کے اسٹیل پر لاگو ہوگا جس کی موٹائی ۲۵؍ ملی میٹر اور چوڑائی ۲۱۰۰؍ ملی میٹر تک ہوگی۔ یہ اسٹیل ٹیرف کوڈس۷۲۰۸،۷۲۱۱، ۷۲۲۵؍ اور ۷۲۲۶؍ کے تحت آتے ہیں۔ یہ بات قابل غور ہے کہ یہ ٹیکس اسٹینلیس اسٹیل پر لاگو نہیں ہوگا۔ یہ اینٹی ڈمپنگ ٹیکس نوٹیفکیشن کی تاریخ سے پانچ سال کے لیے لاگو ہوگا۔ یہ رقم ہندوستانی روپوں میں قابل ادائیگی ہوگی اور جس دن بل آف انٹری جمع کیا جائے گا اس دن ڈالر روپے کی شرح تبادلہ کی بنیاد پر رقم کا تعین کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھئے:این ایس ای میں ٹریڈنگ اکاؤنٹس کی تعداد۲۴؍ کروڑ سے تجاوز
رِیلائنس گروپ کی دو کمپنیوں نے ای ایس او پی اسکیم کا اعلان کیا
رِیلائنس گروپ کی دو کمپنیوں، رِیلائنس انفراسٹرکچر اور رِیلائنس پاور نے ایمپلائی اسٹاک اونرشپ پلان (ای ایس او پی) کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ رِیلائنس گروپ نے اپنی ان دونوں کمپنیوں میں یہ اسکیم متعارف کروائی ہے۔ اس منصوبے سے کل ۲۵۰۰؍ ملازمین مستفید ہوں گے۔ گروپ کے شیئر ہولڈرز نے۳؍ نومبر۲۰۲۴ء کو اس ای ایس او پی اسکیم کو منظوری دی تھی۔ زیادہ تر ملازمین ۱۰؍روپے کے اساسی (فیس ویلیو) پر شیئر خرید سکیں گے۔ رِیلائنس گروپ کی تمام کمپنیوں کو ملا کر اس کے ۵۰؍ لاکھ سے زائد شیئر ہولڈرز ہیں۔ گروپ میں ۲۸؍ ہزار سے زیادہ ملازمین کام کر رہے ہیں جو لاکھوں صارفین کو خدمات فراہم کرتے ہیں۔