Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہندوستان سفارتی جنگ کیلئے بھی تیار

Updated: May 16, 2025, 11:00 PM IST | New Delhi

پاکستان کو بے نقاب کرنے کیلئے حکومت کئی آل پارٹی وفد الگ الگ ملکوں میں بھیجے گی، ۳۰؍ سے زائد اراکین پارلیمان کی شمولیت متوقع

Congress has announced its participation in an all-party delegation to clarify India`s narrative abroad. (File photo)
کانگریس نے بیرون ملک ہندوستان کے بیانیہ کو واضح کرنے کیلئے آل پارٹی وفد میں شمولیت کااعلان کیا ہے۔ (فائل فوٹو)

 ’آپریشن سیندور‘ کی کامیابی کے بعد حکومت ہند نے سفارتی محاذ پر بھی پاکستان کو پٹخنی دینےکافیصلہ کیا ہے۔  پاکستان کی سرزمین سے ہندوستان  میں ہونے والی   دہشت گردی  سے عالمی برادری کو آگاہ کرنےا وراسلام آباد کو بے نقاب کرنےکیلئے مرکزی حکومت نے کئی کل جماعتی وفد دنیا بھر میں بھیجنے کافیصلہ کیا ہے۔  ابھی یہ واضح نہیں  ہے کہ کل کتنے وفد کن کن ممالک کا دورہ کریں گے تاہم ذرائع کے مطابق حکومت  مختلف پارٹیوں کے  ۳۰؍ سے زائد  اراکین  پارلیمان کی خدمات حاصل کریگی۔ 
آئندہ ہفتے سے وفود کی روانگی متوقع
 حکومت نے یہ فیصلہ آپریشن سیندو ر کے تناظر میں ہندوستان کے بیانیہ کوتقویت پہنچانے اور پاکستان کے ذریعہ مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی رنگ دینے کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کیلئے کیا ہے۔  وزارت  برائے  امور خارجہ کے تعاون سے    وفود کی روانگی کا سلسلہ آئندہ ہفتے سے شروع ہونے کی توقع ہے۔  یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستانی حکومت کشمیر اور سرحد پار سے  دہشت گردی جیسے  سیکوریٹی کےحساس معاملے پر قومی موقف کو فروغ دینے کیلئے اراکین پارلیمنٹ کے کثیر الجماعتی وفد کو  استعمال کر رہی ہے۔ 
کن لیڈروں کی شرکت متوقع ہے؟
  حالانکہ ابھی  وفود کی تیاریوں سے متعلق کوئی تفصیل عام نہیں کی گئی ہے تاہم ذرائع کے حوالے سے ملنےوالی اطلاعات کے مطابق  جن اراکین پارلیمان کو مذکورہ وفود میں شامل کیا جاسکتاہے ان میں کانگریس سے ششی تھرور، منیش تیواری، سلمان خورشید اور امرسنگھ کے نام سرفہرست ہیں جبکہ بی جےپی انوراگ ٹھاکر، اپراجِتا سارنگی اور سامک بھٹا چاریہ کو وفد کا حصہ بناسکتی ہے۔ 
اسد الدین اویسی کی شمولیت یقینی
  پہلگام حملے کے بعد پاکستان کو منہ توڑ جواب دینےوالوں میں ایم آئی ایم کے اسد الدین اویسی سر فہرست  ہیں۔  ذرائع کے مطابق علاقائی پارٹیوں  کے جن لیڈروں کو وفد کا حصہ بنایا جائےگا ان میں اویسی کا نام سب سے اوپرہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK