Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہند- پاک جنگ بندی کا دُنیا بھرمیں خیر مقدم، سفارتکاری پر زور

Updated: May 11, 2025, 2:26 PM IST | Washington

ٹکراؤ کے خاتمے میں اہم رول ادا کرنے پر امریکہ نے اپنی پیٹھ تھپتھپائی، ٹرمپ کو ’’پریسیڈنٹ آف پیس‘‘قراردیا، یورپی یونین نے جنگ بندی کے احترام کی وکالت کی۔

People in Pakistan breathe a sigh of relief after the ceasefire. They are distributing sweets among themselves. Photo: INN
جنگ بندی کے بعد پاکستان میں عوام نے راحت کا سانس لیا۔ وہ آپس میں  مٹھائیاں  تقسیم کررہے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

ہند پاک کشیدگی میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے فکر مندی میں  مبتلا عالمی برادری نے سنیچر کو مکمل جنگ بندی کے اعلان پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔ امریکہ جس کا دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے خاتمے میں کلیدی رول ہے، نے اپنی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ’’پریسیڈنٹ آف پیس‘‘ (امن کا صدر) قرار دیا ہے۔ د وسری یورپی یونین نے جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہےکہ طرفین اس کی مکمل پاسداری کریں۔ برطانیہ نے جنگ بندی کے اعلان کا ’’زبردست خیر مقدم‘‘ کرتے ہوئے فریقین سے اپیل کی ہے کہ وہ اسے قائم رکھیں۔ 
پاکستان کو مذاکرات کی بحالی کی امید
عالمی سفارتی کوششوں سے ہونےوالی جنگ بندی کے بعد پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہندوستان کے ساتھ بات چیت کی امید ظاہر کی ہے۔ انہوں   نے جیو نیوز کو بتایا کہ ’’اگر وہ (ہندوستان ) رُکتے ہیں تو ہم بھی رُکے رہیں گے۔ ہم تباہی اور دولت کا ضیاع نہیں چاہتے۔ آپ جانتے ہیں کہ دونوں کی معیشتیں مختلف ہیں، لیکن ہم عام طور پر کسی ملک کی بالادستی کے بغیر امن چاہتے ہیں۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ میری حالیہ بات چیت بہت مثبت رہی ہے اور مجھے یقین ہے کہ اب بات چیت کا راستہ کھلے گا۔ ڈار کا یہ بیان امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے وزیر خارجہ اور پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر سے بات کرنے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں کشیدگی کم کرنے اور دونوں فریقوں کے درمیان براہ راست بات چیت پر زور دیا گیا ہے۔ 
امریکہ کی دونوں ملکوں کے سربراہان سے گفتگو
جنگ بندی سے قبل ہندوستان اور پاکستان میں بڑھتی فوجی کشیدگی کوروکنے کیلئے امریکہ نے اپنی سفارتی کوششوں  کو تیز کیا اور جمعہ کو پہلی بار دونوں ملکوں سے رابطہ کرکے تحمل برتنے کی اپیل کی۔ اس کےبعد امریکہ میں  سنیچر کی صبح ہوتے ہی ٹرمپ نے دونوں  ملکوں کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے دونوں فریقوں پر کشیدگی کو کم کرنے کے طریقے تلاش کرنے پر زور دیا اور مستقبل میں تنازعات سے بچنے کیلئے تعمیری بات چیت میں امریکی مدد کی پیشکش کی۔ 
اس سے قبل روبیو نے جمعہ کو پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر اور ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے فون پر گفتگو کی ہے۔ یہ امریکی وزیر خارجہ کا پچھلے۴۸؍گھنٹوں کے دوران دونوں ملکوں کی قیادت کے ساتھ دوسرا رابطہ تھا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ وہ دونوں ملکوں کےدرمیان تناؤکم کرنےکیلئے اپنا کردار اداکرسکتے ہیں ۔ انہوں نے جنرل عاصم منیر پر فوجی تنازع کو روکنے کیلئے دباؤ ڈالا اور جے شنکر سے بات چیت میں   ثالثی کی پیشکش کی۔ اس کی اطلاع امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے دی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم دونوں فریق سے اس اپیل کا اعادہ کرتے ہیں  کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کے طریقے تلاش کریں۔ ‘‘ بروس کے مطابق روبیو نے مستقبل میں تنازعات سے بچنے کیلئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعمیری بات چیت شروع کرنے میں امریکی مدد کی پیشکش بھی کی۔ 
جی -۷؍خطہ کے استحکام کیلئے خطرہ بتایا
جی-۷؍ممالک نے بھی ہندوستان اور پاکستان سے آپس میں  بڑھتی ہوئی کشیدگی پر قابو پانے اور زیادہ سے زیادہ تحمل برتتے ہوئے گفتگو کے ذریعہ تنازع کو حل کرنے کی اپیل کی تھی۔ جنگ بندی سے چند گھنٹے قبل جی -۷؍ کے ذریعہ جاری کئے گئے بیان میں کہاگیا ہے کہ گروپ حالات پر باریکی سے نگاہ رکھ رہاہے اور فوری و دیرپا سفارتی حل کی تائید کرتا ہے۔ 
سیاسی حل کیلئے بات چیت کی میز پرآئیں : چین 
چین نے ہند-پاک کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں  کوتنازع کے حل کے لئے بات چیت کی میز پر آنے کا مشورہ دیا تھا۔ چینی وزارت خارجہ کے مطابق ’’خطےکی موجودہ صورتحال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں، پاکستان اور ہندوستان تنازع کے سیاسی حل کی جانب واپس آئیں، بات چیت سے مسائل کا حل نکالیں۔ ‘‘ 
سعودی وزیر خارجہ کی ایس جے شنکر سے گفتگو
سعودی عرب نےبھی دونوں ملکوں پر جنگ کو طول نہ دینے کا دبا ؤ ڈالتے ہوئے سنیچر کو دونوں  ملکوں سے رابطہ کیا۔ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نےجہاں  ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے فون پر گفتگو کی وہیں پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو بھی سمجھانے کی کوشش کی۔ سعودی عرب نے دونوں  ملکوں  کے ساتھ اپنے دیرینہ اور قریبی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کشیدگی کے خاتمے کی اپیل کی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے تنازع میں معصوم جانوں کے ضیاع پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK