Updated: September 04, 2025, 4:55 PM IST
| Bhopal
اندور کے مہاراجا یشونت راؤ سرکاری اسپتال کے نوزائیدہ نگہداشت کی اکائی میں چوہوں کے کاٹنے سے گزشتہ ۲۴؍ گھنٹوں میں دوسرے بچے کی موت ہو گئی، اس سے قبل منگل کو بھی ایک نوزائیدہ چوہے کے کاٹنے سے فوت ہو گیا تھا، سی سی ٹی وی میں بچوں کے ارد گرد چوہے کو گھومتا دیکھا جا سکتا ہے۔
اندور کا مہاراجا یشونت راؤاسپتال۔ تصویر: آئی این این
اندور کے مہاراجا یشونت راؤ سرکاری اسپتال میں چوہوں کے حملے میں زخمی ہونے والا نوزائیدہ بدھ کو انتقال کر گیا۔ یہ اس اسپتال کے نیونیٹل انٹینسو کیئر یونٹ (NICU) میں۲۴؍ گھنٹوں کے اندر چوہے کے حملے سے ہونے والی دوسری موت ہے۔ اس سے قبل منگل کو بھی ایک نوزائیدہ بچے کی چوہوں کے کاٹنے سے موت ہو گئی تھی۔گزشتہ ہفتے پیدا ہونے والے یہ بچے اس اسپتال کے انتہائی نگہداشت کی اکائی میں داخل تھے، جو ریاست کے سب سے بڑے سرکاری اسپتالوں میں سے ایک ہے۔جب اسپتال کی نرسنگ ٹیم نے زخمی نوزائیدہ بچوں کو دیکھا تو انہوں نےاسپتال کی انتظامیہ کو اطلاع دی۔انتظامیہ نے یونٹ میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کا جائزہ لیا تو نوزائیدہ بچوں کے پاس ایک سوئنگ میں چوہے کودتے ہوئے پائے۔ رپورٹس کے مطابق، چوہوں نے ایک نوزائیدہ کی انگلیاں کاٹ ڈالیں، جبکہ دوسرے کے سر اور کندھے کو زخمی کر دیا۔آئی سی یو کے اندر چوہوں کی ویڈیوائرل ہو گئی، جس پر عوامی سطح پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
تاہم، حکام نے پہلے بچے کی موت کی وجہ نمونیا بتائی ہے نہ کہ چوہے کے حملے کو۔دوسرے معاملے میں بھی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیتندر ورما نے دعویٰ کیا کہ بچی کی موت سیپٹیسیمیا کی وجہ سے ہوئی ہے نہ کہ چوہے کے حملے کی وجہ سے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس میں کئی پیدائشی نقص تھے۔پہلے بچے کے حوالے سےاسپتال کے اہلکاروں کا کہنا تھا کہ اس کے والدین نے اسے چھوڑ دیا تھا اور اس معاملے میں پولیس کومطلع کیا جا چکا تھا۔اسپتال کا کہنا تھا کہ دوسرا بچہ، جس کا وزن محض ایک کلو ۶۰۰؍ گرام تھا، انٹینسو کیئر یونٹ میں وینٹی لیٹر پر تھا۔بچے کے خاندان نے پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ اس کی صحت کی حالت سے آگاہ تھے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’سماجی انصاف کیلئے بی جےپی کو اقتدار سے بے دخل کرنا بہت ضروری ہے‘‘
وزیر اعلیٰ موہن یادو نے اندور ایم وائی اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی موت کو ’’المناک‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’مسئلے کے مستقل حل پر عملدرآمد کیا جائے گا تاکہ ایسے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔‘‘وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سنگین واقعہ اور غفلت کے تعلق سے صحت کے وزیر، پرنسپل سکریٹری صحت اور کلکٹر کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ اس معاملے میں اعلیٰ سطحی جانچ کریں اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔