• Mon, 15 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

تجارتی معاہدہ کیلئے امریکہ کو ہندوستان کی’’حتمی‘‘ پیشکش

Updated: December 15, 2025, 1:49 PM IST | Agency | New Delhi

اضافی ۲۵؍ فیصد ٹیرف کو فوری طور پر ختم کرانے کی کوشش،امریکی اخروٹ، بادام، سیب اور متعدد صنعتی مصنوعات پر درآمدی ٹیکس صفر کردینے کی تجویز۔

Jamieson Greer has accepted the Indian offer in the US Senate committee. Picture: INN
جیمی سن گریئر نے امریکی سینیٹ کی کمیٹی میں ہندوستانی پیشکش کی پزیرائی کی ہے۔ تصویر: آئی این این
روسی تیل کی خریداری کی وجہ سے  ٹرمپ انتظامیہ کے  ذریعہ عائد کئے گئے ۲۵؍ فیصد اضافی ٹیرف کو ختم کرنے کیلئے واشنگٹن کو آمادہ کرنے کے مقصد سے نئی دہلی نے اپنی جانب سے ’’حتمی‘‘ پیشکش کی ہے ۔ ہندوستان نے امریکہ کے سامنے یہ شرط رکھی ہے کہ اگر وہ اضافی ۲۵؍ٹیرف کو ہٹانے کو تیار ہوتا ہے تو بدلے میں ہندوستان امریکی اخروٹ، بادام، سیب اور متعددصنعتی مصنوعات کی درآمد پر محصولات کو ’’فوری‘‘ طور پر ختم کر دے گا۔ یہ اطلاع معروف انگریزی اخبار ’دی ہندو‘ نے اپنےذرائع کے حوالے سے دی ہے۔ اس وقت امریکہ  ہندوستان سے درآمدات پر مجموعی طور پر۵۰؍ فیصد ٹیرف عائد کر رہا ہے، جس میں۲۵؍ فیصد باہمی ٹیرف اور  ۲۵؍ فیصد روسی تیل کی درآمدکی وجہ سے’’جرمانہ‘‘ کی شکل میں  عائد کیا  جارہاہے۔
 پہلے مرحلہ میں ۲۵؍ فیصد ٹیرف کا خاتمہ 
ٹیرف کے تنازع کے خاتمے کیلئے  ہندوستان اور امریکہ ’’آزادانہ تجارتی معاہدہ‘‘(ایف ٹی اے)  پر کئی مہینوں سے گفتگو کررہے ہیں اور  اطلاعات کے مطابق پہلے مرحلے کی تکمیل کے قریب ہیں۔ ہندوستان کی توجہ پہلے مرحلے میں  ۲۵؍ فیصد اضافی ٹیرف کے خاتمے پر ہے۔ اس سلسلے میں بات چیت کیلئےامریکی نائب تجارتی نمائندہ رِک سوئٹزر کی قیادت میں ایک امریکی ٹیم ۱۲؍ دسمبر تک نئی دہلی میں موجود تھی۔  مودی حکومت کے ایک عہدیدار نے، جو اس تجارتی معاہدے کی تازہ پیش رفت سے واقف  ہے، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر’ دی ہندو‘ کو بتایا ہے کہ ’’ ہندوستان نے امریکی ٹیم کونظرثانی شدہ معاہدہ پیش کیا ہے۔ یہ وہ آخری پیشکش ہے جو نئی دہلی واشنگٹن کو کر سکتا ہے۔‘‘ مذکورہ عہدیدار نے وضاحت کی کہ ’’ہندوستان کی پوری توجہ اس وقت روسی تیل کی درآمد کی وجہ سے عائد۲۵؍ فیصداضافی  ٹیرف کے خاتمے پر ہے۔  ہندوستانی  ایکسپورٹرس نے حکومت  کے ساتھ میٹنگ میں کہا ہے کہ ۲۵؍فیصد ٹیرف کے ساتھ (جو ٹرمپ نے برسراقتدار آنے کے بعد پہلے مرحلے میں عائد کیاتھا)کسی حد تک نمٹ سکتے ہیں، کیونکہ عالمی سطح پر کم ترین ٹیرف۱۹؍ فیصد ہے لیکن۵۰؍ فیصد ٹیرف تجارت کیلئے بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔‘‘
 ہندوستانی پیشکش کی سینیٹ میں  پزیرائی
۲؍دن قبل امریکی تجارتی نمائندہ جیمی سن گریئر نے امریکی سینیٹ کی کمیٹی  میں اپنی پیشی  کے دوران جہاں  اس بات کا اعتراف کیاتھا کہ’’ہندوستان کو اپنی شرطوں پر راضی  کرنا مشکل ہے‘‘ تاہم کہاتھا کہ نئی دہلی کی جانب سے جو پیشکش کی گئی ہے وہ ’’اب تک کسی بھی ملک  سے  ملنے   والی بہترین پیشکش‘ ‘ ہے۔ایک دوسرے اہلکار نے بتایا کہ  ہندوستانی ایکسپورٹر فی الحال اضافی ٹیرف کا بوجھ خود برداشت کر کے اپنی برآمدات کو اور امریکی صارفین کو سنبھالے ہوئے ہیں کیونکہ  صارفین کوکھودینے    کے بعد  دوبارہ حاصل کرنا زیادہ مہنگا ثابت ہوگا۔ البتہ اس کی وجہ سے  ان کے منافع پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔
 گینداب ٹرمپ کے پالے میں 
مذکورہ عہدیدار نے  بتایا کہ’’حکومت سے برآمد کنندگان (ایکسپورٹرس) نے نہایت سنجیدگی کے ساتھ اپیل کی ہے کہ کم از کم اضافی۲۵؍فیصد ٹیرف کا مسئلہ حل کیا جائے، اسی لئے حکومت اس پر زور دے رہی ہے۔‘‘ اس کیلئے نئی دہلی نے واشنگٹن کو جو پیشکش کی ہے اس میں   یہ بھی ہے کہ  اگر امریکہ اضافی۲۵؍ فیصد ٹیرف ختم کرے تو ہندوستان بادام اور اخروٹ جیسے  خشک میوہ جات اور  سیب پر ٹیرف ختم کرنے کے ساتھ ہی صنعتی مصنوعات اور لگژری موٹر سائیکلوں پر درآمدی محصول (ٹیرف) بھی   فوری طور پر ختم کر دے گا۔’’دی ہندو‘‘ کو اطلاع دینے والے  سرکاری اہلکار نے بتایا کہ ’’دونوں (ملکوں کی ) مذاکراتی ٹیمیں اپنی حد تک کام کر چکی ہیں  اب گیند ٹرمپ کے پالے میں ہے کہ وہ اس پیشکش کو قبول کرتے ہیں یا نہیں۔‘‘اس کی تصدیق اس بات سے بھی ہوتی ہے کہ وزیر تجارت پیوش گوئل نے جمعرات کو ممبئی میں صحافیوں کو بتایا کہ سوئٹزر کا دورہ ’’مذاکرات پر مرکوز نہیں‘‘ تھا۔
روسی تیل کی درآمدات میں بھی تخفیف 
اس بیچ سرکاری تجارتی اعداد و شمار کے ایک سابقہ تجزیے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ امریکہ کی جانب سے اگست میں  اضافی ٹیرف عائد کئے جانے   سے پہلے ہی اس ضمن میں مبینہ طور پر اشارہ ملنے  کے بعد  نئی دہلی  نےروسی تیل کی درآمد میں کمی  شروع کر دی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK