Inquilab Logo

آج سےہندوستان کی جی-۲۰؍کی صدارت کا آغاز ہوگا

Updated: December 01, 2022, 8:55 AM IST | new Delhi

اب جبکہ ہندوستان اس اہم ذمہ داری کا بیڑا اٹھانے جا رہا ہے، میں اپنے آپ سے سوال کرتا ہوں – کیا جی۲۰؍ مزید آگے جا سکتا ہے؟ کیا ہم انداز ِ فکر میں ایک ایسی بنیادی تبدیلی لانے کے معاملے میں محرک ثابت ہو سکتے ہیں جو مکمل بنی نوع انسانیت کیلئے مفید ثابت ہو؟میرا یقین ہے کہ ہم ایسا کر سکتے ہیں

Prime Minister   Narendra Modi
وزیراعظم نریندر مودی

اقتصادی استحکام کو یقینی بنانے، بین الاقوامی ٹیکسیشن کے نظام کو معقول تر بنانے، ممالک پر عائد قرض کے بوجھ سے انہیں راحت بہم پہنچانے کے معاملے میں   سابقہ جی ۲۰؍ کی ۱۷؍صدارتوں نے متعدد دیگر نتائج کے علاوہ اہم نتائج بہم پہنچائے۔ ہم ان حصولیابیوں سے فوائد حاصل کریں گے اور ان کو مزید جلا بخشیں گے۔ تاہم، اب جبکہ بھارت اس اہم ذمہ داری کا بیڑا اٹھانے جا رہا ہے، میں اپنے آپ سے سوال کرتا ہوں – کیا جی ۲۰؍مزید آگے جا سکتا ہے؟ کیا ہم اندازِ فکر میں ایک بنیادی تغیر لانے کے معاملے میں محرک ثابت ہو سکتے ہیں جو مکمل بنی نوع انسانیت کے  لئے مفید ثابت ہو؟میرا یقین ہے کہ ہم ایسا کر سکتے ہیں۔ہمارے انداز فکر ہمارے گردو پیش کی صورتحال سے نشو و نما حاصل کرتے ہیں۔ تمام تر تاریخوں پر نظر ڈالنے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ہم محدود وسائل کے لئے نبرد آزما رہے ہیں ۔ مناقشے اورمسابقت، نظریات، فلسفوں اور شناختوں کے مابین – اصول کی شکل اختیار کر گئے تھے۔ 
 بدقسمتی سے، ہم آج بھی صفر نتیجہ کے حامل اندازِ فکر کے اسیر ہیں۔  یہ بات اس وقت مشاہدہ میں آتی ہے جب ممالک سرزمین یا وسائل کے  لئے جنگ  پر آمادہ نظر آتے ہیں۔ ہم اس کا مشاہدہ اس وقت بھی کرتے ہیں جب لازمی اشیاء کی رسد  اسلحے کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ ہم اس کا مشاہدہ اس وقت کرتے ہیں جب چند لوگ اس کی ذخیرہ اندوزی کر لیتے ہیں اور وہ بھی ان حالات میں جب اربوں افراد خطرات سے گھرے ہوئے ہوں۔ کچھ لوگ یہ دلیل دے سکتے ہیں کہ نزاع اور طمع انسانی فطرت میں شامل ہیں۔ میں اس سے اتفاق نہیں کرتا ہوں۔ اگر سارے انسان مفاد پرست ہوتے تو پھر اس صورت میں ان متعدد روحانی روایات کی دائمی موجودگی کا کیا جواز پیش کیا جائے گا جو ہم سبھی کے بنیادی طور پر ایک ہونے کی وکالت کرتے ہیں؟
 ایک ایسی روایت، جو بھارت میں بہت مقبول ہے، تمام تر ذی روح کو، یہاں تک کہ بے جان چیزوں کو بھی اُنہی پانچ بنیادی عناصر کا مرقع مانتی ہے، یعنی عناصر خمسہ زمین، پانی، آگ، ہوا اور خلاء۔ انہی پانچ عناصر کے مابین ہم آہنگی – ہمارے اندر موجود ہے اور ہماری طبیعاتی ، سماجی اور ماحولیاتی خیروعافیت  کے لئےلازمی حیثیت رکھتی ہے۔ بھارت کی جی ۲۰؍صدارت اس آفاقی اتحاد کو فروغ دینے کیلئےکام کرے گی۔ لہٰذا ہمارا موضوع – ایک کرہ ٔ ارض ، ایک کنبہ، ایک مستقبل  ، محض ایک نعرہ نہیں ہے۔ اس میں بنی نوع انسانیت سے متعلق صورتحال میں رونما ہوئیں حالیہ تبدیلیوں کا بھی لحاظ رکھا گیا ہے ہم جس کے اجتماعی احساس و ادراک سے قاصر رہے ہیں۔
 آج، ہمارے پاس دنیا میں تمام افراد کی بنیادی ضروریات کی تکمیل کیلئے وافر پیداوار کے وسائل دستیاب ہیں۔ آج، ہمیں اپنی بقاء کے لئے نبردآزما ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارا عہد جنگ کا عہد ہو یہ ضروری نہیں ہے۔ دراصل ایسا ہونا بھی نہیں چاہئے۔آج، ہمارے سامنے سب سے بڑا مسئلہ موسمیاتی تبدیلی، دہشت گردی اور وبائی امراض ہیں۔ انہیں  ایک دوسرے کے ساتھ مل کر اور مصروف عمل ہو کر ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ خوش قسمتی سے، آج کی تکنالوجی ہمیں پوری بنی نوع انسانیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے متعین کردہ پیمانے کے مطابق مسائل کا حل نکالنے کے ذرائع فراہم کرتی ہے۔ وسیع تر ورچووَل دنیا جہاں ہم آج سکونت پذیر ہیں، اس میں ڈجیٹل تکنالوجی کی عملی افادیت ملاحظہ کی جا سکتی ہے۔ جہاں پوری بنی نوع انسانیت کا چھٹواں حصہ سکونت پذیر ہے، لسانیات، مذاہب، رسم و رواج اور عقائد کے زبردست تنوع کے ساتھ ، بھارت دنیا کیلئے ایک  چھوٹی سی کائنات کی حیثیت رکھتا ہے۔ 
 اجتماعی فیصلہ کرنے کی قدیم ترین روایات کے ساتھ،  بھارت جمہوریت کے بنیادی ڈی این اے میں اپنا تعاون فراہم کرتا ہے۔ مادرِ جمہوریت  کے طور پر بھارت کا قومی اتفاق رائے صرف احکامات کے ذریعہ وضع نہیں کیا جاتابلکہ کروڑوں آزاد آوازیں مل کر ایک ہم آہنگی کی حامل موسیقی کی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔

 

G 20 Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK