• Wed, 10 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

انڈیگو تنازع :ممبئی ایئرپورٹ پر۹؍ دنوں میں انڈیگو کی ۹۳۶؍ پروازیں منسوخ

Updated: December 10, 2025, 9:59 PM IST | Mumbai

ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن انڈیگو کی طرف سے پروازوں کی منسوخی نے ملک بھر کے لاکھوں لوگوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ وہ وقت پر اپنی منزل پر نہیں پہنچ سکے۔ ممبئی ایئرپورٹ پر ۹؍ دنوں میں ۹۳۶؍ پروازیں منسوخ کی گئیں۔

Indigo Airline.Photo:INN
انڈیگو ایئر لائن۔ تصویر:آئی این این

  ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن انڈیگو کی طرف سے پروازوں کی منسوخی نے ملک بھر کے لاکھوں لوگوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ وہ وقت پر اپنی منزل پر نہیں پہنچ سکے۔ ممبئی ایئرپورٹ پر ۹؍ دنوں میں ۹۳۶؍  پروازیں منسوخ کی گئیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے انڈیگو بحران پر بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قواعد و ضوابط بنانے کا مقصد نظام کو بہتر بنانا ہے، عام شہریوں کو تنگ کرنا نہیں۔

یہ بھی پڑھئے:لیونل میسی کے’گوٹ انڈیا ٹور‘ نے ٹائیگر شراف اور جان ابراہم کے ساتھ بالی ووڈ کی توجہ مبذول کروائی

پچھلے۹؍ دنوں سے جاری انڈیگو کے بحران کی وجہ سے، ممبئی ہوائی اڈے (چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے) سے ۹۳۶؍ پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ان نو دنوں میں سب سے زیادہ پروازیں۵؍ دسمبر کو منسوخ ہوئیں۔ منسوخی  کی تعداد ۲۹۵؍ تھی۔ تاہم ان پروازوں کی منسوخی سے ۴۰۲۸۹؍ مسافر شدید متاثر ہوئے۔ مزید برآں، ۱۴۷۵؍ پروازیں آٹھ دنوں (یکم سے ۸؍ دسمبر) کے دوران تاخیر کا شکار ہوئیں۔
پرواز میں تاخیر نے۲۶۶۵۶۷؍ مسافروں کو متاثر کیا، جو کہ۳۰؍ منٹ سے لے کر ۱۵؍گھنٹے تک ہیں۔ اطلاعات کے مطابق منگل (۹؍دسمبر) کو بھی ۳۱؍ پروازیں منسوخ کی گئیں، جن میں ۱۴؍ آمد اور ۱۷؍ روانگی شامل تھیں جس سے مسافروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھئے:ہندوستان کی کرکٹ ٹیم نیو چنڈی گڑھ میں برتری دُگنی کرنے کی خواہشمند

ان شہروں کے لیے پروازیں متاثر ہوئیں
ہوائی اڈے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ممبئی ہوائی اڈے سے احمد آباد، دہلی، بنگلورو، حیدرآباد، چنئی، کولکاتا، کوچین، گوا اور لکھنؤ کی پروازیں کافی متاثر ہوئیں۔ جس سے مسافروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ہوائی اڈے کے باہر انڈیگو کاؤنٹر پر لوگوں کا ہجوم تھا، جس سے زمینی عملے اور مسافروں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ کچھ کو دوسری پروازوں کے ٹکٹ دیے گئے، جب کہ کچھ کو مکمل رقم کی واپسی کا وعدہ کیا گیا۔ جس کی وجہ سے کچھ نے ٹیکسی لی، کچھ نے ٹرینیں لے کر اپنی منزلوں تک پہنچ گئے، جن کے پاس کوئی آپشن نہیں تھا، انہوں نے امید کے ساتھ ایئرپورٹ پر رات گزاری۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK