Inquilab Logo

انڈیا اتحاد کی گوگل اور فیس بک سے انتخابات کے دوران غیر جانبدار رہنے کی اپیل

Updated: October 15, 2023, 9:51 AM IST | Agency | New Delhi

اپوزیشن اتحاد نے واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے فیس بک اور یوٹیوب پرنفرت انگیز ی کو فروغ دینے کا الزام لگایا۔

Mallikarjun Kharge has shared the letter. Photo: INN
ملکارجن کھرگے نےخط شیئرکیا ہے۔ تصویر:آئی این این

پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے بعد سےکانگریس کی قیادت میں اپوزیشن اتحاد’انڈیا‘سوشل میڈیا پر مشمولا ت کے حوالے سے بھی متحرک ومحتاط ہوگیاہے۔ یہی وجہ ہےکہ اس نے میٹا (فیس بک) اورگوگل کے سی ای اوز کو خط لکھ کر دونوں پلیٹ فارم کوانتخابات کے دوران غیر جانبدار رہنے کی درخواست کی ہے۔ ’انڈیا‘ نےواشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئےفیس بک کے سی ای اومارک زکربرگ اور گوگل کے سی ای اوسندر پچائی کو خط لکھ کرملک میں فرقہ وارانہ نفرت کو فروغ دینے میں ان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو ذمہ دار قراردیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اس خط کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ’ انڈیا‘ اتحاد میں شامل پارٹیوں نے فیس بک پر فرقہ وارانہ نفرت کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا ہے۔اس کےساتھ ہی انڈیا اتحاد نے ان دونوں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے انتخابات کے درمیان غیر جانبدار رہنے کی گزارش بھی کی ہے۔ اپوزیشن اتحاد نےخط کے ساتھ واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ منسلک کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعہ ملک میں نفرت کو فروغ دیا گیا ہے۔ اپوزیشن نے مارک زکربرگ کے نام تحریر کردہ خط میں اس بات پر زور دیا ہے کہ انڈیا اتحاد میں ۲۸؍ سیاسی پارٹیاں شامل ہیں ۔ ان پارٹیوں کی۱۱؍ ریاستوں میں حکومت ہے جو مجموعی ہندوستانی رائے دہندگان میں نصف کی نمائندگی کرتے ہیں ۔کانگریس صدر کھرگے نے واشنگٹن پوسٹ کی اس تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیا ہے جس میں بتایا گیاتھا کہ بی جے پی اراکین اور حامیوں کے ذریعے فرقہ وارانہ نفرت کو فروغ دینے میں وہاٹس ایپ اور فیس بک کس طرح معاون ثابت ہوئے تھے۔انہوں نے ’’ہندوستان کے دباؤ میں فیس بک نے تشہیر اور نفرت پھیلانے والی تقریر کو پنپنے دیا‘ اس عنوان سے ایک دیگر مضمون کا بھی حوالہ دیا جس میں مرکزی حکومت اور فیس بک انڈیا کے افسران کے درمیان ساز باز کا انکشاف کیاگیا تھا۔ خط میں ان سوشل میڈیا سائٹس سے کہا گیا ہے کہ انتخابات کے دوران وہ بالخصوص غیر جانبدار رہیں ۔گوگل کےسی ای اوسندر پچائی کو لکھے گئے خط میں بھی اپوزیشن اتحاد نے واشنگٹن پوسٹ کےمضمون کا حوالہ دیا جس میں بتایا گیا تھا کہ یوٹیوب نے ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف ایک اشتعال انگیزتقریر نشر کرنے والے یوٹیوبر کو ایوارڈ دیا تھا۔ خط میں یو ٹیوب پر بھی اشتعال اور نفرت انگیز ی کو فروغ دینے کا الزام لگایا گیا اور اپیل کی گئی ہے کہ یہ پلیٹ فارم یقینی بنائیں کہ ان کا استعمال سماج میں نفرت پھیلانے کیلئے نہ ہو۔ خط میں یوٹیوب پر برسراقتدار پارٹی کے لیڈران کے مشمولات کو فروغ دینےاور اپوزیشن لیڈران کے مشمولات کو دبانے کا الزام بھی عائد کیاگیا ہے۔ خط میں لکھا گیا ہےکہ یہ ساز باز ہندوستانی جمہوریت میں مداخلت کے مترادف ہے جسے انڈیا اتحاد معمولی نہیں سمجھے گا۔اس خط پر انڈیا اتحاد کے واسطے سے کانگریس کے جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے دستخط کئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK