Inquilab Logo

امریکہ میں نوکریاں گنوانے والے ہندوستانی مصیبت میں

Updated: January 24, 2023, 12:04 PM IST | washington

گوگل، فیس بک اور مائیکروسافٹ جیسی کمپنیوں نے مجموعی طور پر ۲؍ لاکھ افراد کو کام سے نکالاہے جن میں تقریباً ۴۰؍ فیصد ہندوستانی ہیں،انہیں دوسری نوکری نہ ملی تو واپس آنا ہوگا

Indian workers are forced to find other jobs while working; (file photo)
ہندوستانی ملازمین کو کام کرتے ہوئے دوسری نوکری تلاش کرنی پڑ رہی ہے ;( فائل فوٹو)

 امریکہ میں ہزاروں ہندوستانی اپنی نوکریاں گنوانے کے بعد مصیبتوں کاسامنا کر رہے ہیں۔ ان میں بیشتر  انفارمیشن ٹیکنالوجی( آئی ٹی)  سے تعلق رکھتے ہیں ۔ یاد رہے کہ گوگل، فیس بک اورمائیکروسافٹ جیسی کمپنیوں نے بڑے پیمانے پر  اپنے ملازمین کی تعداد میں تخفیف کی ہے۔  دی واشنگٹن پوسٹ کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں آئی ٹی سیکٹر میں تقریباً ۲؍ لاکھ  پیشہ ور ماہرین کو نکالا گیا ہے جن میں ۳۰؍ سے ۴۰؍ فیصد تعداد  ہندوستانیوں کی ہے۔ 
 ایچ ون بی ,ایل ون بی ویزا والوں کی پریشانی
  عام طور پرامریکہ میں  جن ماہرین کو کوئی کمپنی اپنے یہاں ملازمت کی پیش کش کرتی ہے انہیں ایچ ون  بی ویز دیا جاتا ہے۔  اس کا قانون یہ ہے کہ اگر کمپنی نے آپ کو ملازمت  سے نکال دیا تو آپ کو ۶۰؍ دنوں کے اندر کوئی اور ملازمت تلاش کرنے کی  مہلت ہوگی۔ اگر ان ۶۰؍ دنوں میں ایسا نہیں ہو سکاتو آپ کو اپنے وطن واپس جانا ہوتا ہے۔ جبکہ ایل ون بی ویزہ ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جو کسی مخصوص پروجیکٹ پر کام کرنے کیلئے آتے ہیں۔  اور اس پروجیکٹ کے پورا ہونے پر واپس چلے جاتے ہیں۔ یہاں کئی ایسی خواتین ہیں جنہوں نے اپنے بچوں کو امریکہ ہی میں اسکول میں داخل کیا ہے۔ اگر انہیں واپس جانا ہوا تو بچوں کی پڑھائی میں خلل ہوگا۔ جبکہ بعض ایسے لوگ بھی ہیں جو کئی سال سے یہاں رہ رہے ہیں اور انہوں نے پراپرٹی بھی خرید لی ہے۔ انہیں اسے بیچ کر واپس جانا ہوگا۔ ان ملازمین  نے اپیل کی ہے کہ آئی ٹی کمپنیاں اپنے ملازمین کی ویزہ کی مدت میں کچھ عرصے کیلئے توسیع کریں۔ کیونکہ اس وقت اتنے کم وقت میں دوسری ملازمت کا ملنا دشوار ہے۔ 
  واٹس ایپ گروپ کے ذریعے ایک دوسرے کی مدد
  وہ ہندوستانی ملازمین جن کی نوکریاں چلی گئی ہیں۔  وہ ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں ۔ ایک دوسرے کی خبر لینے اور باخبر رکھنے کیلئے انہوں نے واٹس ایپ گروپ بنا لئے ہیں۔  ایسے ہی ایک گروپ میں ۸۰۰؍ افراد شامل ہیں جو  ایک دوسرے کو اس بات کی اطلاع فراہم کرتے ہیں کہ کس کمپنی میں کون سی اسامی خالی ہے اور اس کیلئے انہیں کیا کرنا ہوگا۔   اچانک آنے والی اس مصیبت میں ہم وطن ہی ایک دوسرے کا سہارا ہیں۔ 
   ایک خاتون  آئی ٹی پروفیشنل نے ۳؍ ماہ قبل ہی امریکہ میں ملازمت اختیار کی تھی لیکن اب ان سے کہہ دیا گیا ہے کہ ۲۰؍ مارچ ان کی ملازمت کا آخری دن ہوگا تب تک وہ دوسری ملازمت تلاش کر لیں یا واپس چلی جائیں۔ جبکہ ایک اور خاتون جن کا بیٹا امریکہ میں ہائی اسکول پاس کرکے کالج میں داخلے کی تیاری کر رہا ہے ان سے بھی کہہ دیا گیا ہے کہ وہ ۱۸؍ مارچ تک  اپنا کوئی اور انتظام کرلیں۔ ان کے واپس ہندوستان آنے سے بیٹے کی پڑھائی متاثر ہوگی۔  یاد رہے کہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک جانے ہی کیلئے خاصی مشقت اور مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر وہاں سے اچانک واپس کر دیا جائے تو  یہاں ان ملازمین کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ فی الحال اس بات کے بہت کم امکان نظر آرہے ہیں آئی ٹی کمپنیاں مزید لوگوں کو اپنے یہاں کام دیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK